• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, فروری 7, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

پشاور کا محلہ خداداد اپنے بیٹے دلیپ کمار کی موت پر رنجیدہ

رفعت اللہ اورکزئی by رفعت اللہ اورکزئی
جولائی 8, 2021
in ثقافت, شخصیت, فلم, فیچر
8 0
0
پشاور کا محلہ خداداد اپنے بیٹے دلیپ کمار کی موت پر رنجیدہ
43
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پڑوسی ملک انڈیا سے عالمی شہرت یافتہ فنکار یوسف خان المعروف دلیپ کار کی وفات کی خبر آتے ہی ایسا لگا جیسا ان کی جائے پیدائش اور آبائی شہر پشاور غم میں ڈوب گیا ہو۔ دلیپ کمار کے آبائی گھر کے اردگرد واقع علاقے اور بازاروں میں ایک سوگ اور رنج عالم کی کفیت نظر آئی۔

انڈین سنیما کے عظیم اداکار دلیپ کمار 11 دسمبر 1922 کو خیبر پختونخوا کے دارالحکومت اور تاریخی شہر پشاور کے محلہ خداداد میں پیدا ہوئے۔

RelatedPosts

چیف جسٹس کا دورہ دیر: سرکٹ بنچ میں اگلے ہفتے سے پشاور ہائی کورٹ کے جج مقدمات سنیں گے

پشاور میں خاتون نیوز اینکر پر تیزاب پھینکنے کی کوشش ناکام

Load More

آج صبح جب میں تاریخی قصہ خوانی بازار سے ہوتا ہوا محلہ خداداد پہنچا تو وہاں مقامی لوگوں کو غم کی کفیت میں پایا۔ یہ چھوٹا سا محلہ اب ایک تنگ سے تجارتی مرکز میں تبدیل ہوگیا ہے جہاں بیشتر خواتین کی کپڑوں اور دیگر ضرورت کی چیزیں دستیاب ہیں۔

اگرچہ بازار کھلا ہوا تھا تاہم دوکانداروں سے بات چیت کرتے ہوئے محسوس ہوا کہ مقامی لوگ خطے کے اس عظیم سپوت کی موت پر رنج و عالم سے دوچار ہیں۔
دلیپ کمار کے آبائی گھر سے چند گز کے فاصلے پر ایک چھوٹی سی دوکان واقع ہے۔ دوکان کے مالک جاوید مہمند نے کہا ’ دلیپ کمار ایک عظیم فنکار ہونے کے ساتھ ساتھ اس مٹی کا بیٹا اور ہماری شناخت تھی۔ دنیا میں جب بھی ان کا نام لیا جاتا ہے تو اس کے ساتھ پشاور کا ذکر بھی ضرور کیا جاتا۔ظاہر ان کا تعلق یہاں سے ہے تو یہ ہمارے پشاور کے شہریوں کےلیے اعزاز اور فخر سے کم نہیں۔’

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے سے حکومت کی طرف سے دلیپ کمار کے آبائی مکان کو عجائب گھر بنانے کی باتیں سن رہے ہیں تاہم ابھی تک عملی کام دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔

دلیپ کمار آٹھ یا دس برس کی عمر میں پشاور سے ممبئی اپنے والدین کے ہمراہ ہجرت کر گئے تھے لیکن ان کی یادیں آج بھی یہیں موجود ہیں ۔

کلچرل ہیرٹیج کونسل پشاور کا ایک غیر سرکاری تنظیم ہے۔ یہ تنظیم گزشتہ کئی سالوں سے پشاور میں ہر سال 11 دسمبر کو دلیپ کمار کا سالگرہ مناتا رہا ہے۔ اس تنظیم کے سیکرٹری شکیل وحید اللہ خان تین مرتبہ دلیپ کمار سے ملاقات کرچکے ہیں۔ وہ ممبئی میں دلیپ کمار کے مہمان بھی رہ چکے ہیں۔
شکیل وحید اللہ خان نے کہا کہ ’ آج پشاور شہر اپنے ایک عظیم سپوت سے محروم ہوگیا ہے، دلیپ کمار اس مٹی کا بیٹا تھا، انہیں پشاور سے بے حد محبت اور انس تھا۔’

’میں تین مرتبہ دلیپ کمار سے مل چکا ہوں، ایک مرتبہ پشاور اور دو بار انڈیا میں ملا ہوں، دلیپ صاحب نے ممبئی میں خصوصی طورپر ایک بنگلہ پشاور کے لوگوں کےلیے خریدا تھا اور اس کا نام بھی پشاور ہاؤس رکھا تھا، جب بھی کوئی پشاور سے مہمان جاتا تو اس بنگلے میں قیام کرتا، اس سے اپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ انہیں پشاور سے کتنا محبت اور پیار تھا۔’

ان کے مطابق ’ ان کی موت سے ایسا لگ رہا ہے کہ جیسا پشاور شہر ان کے بغیر ادھورا ہوگیا ہے۔ لیکن انکی یادیں اس شہر کے ساتھ ہمیشہ ہمیشہ جڑی رہیں گی۔ انہیں یہاں کے شہری کبھی نہیں بھول سکتے۔
خیبر پختونخوا کی حکومت نے حال ہی میں دلیپ کمار اور انڈین سنیما کے ایک اور عظیم فنکار راج کپور کے پشاور میں واقع مکانات کو ثقافتی ورثہ قرار دے کر اسے خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں گھروں پرانے طرز تعمیر کے تحت عجائب گھروں میں تبدیل کیا جائے گا۔دلیپ کمار کو جب پہلی مرتبہ معلوم ہوا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے ان کے گھر کو عجائب گھر میں تبدیل کیا جارہا ہے تو اس پر ان کی طرف سے نہایت مسرت کا اظہار کیا گیا تھا اور اس ضمن ان کی جانب سے ٹویٹر پر کچھ کلمات بھی شئیر کئے گئے تھے۔ اس طرح راج کپور کا خاندان بھی ان کے آْبائی مکان کو عجائب گھر میں تبدیل پر خوش تھے۔ راج کپور کے صاحبزادے اور ہندوستانی سنیما کے ایک اور خوبرو ہیرو رشی کپور نے اس سلسلے میں ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے اس خواہش کا اظہار بھی کیا تھا کہ ان کی تمنا ہے کہ ان کے جیتے جی یہ پراجیکٹ مکمل ہو اور وہ ان کو جاکر دیکھ بھی لیں۔ لیکن بدقسمتی سے یہ دونوں عظیم فنکار یہ خواہش دل میں لئے اس دنیا سے رخصت ہوئے۔


دلیپ کمار اور راج کپور کے مکانات کو ثقافتی ورثہ قرار دیئے ہوئے 13 سال ہوگئے ہیں اور اس دوران تین حکومتیں تبدیل ہوئی لیکن سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی وجہ سے ان پراجیکسٹں کو عملی شکل نہیں دیا جاسکی۔ چالیس سال سے فوٹو گرافی کے شعبہ سے وابستہ پشاور کے سنئیر فوٹو جرنلسٹ فرمان اللہ جان کا کہنا ہے کہ دلیپ کمار کی موت پشاور اور پاکستان کے لوگوں کےلیے ایک بڑے صدمے سے کم نہیں۔ ’ وہ ہمارے فخر تھے، پشاوری انہیں کبھی بھولا نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اسی کے عشرے میں دلیپ کمار جب اپنے آبائی گھر کو دیکھنے آئے تھے تو انہوں نے اس وقت ان کی کوریج کی تھی اور کچھ تصویریں بھی بنائی تھیں جو اس وقت ملک کے بڑے بڑے اخبارات میں شائع ہوئی تھیں۔ ’ میں نے دلیپ کمار کی قریباً تمام پرانی فلمیں دیکھ چکا ہے، وہ میرے پسندیدہ فنکار تھے، جب ہم ان کی فلم دیکھتے تو دوست آپس میں یہ بات ضرور کرتے یہ ہیرو صاحب ہمارے پشاور کے ہیں۔ اس پر ہم فخر محسوس کرتے تھے۔’ دریں اثناء پشاور میں دلیپ کمار کی غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ محلہ خداداد میں دلیپ کمار کے آبائی گھر کے قریب ادا کی گئی جہاں محلے کے افراد بھی شریک ہوئے۔ نماز جنازہ کا اہتمام مقامی غیر سرکاری تنظیم کلچرل ہیرٹیچ کونسل کی طرف سے کیا گیا تھا۔ نماز جنازہ کلچرل ہیریٹج کونسل کے سیکرٹری اور پیس ایکٹویسٹ شکیل وحید اللہ خان نے پڑھائی۔
ادھر دلیپ کمار کی موت پر دنیا بھر میں تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ سرحد کے اس پار پاکستان میں بھی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے عظیم فنکار کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
وزیراعظیم پاکستان عمران خان نے دلیپ کمار کی موت پر ٹویٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ وہ دلیپ کمار کی رحلت پر رنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ شوکت خانم اسپتال کی تعمیرکےمنصوبےکا آغازکیا گیاتوعطیات جمع کرنےکیلئےدلیپ کمار نےنہایت سخاوت سےوقت دیاجسےمیں کبھی فراموش نہیں کرسکتا۔یہ پہلے10%عطیات جمع کرنےکا کٹھن مرحلہ تھا چنانچہ لندن و پاکستان میں انکی رونمائی یہ خطیر رقم جمع کرنےمیں معاون ثابت ہوئی۔’
عمران خان کے مطابق ’اس سب کے سوا، دلیپ کمار میری نسل کے لئے سب سے عظیم اور ہر فن مولا اداکار تھے۔

Tags: پشاوردلیپ کمار
Previous Post

پاکستان میں مذہب کے نام پر کوئی قتل نہیں ہوا، علامہ طاہر اشرفی

Next Post

خطے میں بدلتے حالات اور آنے والی نسلوں کی بقاء کا سوال

رفعت اللہ اورکزئی

رفعت اللہ اورکزئی

مصنف پشاور کے سینیئر صحافی ہیں۔ وہ افغانستان، کالعدم تنظیموں، ضم شدہ اضلاع اور خیبر پختونخوا کے ایشوز پر لکھتے اور رپورٹ کرتے ہیں۔

Related Posts

سیلاب کے بعد پاکستان میں گرین ریکوری کیسے ممکن بنائی جاۓ؟

سیلاب کے بعد پاکستان میں گرین ریکوری کیسے ممکن بنائی جاۓ؟

by دی تھرڈ پول
فروری 7, 2023
0

اپنی وضع کردہ محدود اقتصادی ترقی کے حصول میں، ہم ماحولیاتی توازن کو محفوظ حدود سے آگے دھکیل رہے ہیں۔ اس کے...

پاکستان کی درخواست پر سندھ طاس معاہدے پر ثالثی کا آغاز

پاکستان کی درخواست پر سندھ طاس معاہدے پر ثالثی کا آغاز

by دی تھرڈ پول
فروری 7, 2023
0

بھارت نے پاکستان کو آگاہ کیا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کرنا چاہتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 1960میں...

Load More
Next Post
خطے میں بدلتے حالات اور آنے والی نسلوں کی بقاء کا سوال

خطے میں بدلتے حالات اور آنے والی نسلوں کی بقاء کا سوال

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
1

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In