• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, اگست 15, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

دوزخ کی سرحد کو جنت کی سرحد سے ملاتی ریل کی نقرئی پٹریاں؛ آزادی ان عورتوں پر کیسی گزری؟

علی وارثی by علی وارثی
نومبر 16, 2019
in فیچر, کتاب
7 0
0
دوزخ کی سرحد کو جنت کی سرحد سے ملاتی ریل کی نقرئی پٹریاں؛ آزادی ان عورتوں پر کیسی گزری؟
37
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

انبالہ کیمپ کے پہلو میں ریلوے لائن تھی۔ سورج کی روشنی میں ریل کی پٹریاں چاندی کے تار بن کر چمکتی تھیں اور دور، بہت دور مغرب کی طرف ان کی نقرئی لڑیاں خوابوں کے سہانے جزیروں میں گم ہو جاتی تھیں۔ ان جزیروں کے کہیں آس پاس دوزخ کی سرحد جنت کی سرحد سے ملتی تھی اور کیمپ کی عورتیں ریل کی پٹریوں کو چھو چھو کر سرشار ہو جاتی تھیں کہ ان کا دوسرا سرا مشرقی پنجاب میں نہیں مغربی پنجاب میں ہے! مغربی پنجاب!!

مغرب کا خیال آتے ہی دلشاد کی راکھ میں ایک ننھا سا چراغ ٹمٹما اٹھتا۔

RelatedPosts

نیا سامراج اور حقیقی آزادی کا خواب

کیا ہم آزاد ہیں؟

Load More

مغرب میں کعبہ ہے۔ کعبہ الله میاں کا اپنا گھر ہے۔ لیکن کیمپ کی دوسری عورتیں کہتی تھیں مغرب میں اور بھی بہت کچھ ہے۔ وہاں ہمارے بھائی ہیں، ہماری بہنیں ہیں، ہمارے ماں باپ ہیں۔ وہاں عزت ہے۔ وہاں آرام ہے۔۔۔۔ دلشاد سوچتی تھی کہ شاید وہاں رحیم خان بھی ہو! یہ خیال آتے ہی اس کے جسم کا رواں رواں مچل اٹھتا اور وہ بےچین ہو جاتی کہ پر لگا کر اڑ جائے اور اپنے تھکے ہوئے، دکھے ہوئے جسم پر اس ارض مقدس کی خاک مل لے۔

ہفتہ، دو ہفتے، مہینہ، دو مہینے۔۔۔ دن گزرتے ہے۔ راتیں بیتتی گئیں اور مغرب کا خوش آئند تصور دلشاد کے سینے میں امیدوں کا نور پھیلاتا رہا۔ انبالہ کیمپ کی آبادی بڑھتی گئی اور جب میجر پریتم سنگھ اور اس کے جوانوں کا دل اچھی طرح سیر ہو گیا تو ایک دن وہ ریل بھی آ گئی جس کے انتظار میں امیدوں کے چراغ ابھی تک جل رہے تھے۔ جب وہ ریل کے ڈبے میں سوار ہوئی تو دلشاد کو ملا علی بخش کی یاد آئی۔ وہ بھی اسی طرح ریل میں بیٹھ کر حج کو روانہ ہوا تھا، گلے میں ہار تھے، کپڑوں پر عطر تھا اور گاؤں کے لوگ باجا بجاتے ہوئے اس کے ساتھ سٹیشن تک آئے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

ریل کے ہر فراٹے کے ساتھ عورتوں کے ٹوٹے ہوئے آبگینے بج اٹھتے تھے۔ پہیوں کی ہر گردش کے ساتھ ان کے جسم اور روح کا ایک بل نکل جاتا تھا۔ جب وہ کھڑکیوں سے جھانک جھانک کر تار کے کھمبوں کو دیکھتیں جو بڑی سرعت کے ساتھ پیچھے کی طرف بھاگ رہے ہوتے، تو انہیں یقین سا ہو جاتا کہ وہ آگے ہی کی طرف جا رہی ہیں۔ زمین کا جو چپہ چپہ ان کے نیچے سے نکلتا وہ انہیں مشرقی پنجاب سے اٹھا کر مغربی پنجاب کے قریب تر لے جاتا۔ اگر کہیں گاڑی رکتی تو ساری کائنات دم سادھ لیتی۔ وقت کی رفتار ساقط ہو جاتی اور انہیں یہ ڈر لگتا کہ شاید انجن کے سامنے بڑے بڑے پہاڑ آ گئے ہیں۔ جب گاڑی دوبارہ چلتی تو دل کی دھڑکنیں جاگ اٹھیں، سینوں کے ارمان تازہ ہو جاتے اور وہ کھڑکی سے ہاتھ باہر نکال نکال کر اس ہوا کو چھونے کی کوشش کرتیں جو مغرب کی سمت سے آ رہی تھی!

لدھیانہ، پھلور، جالندھر ۔۔۔ امرتسر ۔۔۔ ہر منزل پر عورتوں کی زندگی کے بند کھلتے گئے۔ ان کی خاک میں سوئے ہوئے نغمے بیدار ہونے لگے۔ وہ گنگنانے لگیں۔ وہ مسکرانے لگیں۔ وہ آنکھیں مل مل کر ایک دوسرے کو دیکھنے لگیں۔ جیسے کسی بھیانک خواب کو بھلانے کی کوشش کر رہی ہوں۔ کسی نے بالوں میں کنگھی کی۔ کسی نے دوپٹے کے ساتھ دانتوں کی میل اتاری۔ کوئی کپڑے جھاڑنے لگی۔ کوئی بچوں کو لوریاں سنانے لگی۔ کچھ عورتوں نے سر سے سر جوڑ کر گیت گائے۔ پیارے پیارے، رس بھرے، دلربا گیت، کہ ‘اے کالی کملی والے میں تیری یثرب نگری میں آئی ہوں’ ۔۔۔ ‘ مجھے اپنی کملی میں چھپا لے۔ مجھے اپنے پاؤں کی خاک بنا لے۔۔’

جب گاڑی امرتسر کے سٹیشن سے نکلی تو کسی نے کہا اب صرف ڈیڑھ گھنٹے کا سفر اور ہے۔ بس ڈیڑھ گھنٹہ اور! ساتھ اور تیس، نوے منٹ! یہ ناقابل یقین خیال عورتوں کے تن بدن پر شراب کے تیز و تند نشے کی طرح چھا گیا۔ اپنی منزل کو اتنا قریب پا کر وہ شدت احساس سے مفلوج سی ہو گئیں۔ پچھلے بھیانک مہینوں کی یاد زہر بن کر ان کے سینے میں عود آئی۔ ماضی کی ہولناک حقیقت مستقبل کے سہانے ارمانوں پر غالب آ گئی۔

یکایک ان کو اپنے شاداب گاؤں یاد آنے لگے۔ اپنے جوان جوان بھائی، اپنے نحیف نحیف ماں باپ، جن کے بے گور و کفن لاشے گلیوں میں پڑے سڑ رہے تھے۔ اپنی اداس اداس بہنیں جو کیمپوں میں بیٹھی فرشتوں کا انتظار کر رہی تھیں کہ وہ انہیں اپنے نوری پروں میں چھپا کر لے جائیں۔ دور، کہیں بہت دور، مغرب کی طرف۔۔۔۔۔ وہ رونے لگیں۔ ان کے گالوں پر آنسوؤں کے پرنالے بہنے لگے۔

دلشاد بھی رو رہی تھی، بلک بلک کر، سسک سسک کر، اور آنسوؤں کا نمکین پانی اس کے ہونٹوں پر پہاڑی چشموں کی طرح ابل رہا تھا۔ وہ روتی گئی، وہ روتی گئی اور اشکوں کی دبیز چادر نے اس کی پلکوں کو اپنے دامن میں چھپا لیا۔ ایک عجیب سی غنودگی، ایک عجیب سا خمار اس کے روئیں روئیں پر چھا گیا۔ اسے یوں محسوس ہونے لگا کہ وہ سمندر کی اتھاہ گہرائیوں میں غوطے کھا رہی ہے اور بےشمار سنپولیے اس کے تن بدن پر رینگ رہے ہیں۔۔ رینگ رہے ہیں!!


یہ قدرت اللہ شہاب کے ناولٹ ‘یا خدا’ سے ایک اقتباس ہے۔ اس سے پہلے اور بعد میں دلشاد اور دلشاد جیسی کئی عورتوں پر کیا گزری، اس کے لئے ناولٹ پڑھنا ضروری ہے۔ بس ایک اہم بات جو کہنا ضروری ہے، وہ یہ ہے کہ ریل میں بیٹھی ان عورتوں نے بہت بھیانک روز و شب دیکھ کر یہ آزادی حاصل کی ہے۔ ان ماؤں اور ان کی قربانیوں کی قدر کریں، اور ان کی مرہون منت ملنے والی آزادی کی بھی۔

Tags: آزادیعلی وارثیقدرت الله شہابقدرت اللہ شہاب یا خدانیا دوریا خدا
Previous Post

پشاور کا وہ گھر جہاں قائداعظم نے قیام کیا

Next Post

خوشی منانا خلاف قانون ہے

علی وارثی

علی وارثی

علی وارثی نیا دور میڈیا کے ویب ایڈیٹر ہیں؛ ان سے [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے

Related Posts

کیا ہمارا ملک جناح کا پاکستان بن سکتا ہے؟

کیا ہمارا ملک جناح کا پاکستان بن سکتا ہے؟

by امجد نذیر
اگست 13, 2022
0

محمد علی جناح نے مسافرت بھری نگاہوں سے فاطمہ جناح کو دیکھا اور کہا: "فاطی، نہیں! جیتے رہنے میں اب میری کوئی...

نیا سامراج اور حقیقی آزادی کا خواب

نیا سامراج اور حقیقی آزادی کا خواب

by کامران جیمز
اگست 13, 2022
0

دوسری عالمی جنگ کے بعد نو آبادیاتی نظام تیزی سے دنیا کے مختلف خطوں سے بظاہر ختم ہوتا چلا گیا لیکن اس...

Load More
Next Post
خوشی منانا خلاف قانون ہے

خوشی منانا خلاف قانون ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
0

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,742
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu was live.

7 hours ago

Naya Daur Urdu
Why is PTI so popular among overseas Pakistanis?Why American-Pakistanis more interested in politics back home?Why Pakistani representation in local American politics so low?Adil Najam on #AzaadLabonKaySaath with Faraz Darvesh, Misbah Azam ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu was live.

9 hours ago

Naya Daur Urdu
In this special transmission scholars Ilhan Niaz, Yaqub Bangash, Maryam S Khan and Ishtiaq Ahmad join Raza Rumi and Murtaza Solangi to discuss the 75 years of history and the state that emerged in 1947 struggles to build a ‘nation’ and resolve issues of identity, governance, democracy and education. ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In