• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, جنوری 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

افطار پارٹی یا ابلیس کی مجلس شوریٰ

مرزا یاسر رمضان جرال by مرزا یاسر رمضان جرال
مئی 20, 2019
in سیاست, عوام کی آواز, میگزین, نوجوان
4 0
0
افطار پارٹی یا ابلیس کی مجلس شوریٰ
21
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر: (مرزا یاسر) 19 مئی 2019 کا دن سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے اہم رہا، پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتیں اپنی بقاء کی جنگ لڑنے کے لیے افطار پارٹی کے میز پر سر جوڑ کر بیٹھیں اور اس تماشے کو دیکھنے کے لیے کچھ سیاسی بونے بھی پورے سج دھج کے آئے جو آجکل “نہ تین میں نہ تیرہ” میں شامل ہیں۔

اس بڑی بیٹھک کی تصویریں نظر سے گزریں تو فوراَ علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ کی نظم “ابلیس کی مجلس شوریٰ” یاد آگئی۔ اقبال نے یہ نظم اپنی وفات سے دو سال پہلے لکھی اور کمال لکھی۔ نظم میں شیطان اور اس کے مشیران کے درمیان ہونے والے مکالمے کا نقشہ کھینچا گیا ہے۔ اس مکالمے کا آغاز ابلیس اپنے مریمکارہائے نمایاں کے ذکر سے کرتا ہے، اس کے بعد ابلیسی نظام کو لاحق خطرات پر بات کی جاتی ہے اور آخر میں ابلیسی نظام کی بقاء کے لیے حکمت عملی تیار کی جاتی ہے۔

RelatedPosts

بلاول شادی پر رضامند، لڑکی کس کی پسند کی ہو گی؟

مریم نواز اور بلاول بھٹو کی ملاقات اتوار کو ہوگی

Load More

بس اسی مماثلت کی وجہ سے میں نے اس افطار پارٹی کو ” ابلیس کی مجلس شوریٰ” کہنا زیادہ مناسب سمجھا ہے۔ اس افطار پارٹی کا مقصد بھی یہی تھا کہ اس بات پر غور و فکر کیا جاسکے کہ ایسی کیا تدبیر اختیار کریں، جس سے اپنے ذاتی مفادات کو عوامی امنگوں کا لباس پہنا کر لوگوں کو حکومت کے خلاف اکسایا جائے۔

اس سیاسی افطار پارٹی میں دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں کے بابے بھی موجود تھے لیکن کیمرے کی آنکھ صرف جوان چہروں پر مرکوز رہی، کیمرے کی اس بد تمیزی کو آپ “ری لانچنگ” بھی کہہ سکتے ہیں۔ ری لانچنگ ایک کاروباری اصطلاح ہے، جب کسی کمپنی کی کوئی پراڈکٹ مارکیٹ میں بری طرح ناکام ہو جاتی ہے تو اس نئی پیکنگ اور نئی حکمت عملی کیساتھ دوبارہ مارکیٹ میں بھیجا جاتا ہے تاکہ مارکیٹ میں جگہ بنائی جاسکے۔ خیر یہ تو میری ذاتی رائے ہے لیکن اگر اس افطار پارٹی کو سیاسی رُخ سے دیکھا جائے تو یہ اکٹھ کپتان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

احتساب سے بچنے کے لیے افطار پارٹی کے میز پر جو بساط بچھائی گئی ہے اس کی پہلی چال سڑکوں پر ہنگامہ ہے۔ اگر حزب اختلاف کی جماعتوں کا یہ اتحاد قائم رہا اور سڑکوں پر آیا تو افراتفری اور بے چینی میں اضافہ ہوگا۔ بظاہر تو ایسا ہونا دکھائی نہیں دیتا کیونکہ اس اتحاد میں شامل دونوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے پر زیادہ بھروسہ نہیں کرتیں۔ اس وقت جو سب سے بہترین آپشن ان دونوں جماعتوں کے پاس موجود ہے وہ پارلیمنٹ ہے۔ سڑکوں پر آنے سے بھی پہلے اپوزیشن جماعتوں کا یہ اتحاد پارلیمنٹ کو میدان جنگ بنا سکتا اور بجٹ کے معاملے میں رکاوٹیں کھڑی کر سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو اصلاحات اور قانون سازی کا عمل جو پہلے ہی سست روی کا شکار ہے وہ مزید سست پڑ جائے گا جس سے کپتان کو وہ وعدے پورے کرنے میں مشکلات پیش آئیں گی جن کا دارومدار قانونی اصلاحات پر ہے۔

خراب معاشی حالات کی وجہ سے کپتان صاحب پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں اور اپوزیشن کی جارحانہ سیاست سے ان مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ صرف اپوزیشن ہی کپتان سے تنگ نہیں عوام نے بھی 150 کے ڈالر اور 110 کے پٹرول پر گھبرانا شروع کر دیا ہے۔ ابھی گیس بم پھٹنا اور بجلی کا کڑکنا بھی باقی ہے۔

یہ تمام عوامل مل کر اپوزیشن جماعتوں کے لیے ایک کھلا میدان تیار کر رہے ہیں جس میں وہ حکومت کے ساتھ مہنگائی پر ٹی ٹوئنٹی کھیل سکتے ہیں، اگر ایسا ہوا تو عوام تماشا دیکھنے ضرور آئے گی۔ مختصر یہ کہ اس وقت حکومت نے جمہوریت کو بچانا ہے، قومی اسمبلی کو چلانا ہے اور احتساب بھی کرنا ہے تو جناب۔۔! یہ تینوں کام بیک وقت نہیں ہوسکیں گے۔ کپتان کو کسی ایک سے دستبردار ہونا ہی پڑے گا۔ اس سے پہلے کے حزب اختلاف والے کوئی ہنگامہ کھڑا کریں کپتان کو سخت اور مشکل فیصلہ کرنا ہو گا۔ میرے خیال میں اب سخت فیصلے کرنا ویسے بھی کپتان کے لیے مشکل نہیں رہا کیونکہ کپتان پچھلے 9 ماہ میں ایسے بہت سے فیصلے کر چکا ہے۔ جیسا کہ کشکول لے کر ملک ملک گھومنا، خودکشی کیے بغیر آئی ایم ایف سے امداد لینا، سانحہ ساہیوال، مسنگ پرسن اور وغیرہ وغیرہ۔۔ اس صورتحال میں کپتان کے بچاؤ کا راستہ اور اپوزیشن کی خواہش ایک ہی ہے۔ ابھی میری بات کو غیر ضروری، فضول اور کچھ بھی کہا جا سکتا ہے کیونکہ میرا تجربہ زیادہ نہیں اور میرے پاس کوئی بڑی پوزیشن بھی نہیں لیکن یہ بات تو سو فیصد یقینی ہے کہ ملک کے جو حالات ابھی ہیں اگر یہی رہے اور اپوزیشن والے سڑکوں پر نکلے تو حکومت کو جمہوریت، پارلیمنٹ اور احتساب میں سے کسی ایک پر دستبردار ہونا ہی پڑے گا۔

 

#نوائےراز

#مرزایاسر

Tags: بلاول بھتوبلاول زرداریمریم بلاول ملاقات
Previous Post

ہم سب امید سے کیوں ہیں؟

Next Post

مسٹر ناٹ انٹرسٹڈ

مرزا یاسر رمضان جرال

مرزا یاسر رمضان جرال

لکھاری نے جامعہ گجرات سے میڈیا سٹڈیز میں تعلیم حاصل کی ہے اور شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔

Related Posts

اتنا جھوٹ بولوں گا کہ اور خطرناک ہو جاؤں گا

اتنا جھوٹ بولوں گا کہ اور خطرناک ہو جاؤں گا

by عاصم علی
جنوری 29, 2023
0

لوگوں کو اتنا جھوٹ بار بار بتاؤ کہ وہ سچ ماننے لگ جائیں اور جھوٹ اس حساب سے بولنا ہے کہ پہلے...

اصالتِ ماہیت اور مکتبِ خراسان

اصالتِ ماہیت اور مکتبِ خراسان

by حمزہ ابراہیم
جنوری 28, 2023
0

جدید سائنس نے یہ بتایا ہے کہ چیزیں مرکبات (Molecules) سے مل کر بنی ہیں۔ ان کی صفات مرکبات کی ترتیب اور...

Load More
Next Post
مسٹر ناٹ انٹرسٹڈ

مسٹر ناٹ انٹرسٹڈ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 27, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In