• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو

نیا دور by نیا دور
مئی 25, 2019
in سیاست, عوام کی آواز, میگزین
269 3
0
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو
317
SHARES
1.5k
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر: (ابوعبدالقدوس محمد یحییٰ)  میں کب تک ان کرپشن کی داستانوں سے اپنی جیب بھروں گا، میں چار ماہ سے تمام عملے کو تنخواہ اس ہی بچت سے دے رہا ہوں جو سابقہ کرپٹ منیجر نے مجھے دی تھی، تمہیں اس کام کا تجربہ نہیں تو پھر تم نے کام کرنے کی ہامی کیوں بھری؟ گاہکوں سے بنا کر رکھنی پڑتی ہے، بگاڑ کر نہیں،  اب تم پرانے ریکارڈ کو اٹھا کر گھر لے جاؤ اور ان تمام ثبوتوں سے اگر تمہارا گھر چل سکتا ہے تو ٹھیک ہے، اب میں دوبارہ اس ہی کرپٹ شخص کو منیجر بنانے جا رہا ہوں۔

موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل بہت بلند وبالا دعوے کئے تھے کہ نہ صرف سابقہ چوروں، غداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا بلکہ  لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی واپس لائی جائے گی اور ایک پچاس لاکھ گھر،ایک کروڑ نوکریاں صرف 100 دن میںدی جائیں گی۔

RelatedPosts

‘وزرا کہتے پھر رہے ہیں آرمی چیف کو توسیع کی پیشکش کر دی، ڈیل ہو گئی ہے’

ادارہ شماریات کی رپورٹ: ایک ہفتے میں 23 اشیا خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، چینی، گھی کی قیمت بے قابو

Load More

ہمارا خیال تھا کہ 100 نہیں 200 دنوں میں تو ملک کی تقدیر بدل ہی جائے گی لیکن 300 دن گزر جانے کے باوجود صرف سابقہ حکمرانوں کی کرپشن کی داستانیں سنیں، حکومتی کارکردگی کے باعث  مہنگائی کا سونامی آ گیا، اس کے علاوہ کاروباری حلقے سے چھیڑچھاڑ بھی جاری ہے، تاجر کو اعتماد اور عزت دینے کے بجائے ڈرایا، دھمکایا جا رہا ہے۔ ہر سرمایہ دار کو بلیک منی بنانے والا ثابت کیے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور لوٹ مار کا نام دے کر مال غصب کرنے کی کوشش نہ سہی نیت تو ضرور نظرآ رہی ہے۔ اوپر سے نت نئے ٹیکس (بالخصوص ان ڈائریکٹ ٹیکس)نافذ کر کے ، ڈالر، پیٹرول، بجلی، گیس مہنگی کی جا رہی ہے ۔ جس سے رہی سہی تجارت کا بھی بیڑا غرق ہو رہا ہے۔

ایسے میں مجھ جیسا معیشت سے نابلد شخص بھی یہ بات سمجھتا ہے کہ اس ماحول میں سرمایہ دار کبھی بھی انویسٹ نہیں کرے گا۔ جب سرمائے کی سرکولیشن نہ ہو گی تو اسٹاک ایکس چینج سے لے کر چھوٹی مارکیٹوں میں مندی کا رجحان غالب رہے گا جو آجکل ہے، ان عوامل سے مہنگائی اور بیروزگاری کا سونامی آئے گا۔ اب تو ویسے بھی جون قریب آ رہا ہے۔ جی جی’جون‘ہی کہا ہے ’خون‘نہیں لیکن وہی ’جون کا مہینہ‘جو بجٹ کے ذریعے عوام کا “رہا سہا خون بھی‘ نچوڑ لیتا ہے جس میں یہ حکومت ہتھوڑے سے عوام کو کوٹ کر اس کی چیخیں بھی بند کرنا چاہتی ہے، بقول خالد عرفان

پھر بجٹ اس نے گرایا ہے ہتھوڑے کی طرح

وہ حکومت کو بھی لوہے کی دکاں سمجھا تھا

اس پر مستزاد عوام کو لولی پاپ دیا جا رہا ہے کہ دو ڈھائی سال کی مشقت مزید برداشت کر لو اس کے بعد دودھ و شہد کی نہریں بہنا شروع ہو جائیں گی، وہی نہریں جنہیں سو دنوں میں بہناتھا لیکن پچھلے تین سو دنوں کی کارکردگی یہ ہے کہ دوسروں کی کرپشن کی داستانیں سناتے سناتے اس حکومت کے چند وزراء نااہل ٹھہرتے ہیں، پھر چند وزراء کرپٹ ٹھہرتے ہیں اور پھر چند وزراء سامنے لائے جاتے ہیں۔ پھر بھی نئی ٹیم نئی افراد کی زبانوں پر صرف ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن کی داستانیں ہی ہر جگہ، ہرفورم، ہرمیڈیا سے سنی جارہی ہیں جن سے عوام کا پیٹ نہیں بھر سکتا، عوام کے کان یہ سن کر پک چکے ہیں ” ہر برا کام ہے نواز شریف” اب آگے بھی بڑھو بھئی!

موجودہ حکومت کے طرز حکومت اور عوام کی مہنگائی سے چیخیں نکلتی دیکھ کر مجھے ایک سچی کہانی یاد آ رہی ہے، اس موضوع پر زیادہ لکھنے کے بجائے وہی سچی کہانی بلاکسی تبصرہ کے پیش خدمت ہے:۔

یہ آج سے کم وبیش 30 سال پہلے کی بات ہے ، ایک شخص نے ایک پیٹرول پمپ خریدا اور اس پمپ پر اپنے دوست کو منیجر بنا دیا،  منیجر نے کامیابی سے اس پمپ کو تین چار سال چلایا،  پھر ایک تیسرا شخص جو ان دونوں کا دوست تھا پمپ کے مالک کے پاس آیا اوربہت راز داری سے منیجر کی شکایات کرنے لگا کہ آپ نے کس شخص کو منیجر بنا دیا ہے، وہ تو بہت کرپشن کرتا ہے، اس نے بڑے مگرمچھوں سے ساز باز کی ہوئی ہے جس کی بدولت پمپ کو ہزاروں کا نقصان ہو رہا ہے (اس زمانے میں ہزاروں بہت بڑی رقم تھی) یہی حالت باقی رہی تو کچھ ہی عرصہ میں پمپ گروی رکھنا پڑے گا۔ مالک اس شخص کی باتوں سے بہت متاثر ہوا،  اس نے منیجر تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا اور اسی شکایت لے کر آنے والے شخص کو منیجر بنا دیا،  یہ شخص بہت دیانت دار تھا، اس نے آتے ہی پمپ کا سارا عملہ تبدیل کر دیا۔ سابقہ تمام ریکارڈ کی چھان بین کرنے لگا، اس کی تمام تر توجہ سابقہ منیجر کی کرپشن پکڑنے پر تھی،  آئے روز وہ مالک کو رپورٹ دیتا کہ فلاں بڑے تاجر سے اس کا ناجائزلین دین تھا، ان لوگوں نے پمپ کو مکمل لوٹ کھسوٹ لیا۔ مہینہ پورا گزرنے کے بعد مالک نے جب پمپ کی آمدنی چیک کی تو وہ عملہ کی تنخواہیں بھی نہ نکال پایا۔

اس نے منیجر سے بات کی، منیجر نے جواب دیا’’دوست ابھی میری توجہ سابقہ ریکارڈ کی چھان بین کی جانب تھی، سابقہ کرپشن پکڑنے پر تھی جس میں الحمدللہ! مجھے بہت کامیابی ملی ہے، اب کاروبار کو بھی بہتر بنالیں گے، لیکن ہنوز دلی دوراست۔ اگلے مہینے کی آمدنی بلکہ خسارہ اور وہ بھی جاریہ وہیں کا وہیں ’’جیسے صدقہ جاریہ ہوتا ہے،  کچھ امور میں خسارہ جاریہ ہوتا ہے‘‘ (موجودہ حکومت کو ہی دیکھ لیجئے) جب تین چار ماہ میں آمدنی کے بجائے پمپ مستقل خسارہ جاریہ میں چلنے لگا تو مالک نے اس دیانت دار صاحب فراست منیجر کو اپنے دفتر میں بلوایا اور سابقہ منیجر کی کرپشن کی داستان سناتے سناتے گویا ہوا’’ جناب !میں کب تک ان کرپشن کی داستانوں سے اپنی جیب اورخزانے کو بھروں گا، میں چار ماہ سے تمام عملہ کو تنخواہ اپنی جیب سے دے رہا ہوں بلکہ اس ہی بچت سے دے رہا ہوں جو سابقہ کرپٹ منیجر نے مجھے کر کے دی تھی، تم نے کہا تھا! اگر اس منیجر کو اس کے عہدے پر برقرار رکھا تو پمپ گروی رکھنا پڑے گا جبکہ اب واقعی اگر تم ایک دو مہینے اور اس عہدے پر رہ گئے تو پمپ گروی رکھنے کی نوبت بھی نہیں آئے گی بلکہ اسے اونے پونے بیچنا پڑے گا‘‘ پھر اس نے مرزا غالب کا یہ شعر پڑھا

یہ فتنہ آدمی کی خانہ ویرانی کو کیا کم ہے

ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو

تمہیں اس کام کا تجربہ نہیں تو پھر تم نے کام کرنے کی ہامی کیوں بھری؟  گاہکوں سے بنا کر رکھنی پڑتی ہے، ان سے بگاڑی نہیں جاتی‘ تم نے زیادہ دیانت داری کے چکر میں گاہکوں کو پرانے منیجر سے لین دین کا الزام لگانا شروع کر دیا، یہ اس کے ساتھ ملا ہوا، وہ اس سے ملا ہوا ہے، لہذا وہ تمام کاروباری حضرات ایک ایک کر کے میرے پمپ سے رخصت ہو گئے،  اب تم پرانے ریکارڈ کو اٹھا کر گھر لے جاؤ اور ان تمام ثبوتوں سے اگر تمہارا گھر چل سکتا ہے تو ٹھیک ہے، یہ کہہ کر ا س نے منیجر کو باعزت انداز سے گھر رخصت کیا اور کہا ’’سابقہ منیجر کرپٹ تھا یا نہیں لیکن وہ مجھے کما کر ضرور دیتا تھا‘‘، اب میں دوبارہ اس ہی کرپٹ شخص کو منیجر بنانے جا رہا ہوں۔ اللہ حافظ

Tags: تحریک انصاف کی حکومتتحریک انصاف کی کابینہحکومتی کابینہ میں تبدیلیاںحکومتی وزراءکابینی
Previous Post

گوجرانوالہ میں 2 بچیاں اغواء کر لی گئیں

Next Post

آئندہ بجٹ میں ہماری فوج سمیت سرکاری اداروں میں کفایت شعاری کی مہم شروع کی جائےگی، عبدالحفیظ شیخ

نیا دور

نیا دور

Related Posts

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 25, 2023
0

نجانے کبھی کبھار مجھے کیوں یہ لگتا ہے کہ ہم مر گئے ہیں اور یہ جو اس جہاں میں ہماری شبیہ لے...

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

by اے وسیم خٹک
مارچ 22, 2023
0

وطن عزیز جہاں دیگر مسائل کا شکار ہے وہاں ایک بڑا مسئلہ یہاں ہائر ایجوکیشن کا ہے جس کے ساتھ روز اول...

Load More
Next Post
آئندہ بجٹ میں ہماری فوج سمیت سرکاری اداروں میں کفایت شعاری کی مہم شروع کی جائےگی، عبدالحفیظ شیخ

آئندہ بجٹ میں ہماری فوج سمیت سرکاری اداروں میں کفایت شعاری کی مہم شروع کی جائےگی، عبدالحفیظ شیخ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In