• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, فروری 5, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

‘جب طالبان نے ہمارے اساتذہ کو دھمکیاں دیں کہ اگر لڑکیوں کی تعلیم جاری رکھی تو نتائج بھگتنا پڑیں گے’

"ہمارا گاؤں ایک پرامن علاقہ میں تھا۔ تاہم، 2009 کے آغاز تک سب کچھ یکسر بدل گیا۔ طالبان نے ہمارے گاؤں پر چھاپے مارنے شروع کر دیے تھے۔ وہ ہمارے اساتذہ کو دھمکیاں دیتے کہ اگر لڑکیوں کی تعلیم جاری رکھی تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ ہمارے اساتذہ نے سکول آنا چھوڑ دیا تھا اور نتیجتاً ہمیں بھی گھر پر ہی رکنا پڑا۔"

سیدہ ثناء رسول by سیدہ ثناء رسول
دسمبر 17, 2021
in فیچر
8 0
0
‘جب طالبان نے ہمارے اساتذہ کو دھمکیاں دیں کہ اگر لڑکیوں کی تعلیم جاری رکھی تو نتائج بھگتنا پڑیں گے’
10
SHARES
47
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

“یہ میرے لیے اپنے آبائی گاوٴں سوات سے جڑے رہنے کا ایک ذریعہ ہے، سوات جسے میں اکثر اپنے خوابوں میں دیکھتی ہوں،” خانزہ گل نے اپنی سوات کی دستکاری کی رنگین چیزیں دکھاتے ہوئے کہا۔ اسکی آنکھوں میں اداسی مگر ہونٹوں پہ مسکراہٹ تھی۔

خانزہ گل سے میری ملاقات ایک باہمی دوست کے توسط سے ہوئی۔ وہ اپنی سوات کی دستکاری کی اشیاء کو آن لائن متعارف کرانے کے لیے کچھ پیشہ ورانہ مدد چاہتی تھی۔

RelatedPosts

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

اگر پولیس کو فری ہینڈ مل جائے تو وہ ٹی ٹی پی کو کنٹرول کر سکتے ہیں:ڈاکٹر سلیم خان

Load More

مگر ایسی کیا چیز تھی جو 22سالہ خانزہ کو لاہور لے آئی جبکہ وہ اپنے علاقے سوات کو اس قدر یاد کرتی تھی، میں پوچھے بنا نہ رہ سکی۔

“یہ ایک بہت لمبی داستان ہے۔ جنگ کی داستان، دہشتگردی کی داستان، تنازعات کی داستان، اپنے وطن سے نکالے جانے کی داستان” خانزہ نے اپنی بھراتی ہوئی آواز پر قابو پانے کی کوشش کی۔

خانزہ لاہور کے شمالی حصے میں ایک کپڑے کی فیکٹری میں کام کرتی ہے۔ اس کا آبائی گاوٴں وادی سوات کے ہیڈکوارٹر مینگورہ کے دامن میں واقع ہے۔ آخری بار وہ 2018 میں ایک دن کے سفر پر وہاں گئی تھی۔ وہ ایک مقامی باغ کے مالک کے گھر پیدا ہوئی تھی۔ اس نے اپنی زندگی کے 10 سال اپنے بھائی اور والدین کے ساتھ اس علاقے میں گزارے تھے۔ وہ اپریل 2009 کو یاد کرتی ہے۔ طوفان سے پہلے والے سکون کو، وادی سوات موسم بہار کے پھولوں سے مہک رہی تھی، لیکن سیاحوں نے ابھی تک وہاں آنا شروع نہیں کیا تھا۔

“میں گاؤں کے پرائمری سکول میں پانچویں جماعت میں پڑھتی تھی۔ میرے بہت سے دوست تھے جن کے نام مجھے آج تک یاد ہیں۔ مجھے اپنے تمام اساتذہ بہت پسند تھے، خاص طور پر مس افشاں یوسفزئی۔ انہوں نے ہمارے لیے سکول کو دوسرے گھر کی طرح بنا دیا تھا۔ ہمیں سکول جانا اس قدر پسند تھا کہ چھٹیوں اور خاص طور پر سردیوں کی طویل تعطیلات سے جان جاتی تھی۔ اگرچہ ہم سب ایک ہی بستی میں رہتے تھے اور ایک دوسرے سے مل سکتے تھے مگر سکول کی طرح طویل وقت ساتھ نہیں گزار سکتے تھے،” خانزہ گل پرجوش انداز میں بتا رہی تھی۔ اس کے اس جوش نے ہمیں بھی پرجوش کردیا تھا۔

سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ زندگی حسین اور پرسکون تھی مگر یہ سکون دائمی نہ تھا۔ پہلی بار 2007میں خانزہ نے قریبی شہر مینگورہ میں طالبان اور فوجی موجودگی کے بارے میں سنا تھا۔

“اس خبر نے ہمیں زیادہ پریشان نہیں کیا کیونکہ ہمارا گاؤں ایک پرامن علاقہ میں تھا۔ تاہم، 2009 کے آغاز تک سب کچھ یکسر بدل گیا۔ طالبان نے ہمارے گاؤں پر چھاپے مارنے شروع کر دیے تھے۔ وہ ہمارے اساتذہ کو دھمکیاں دیتے کہ اگر لڑکیوں کی تعلیم جاری رکھی تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ ہمارے اساتذہ نے سکول آنا چھوڑ دیا تھا اور نتیجتاً ہمیں بھی گھر پر ہی رکنا پڑا۔ پھر ایک رات ہم نے دھماکے اور گولہ باری کی آوازیں سن کر گزاری۔ اگلی ہی صبح ہم مردان کے قریب بے گھر لوگوں کے کیمپ کے لیے اپنے گاؤں سے نکل گئے،” اس کے چہرے کے تاثرات پر اب جوش کی جگہ تکلیف نے لے لی تھی۔

“کیمپ کی زندگی بہت مشکل تھی، یہاں گھر جیسا بالکل محسوس نہیں ہوتا تھا۔ خیموں میں گنجائش سے زیادہ لوگ تھے۔ رہنے کا انتظام بھی اچھا نہ تھا۔ کیمپ ایریا میں سیکورٹی سخت تھی۔۔ وہاں موجود ہر خاندان کے پاس پورا دن رونے اور صرف رونے کی ٹھوس وجوہات تھیں۔ میرے سکول پر بھی بمباری کی گئی تھی، ہمارے کچھ پڑوسیوں کو بھی دہشت گردوں نے اٹھا لیا تھا۔ ہر طرف خوف کا عالم تھا۔ میں بھی اکثر روتی رہتی تھی،” اس نے بات کو جاری رکھا۔

لوگوں نے چھ ماہ کا عرصہ کیمپ میں گزارا۔ کس تکلیف اور مشکل کے ساتھ؟ یہ بس وہی جانتے ہیں۔ چھ ماہ بعد انہیں کیمپوں سے جانے کی اجازت دے دی گئی مگر زندگی کا پرانے ڈگر پہ آنا ممکن نہ تھا۔

“جب ہم گاؤں واپس پہنچے تو یہ بالکل پہلے جیسا نہ تھا۔ وہاں سب کچھ بالکل بدل گیا تھا۔ ہمارا باغ تباہ ہو چکا تھا۔ یہاں تک کہ ہمارا گھر بھی رہنے کے قابل نہیں رہا تھا۔ میرے ابو نے ایک مقامی مدرسے کے آدمی کو زمین بیچ دی اور ہمیں لاہور لے آئے۔ یہاں انہوں نے چائے کا ایک کھوکھا لگایا اور مجھے سلائی مرکز میں داخل کرادیا،” خانزہ گل نے آہ بھری۔

تب سے یہ لوگ لاہور میں ہی رہ رہے ہیں، یہاں نہ تو سوات والی رنگینیاں ہیں اور نہ ہی اپنے گھر والا سکون۔ سال میں ایک بار اپنے علاقے کو دیکھنے کے لیے جاتے ہیں۔

“میں لاہور میں اپنی سوات کی دستکاری کے ذریعے اچھا خاصا کما لیتی ہوں مگر میں اکثر سوچتی ہوں کہ جنگ نے کیسے میری زندگی بدل دی۔ میں اپنی تعلیم جاری نہ رکھ سکی۔ اگر ہم گاؤں میں ہوتے تو میں بہتر تعلیم یافتہ ہوتی۔”

Tags: خانزہ گل کی کہانیسواتطالبان طالبات کی تعلیم کے خلاف
Previous Post

خبردار: شہری 31 دسمبر تک پرائز بانڈ کیش کرالیں، ورنہ کاغذ کے ٹکڑے رہ جائیں گے

Next Post

اسلام آباد بلدیاتی الیکشن ای وی ایم پر نہیں کروا سکتے، وزارت سائنس نے الیکشن کمیشن سے معذرت کرلی

سیدہ ثناء رسول

سیدہ ثناء رسول

مصنّفہ منٹ مرر سے وابسطہ ہیں۔ اس سے قبل دنیا نیوز، جی این این، دی نیشن اور ڈیلی ٹائمز کے ڈیجیٹل ڈیسک سے منسلک رہ چکی ہیں، سوشل ایشوز اور انٹرنیشنل ریلیشنز میں خاص دلچسپی رکھتی ہیں۔

Related Posts

عمران خان پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا ٹرولنگ نے قاسم علی شاہ کو رُلا دیا!

عمران خان پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا ٹرولنگ نے قاسم علی شاہ کو رُلا دیا!

by خضر حیات
جنوری 26, 2023
0

قاسم علی شاہ 25 دسمبر 1980 کو گجرات میں پیدا ہوئے۔ تعلیم حاصل کرنے کے لئے لاہور آ گئے اور گلشن راوی...

کیپٹن صفدر کے ساتھ شادی سے نواز شریف کی سیاسی وارث تک؛ کیا مریم نواز بینظیر ثانی ہیں؟

کیپٹن صفدر کے ساتھ شادی سے نواز شریف کی سیاسی وارث تک؛ کیا مریم نواز بینظیر ثانی ہیں؟

by خضر حیات
جنوری 19, 2023
0

مریم نواز پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی ہیں۔ وہ 28 اکتوبر 1973 کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ انہوں...

Load More
Next Post
اسلام آباد بلدیاتی الیکشن ای وی ایم پر نہیں کروا سکتے، وزارت سائنس نے الیکشن کمیشن سے معذرت کرلی

اسلام آباد بلدیاتی الیکشن ای وی ایم پر نہیں کروا سکتے، وزارت سائنس نے الیکشن کمیشن سے معذرت کرلی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In