• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, اگست 10, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کچھ بھی کر لیں، ہڈیاں اور دانت ہماری عمر کا راز فاش کر دیتے ہیں

خرم نیازی by خرم نیازی
جون 29, 2022
in فیچر
51 1
0
کچھ بھی کر لیں، ہڈیاں اور دانت ہماری عمر کا راز فاش کر دیتے ہیں
61
SHARES
289
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

بچپن اور بلوغت کی تعریفیں مختلف ادوار اور معاشروں میں بدلتی رہی ہیں۔ روایتی اور سخت گیر معاشروں کے برعکس جدید صنعتی ممالک میں عمر کے حساب سے فرد کے حقوق، ذمہ داریاں اور سرخ لکیریں واضح پائی جاتی ہیں۔

اگر ہم برطانیہ کی مثال سامنے رکھیں جہاں دہری قومیت کے حامل سمندر پار پاکستانیوں کی سب سے بڑی تعداد مستقلاً آباد ہے تو سمجھنا آسان ہوگا۔ برطانیہ میں 1880ء میں پانچ سے دس سال کی عمر کے بچوں کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا گیا۔

RelatedPosts

فوج مخالف بیان دینے والے پی ٹی آئی کارکن کو غلطی کا احساس، حقائق بتا دیے

شہباز گل نے عمران خان کی ہدایت پر بیان دیا، تمام ثبوت پیش کرینگے:مریم اورنگزیب

Load More

مختلف اصلاحات کے بعد اب 18 سال تک کی عمر کے بچوں کو مفت معیاری تعلیم کا حق حاصل ہے۔ اگر کوئی بچہ اس دوران سکول سے غیر حاضر ہو یا تعلیمی نظام سے باہر نکل جائے تو اس کے والدین پر بھاری جرمانہ عائد ہوجاتا ہے انہیں جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔

بچوں کی الگ جیل یا اصلاحی سکول کا رواج بھی 1908ء میں برطانیہ سے شروع ہوا۔ یہی سبب ہے کہ پاکستان ہندوستان سمیت برطانیہ کہ تمام سابقہ نوآبادیات میں بورسٹل جیلوں کا نظام پایا جاتا ہے۔

بلوغت کی عمر کا تعین دراصل اس دور کا نقطہ آغاز ہے جب کسی فرد کو تعلیم کو خیر باد کہہ کر ازدواجی تعلقات رکھنے، خاندان بنانے، کمانے، سگریٹ، شراب پینے، سٹہ جوا کھیلنے، جسم گدوانے، ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہو جاتا ہے لیکن جرم کرنے کی صورت میں وہ مکمل قانونی سزا کا حق دار بھی قرار پاتا ہے جبکہ بچپن میں اسے اس معاملہ میں کافی چھوٹ حاصل تھی۔

میڈیکل بورڈ جوانی کی تشخیض کیسے کرتا ہے؟

1۔ جسمانی و نفسیاتی جانچ پڑتال

بلوغت کی علامات کی چھان بین کا عمل "مریض” سے سوال جواب کرکے شروع ہوتا ہے۔عنفوان شباب یا پیوبرٹی میں بچیاں تیزی سے قد نکالتی ہیں۔ ان کا سینہ ابھرتا ہے۔ کولہے چوڑے ہو جاتے ہیں۔ وہ بالغ عورتوں جیسی دکھائی دیتی ہیں۔ جبکہ لڑکوں کے چہرے ہر ڈاڑھی مونچھیں نمودار ہوتی ہیں۔ ان کے تولیدی اعضا نشوونما پاتے ہیں۔ گردن کا کنٹھا ابل کر باہر آ جاتا ہے۔ آواز بھاری اور شانے چوڑے ہو جاتے ہیں۔ وقتا” فوقتا” مادہ منویہ کا اخراج ہوتا ہے۔

لڑکوں میں یہ ساری شرارت ٹیسٹوسٹیرون کرتا ہے جبکہ لڑکیوں میں یہ سب ایسٹروجن کی کارگزاری ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ دونوں ہارمون دونوں جنسوں میں موجود ہوتے ہیں بس مقدار مختلف ہوتی ہے۔ مخصوص عوارض اور ادویات کی آمد کو سست یا تیز کرسکتے ہیں۔

2۔ ہاتھ کا ایکسرے جس سے ہاتھ کی ہڈیوں کی پختگی کا سراغ لگایا جاسکے۔

3۔ دانتوں کا معائنہ

دانتوں بالخصوص ڈاڑھوں (مولر) کی موجودگی عمر کے تعین میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

4۔ ہنسلی کی ہڈی کا معائنہ

ہاتھ کے ڈھانچے کے مطالعے کے بعد اگر ضرورت ہو تو کالر بون یا ہنسلی کی ہڈی کی تفصیلی جانچ پڑتال عمر کی چغلی کھانے میں خاص شہرت رکھتی ہے۔ یہ جائزہ سی ٹی سکین کی باریک قاشوں سے کیا جاتا ہے لیکن کیونکہ اس میں انسانی جسم پر پڑنے والی تابکاری کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اس لئے اسے صرف انتہائی مشکل اور پیچیدہ کیسز میں زیر غور لاتے ہیں۔

ترقی یافتہ ممالک میں پناہ گزینوں کی عمر کا طبی تعین

پچھلے دس سالوں میں جب عراق، شام، افغانستان اور لیبیا میں جاری خونیں تنازعات نے لاکھوں افراد کو دربدر کردیا اور بہت سے خانہ بدوش یورپی ممالک پہنچنے لگے تو یہ بحث چھڑ گئی کہ ان گنت بالغ افراد جعلی دستاویزات پر بچوں کا روپ دھارے پناہ حاصل کر رہے ہیں تاکہ تعلیمی اور ویلفیئر سہولیات سے استفادہ کر سکیں۔ چنانچہ سب سے پہلے جرمنی اور پھر دیگر ممالک نے عمر کے طبی تعین کے میڈیکل بورڈ بنائے۔ بدقسمتی سے برطانیہ کی کنزرویٹو حکومت نے بھی یہی متنازعہ پالیسی اپنائی۔ برطانوی سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2021ء میں ختم ہونے والے ایک سال کے دوران اس طرح کے 1696 کیسز کو نمٹایا گیا جن میں بچہ ہونے کے دعویدار دو تہائی افراد کو بالغ پایا گیا۔ اس غرض سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ میں لازمی ماہرین میں دانتوں کے ڈاکٹر، کلینکل ریڈیالوجسٹ، فورینسک بشریات، طب اطفال، نفسیات اور شماریات کے ماہر، سماجی بہبود کے اہلکار اور اس پورے عمل کی اخلاقی  نگرانی کرنے والوں کو شامل کیا جاتا ہے۔

اس سارے عمل میں کئے جانے والے ایکسرے انسانی جان کے لئے خطرے کا باعث ہوتے ہیں۔ یہ بات طے شدہ ہے کہ انہیں بار بار دہرانے سے مکمل گریز کرنا چاہیے۔

صوبہ سندھ میں عمر کے تعین کا طبی نظام

محکمہ صحت سندھ میں ایک اعلٰی تعلیمی عہدے پر فائز ذمہ دار شخصیت جو عمر کے تعین پر بننے والے متعدد طبی بورڈز میں شریک رہ چکے ہیں کے مطابق ان کا واسطہ انواع اقسام کے کیسز سے پڑتا ہے۔

پہلی قسم ان افراد کی ہے جن کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ، میڈیکل ریکارڈ یا تعلیمی اسناد وغیرہ موجود نہیں اور جن کو اب شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کے حصول کے لئے عمر کا تعین درکار ہے۔ بعض اوقات اس کی اہمیت اس لئے دوچند ہو جاتی ہے کیونکہ متعلقہ فرد کھیلوں کے مقابلے مثلا ” انڈر 18 وغیرہ میں حصہ لے کر اپنے علاقے یا ملک کا نام روشن کرنے کا خواہشمند ہے۔

دوسری قسم ان سرکاری ملازمین کی ہے جواپنی مدت ملازمت میں توسیع کے خواہاں ہیں لہذا اچانک انہیں یہ خیال آیا کہ ناخواندہ والدین نے عمر بڑھا کر لکھوائی تھی۔ ان میں متعدد کیسز جینوئن ہوتے ہیں لیکن بعض معاملات میں صاف جھوٹ بھی بولا جاتا ہے۔ ایک سرکاری کارپوریشن میں اہم مقام پر متمکن محترم جو درخواست لائے تھے اس کی رو سے جب انہوں نے نوکری اختیار کی تو وہ محض پانچ سال کے تھے۔

گھر سے جبرا” اغوا کی گئی یا اپنی مرضی سے چلی جانے والی بچیوں کا معاملہ بھی ہمارے سامنے لایا جاتا ہے۔ اس میں بڑے ہی مشہور ہائی پروفائل کیسز ہیں۔ تبدیلی مذہب جیسے حساس مسائل ہیں۔ اسی طرح کبھی وہ ملزم لائے جاتے ہیں جس نے سرعام قتل کر دیا ہوتا ہے اور بااثر خاندان انہیں نوعمر ثابت کرکے قانون کے شکنجے سے باہر رکھنے کے متمنی ہیں۔

ان کیسز میں جب سیاسی، نسلی، طبقاتی، مذہبی اور فرقہ وارانہ عنصر شامل ہو جائے تو وہاں ہمیں سخت عمودی (ورٹیکل) دباؤ کے ساتھ ساتھ شدید افقی (ہوریزینٹل) دباؤ کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔ عام لاعلمی اور سوشل میڈیا سے حاصل ہوئی کچی پکی معلومات نے اس افقی دباؤ کو نا قابل برداشت حد تک بڑھا دیا ہے۔ ہم کچھ بھی کرلیں ہڈیاں اور دانت سب راز فاش کر دیتے ہیں۔

 

Tags: ageDua ZehraMedical sciencepakistanپاکستانعمر کا تعینمیڈیکل سائنس
Previous Post

شادیوں میں کھانے کا ضیاع مگر پاکستان کی 36.9 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے

Next Post

سیاست چھوڑیں، آئیں مل کر قومی معاشی پالیسی بناتے ہیں

خرم نیازی

خرم نیازی

Related Posts

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے فوج مخالف بیان کی وجہ سے اے آر وائے نیوز شدید مشکلات میں ہے۔ اس...

جدید مغربی طرزِ جمہوریت، انڈین نیشنل کانگرس اور متحدہ قومیت کی تشکیل کا نام نہاد فلسفہ

جدید مغربی طرزِ جمہوریت، انڈین نیشنل کانگرس اور متحدہ قومیت کی تشکیل کا نام نہاد فلسفہ

by کامران جیمز
اگست 10, 2022
0

آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی شکست کے بعد انگریز پورے ہندوستان پر چھا گئے اور دیگر اقوام کے ساتھ ساتھ...

Load More
Next Post
سیاست چھوڑیں، آئیں مل کر قومی معاشی پالیسی بناتے ہیں

سیاست چھوڑیں، آئیں مل کر قومی معاشی پالیسی بناتے ہیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

Asif Ghafoor

‘The tea is fantastic’: لیفٹننٹ جنرل آصف غفور کے کریئر پر ایک نظر

by علی وارثی
اگست 3, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,738
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

2 hours ago

Naya Daur Urdu
ARY News declared voluntary bankruptcy in UK court after losing a massive defamation case against Mir Shakil ur-Rehman, the owner of Geo. The new channel it uses for airing its content has also lost several defamation cases in UK. ... See MoreSee Less

ARY News Declared Itself Bankrupt After Losing Massive Defamation Case

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

4 hours ago

Naya Daur Urdu
ابصار عالم نے کہا کہ میری صرف پیمرا سے یہ درخواست ہے کہ سویلین کی بھی عزت ہوتی ہے، اس کو بھی کبھی مدنظر رکھ لیا کریں۔ اس وقت بھی فوری ایکشن لیا کریں۔urdu.nayadaur.tv/analysis/93745/absar-alam-blasphemy-pemra-shahbaz-gill-pti/ ... See MoreSee Less

اے آر وائے نے میرے خلاف 45 دن تک مہم چلائی، توہین مذہب سمیت ہر قسم کا مکروہ الزام لگایا

urdu.nayadaur.tv

سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کا پروگرام بند کرنے کی پاداش نے اے آر وائے نے میرے خ...
View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In