• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, مارچ 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کپتان کے وعدے!

تنزیلہ مظہر by تنزیلہ مظہر
جون 25, 2019
in بلاگ, عوام کی آواز, میگزین
8 0
0
کپتان کے وعدے!
44
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر: (تنزیلہ مظہر) ہمارے معصوم انقلاب پسندوں کو کچھ وعدے بہت رومانوی لگتے ہیں جو بھی ان سے ان کے نظریات سے قریب تر وعدہ کر لے یہ سب یقین کی ڈور میں بندھے اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔ عموماً یہ وعدے ہمارے معاشرتی ڈھانچے کو از سر نو ترتیب دینے کے خواب سے جڑے ہوتے ہیں۔ کیسے اپنی سوچ اور سیاسی کلچر بدل کر ہم پاکستان کو ایک عظیم مملکت  بنا سکتے ہیں۔ اس عنوان کی تحت سب سے مشہور اور پرانا وعدہ پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔

وطن سے جذبہ محبت میں سرشار لوگ اس تصور پر ہی جھوم جاتے ہیں۔ ان کے دل پر یہ خیال ٹھنڈی پھوار کی طرح گرنے لگتا ہے کہ پاکستان کو خود مختار ہوتا دیکھ کر دشمنوں کو اور شریکوں کو کیسے آگ لگے گی۔ اسی طرح کے متعدد وعدے کئی دہائیوں سے پاکستان سے محبت کرنے والوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں، موجودہ حکمران جماعت جب حزبِ اختلاف میں تھی تو انہوں نے بھی اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالا اور وہ سب معصوم انقلاب پسند پھر وجد میں آ گئے، انہیں یقین ہو گیا کہ اب وی آئی پی کلچر کا خاتمہ ہونے ولا ہے۔ انہوں نے پروٹوکول کے راستے روکنے شروع کر دئیے، وی آئی پی موومنٹ کے راستے میں ڈٹ کر کھڑے ہو گئے کیونکہ وقت کا سب سے اہم لیڈر کہہ رہا تھا کہ ہم وی آئی پی پروٹوکول کو نہیں مانتے۔

RelatedPosts

ٹی وی ٹکر برانڈ انصاف سے بات اب ٹک ٹاک فیصلوں تک آن پہنچی ہے

‘اظہر مشوانی جبری گمشدگی کا شکار ہیں، کوئی اگر مگر قابل قبول نہیں’

Load More

میرٹ کا پہاڑا اونچے سروں میں اتنی بار دہرایا گیا کہ ہر خاص و عام کو سہانے خواب دکھائی دینے لگے۔ لوگوں کو یقین ہو چلا کہ کوئی ان کا حق نہیں چھین سکتا۔ اقرباء پروری اور سفارش کے کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم ایسے مظبوط لہجے میں ہر روز کیا جاتا تھا کہ سب مخلصانِ وطن کو  اصلاحات کی شروعات بہت قریب دکھائی دینے لگی۔

مگر کپتان نے اپنی اننگز کے آغاز میں ایسے بہت سارے فیصلے کئے جو دوست نوازی کی علاوہ دوسرے کسی معیار پر نہیں اترتے تھے۔ دو نشستیں جیتنے والے امیدواروں کی خالی کی گئی نشستوں پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو اپنے گھروں کے علاوہ کوئی نمائندہ نہیں ملا۔ پاکستان تحریک انصاف کی یہ روش بھی جاری ہے مگراس سب کے باوجود ابھی تک خواب دیکھنے والوں کو کپتان سے امید ہے کہ وہ نیا پاکستان ضرور بنائیں گے۔

چند ہفتے قبل موسمیات کی وزیر زرتاج گل وزیر کی بہن کو ایک تدریسی ادارے سے ڈیپوٹیشن پر انسداد دہشت گردی کے ادارے میں ڈائریکٹر لگانے کا نوٹیفیکیشن پاکستان تحریک انصاف کے میرٹ پر عمل کرنے اور اقربا پروری نہ کرنے کے بلند و بانگ نعروں پر ایک بار پھر عوام کا اعتماد متزلزل کرنے لگا۔ جب یہ معاملہ میں نے سوشل میڈیا پر اٹھایا تو سابق وفاقی وزیر نے دفاع میں آکر کہا کہ نیکٹا میں ڈائریکٹر کوئی اہم عہدہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی فرمایا کہ سیاستدانوں کے خلاف ایسے پروپیگنڈا کرنا فیشن ہے۔ اگلے ایک دن میں اس خبر سے جڑی کئی کہانیاں منظر عام پر آ گئیں جس میں زرتاج گل وزیر صاحبہ کا اپنی بہن شبنم گل کو نیکٹا میں لگانے کا فرمائشی مراسلہ بھی شامل تھا۔

سوشل میڈیا پر ہلڑ دیکھ کر خان صاحب کو اس سارے معاملے پر تادیبی نظر ڈالنی پڑی۔ یہ  صرف ایک وزیر اور ان کے فرمائشی مراسلے کا مسئلہ نہیں بلکہ اس طرح کے واقعات کسی بھی سیاسی جماعت کے نظریات اور فعل میں تضاد کی نشاندہی کرتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے ادوار بھی اقرباء پروری کی مثالوں سے بھرے پڑے ہیں مگر ان جماعتوں نے پاکستان تحریک انصاف کی طرح معاشرتی اصلاحات پر نا تو کبھی وعدے کئے نا ہی کوئی تحریک چلائی۔ اگر کوئی بین السطور وعدے ہوتے بھی ہیں تو بدقسمتی سے اقتدار تک آنے والےسب لوگ یہ وعدے اقتدار کے دروازے پر اتار کر نیا چولا پہن لیتے ہیں۔ نئے پاکستان میں اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہونے والوں نے بھی یہی کیا۔

مشہور اور مفید قول ہے “وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے”  مگر موجودہ حکمران جماعت کا یہ سفر اقتدار سے ذرا پہلے ہی شروع ہو گیا۔ انتخابات سے قبل ہی پی ٹی آئی اس قول کی تصویر بن گئی کہ وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جائے۔ اصولوں کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے روایتی طور پر انتخابات جیتنے والے تگڑے امیدواروں کو لیفٹ رائٹ سے ہانک کر ٹکٹ دے دیے اور اس کے دفاع میں جواب آیا کہ اقتدار تک آئے بغیر اس ملک میں آپ کچھ بدل نہیں سکتے یہ وضاحتی پرچہ دیکھ کر بہت سے نا چاہتے ہوئے بھی خاموش ہو گئے اور کئی دل سے مان گئے کہ ہم ان روایتی سیاستدانوں کا ساتھ صرف اقتدار حاصل کرنے کے لئے لے رہے ہیں جیسے ہی کپتان کی حکومت بنے گی سب سیٹ ہو جائے گا مگر شومئی قسمت کابینہ کی تشکیل میں زیادہ پرانے روایتی چہروں کو دیکھ کر پی ٹی آئی والے پھر اپ سیٹ سے نظر آئے مگر پارٹی سے امید ابھی بھی باقی تھی۔

پھر آیا رومانوی وعدوں کا مرحلہ اور سب سے پہلا لٹمس ٹیسٹ بنا وی آئی پی پروٹوکول کا معاملہ، اس معاملے کی توجہیات پر ایسا ایسا سیاسی لطیفہ پی ٹی آئی کے ترجمان بیان کرتے نظر آئے کہ لوگ خود ہی تنگ آ کر چپ ہو گئے۔ کپتان سے لے کر کپتان کے بارہویں کھلاڑی بزدار تک سب ہی وی آئی پی پروٹوکول میں پھلنے پھولنے لگے۔ اس کے بعد آیا مشیر نہ رکھنے کا معاملہ مگر حکومت میں آئے بغیر کیسے معلوم ہو سکتا تھا کہ مشیر کتنے اہم ہیں! خان صاحب کو اپنے اندازے غلط ہونے کا ادراک ہو چکا تھا مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی حسن اتفاق تھا کہ زیادہ تر مشیر انہوں نے اپنے ذاتی دوست اور وفادار چنے، تھا تو یہ روایتی فارمولا مگرکیونکہ کپتان کا فیصلہ تھا اس لئے ناقدین کو تند و تیز حملوں سے خاموش کرا دیا گیا۔

ٹیم کا اعلان ہونے کے بعد مشکل ترین مرحلہ معاشی انقلاب کا وعدہ وفا کرنے کا تھا مگر ہماری بری قسمت کہ وہ وعدہ پورا تو خیر کیا ہوتا اس بیماری کے علاج کا طریقہ مزید تکلیف میں ڈھونڈنے کا اعلان ہوا اور یکے بعد دیگرے مہنگائی کے وار ہونے لگے۔ اس سارے قصے میں ایک چیز جس نے ترقی کی وہ ڈالر کا ریٹ تھا، معاشیات اور کشکول پیچیدہ موضوع ہے اس پر دو جملوں میں بات کرنا مشکل ہے۔ مگر کپتان کے ہاں جب یہ طے پایا کہ کچھ سخت فیصلے کرنے ہوں گے تو سب اس کا دفاع کرنے لگے۔ ان فیصلوں کے بعد کا منظر سب کو ہی دھندلا دکھائی دیتا ہے۔ دیکھیے ان سخت فیصلوں کے اُس پار ہمارے سنہرے دور کا آغاز ہے کہ نہیں ۔

کرپشن کے خاتمے کا وعدہ محدود ہو کر مخصوص دائرے میں چکر کاٹنے لگا۔ ملک میں ہر سطح پر ہونے کرپشن کے خاتمے کے لئے جو لوگ پر امید تھے وہ پھر مایوس ہونے لگے۔ انہیں رشوت کے کلچر کے خاتمے کی جو امید تھی وہ ذرا معدوم ہونے لگی ہے۔

خان صاحب کی طرف سے کئے گئے  اقربا پروری سے نجات اور میرٹ کے اطلاق سے لے کر پولیس اصلاحات اور پولیس میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ سب وعدے ابھی ختم نہیں ہوئے کیونکہ ابھی نئے پاکستان کے پاس اقتدار کے تین سال باقی ہیں۔ وہ سب دیوانے جن کو نئے پاکستان میں سماجی انصاف اور مساوات کا بول بالا دکھائی دے رہا تھا وہ ابھی بھی پر امید ہیں کہ ان کے ساتھ کئے گئے وعدے وفا ہوں گے۔ وہ ابھی بھی بضد ہیں کہ نیا پاکستان کپتان ہی بناۓ گا۔ میرے نزدیک صرف یہ بات وضاحت طلب ہے کہ کیا پرانے پاکستان کو مکمل تباہ کر کے نیا پاکستان بنے گا یا اسی ڈھانچے میں مرمت کی جائے گی۔ اگر ٹاک شوز اور سوشل میڈیا پر نظر ڈالیں تو کپتان کے ساتھ جڑی امیدیں ابھی بھی مجھے جان دار نظر آتی ہیں، معاشی اصلاحات کا سفر تو ابھی طویل نظر آتا ہے مگر وہ وعدے جو خان صاحب نے معاشرتی اصلاحات کے لئے کئے تھے ان کو پورا کرنے کی طرف انہیں توجہ دینی چاہئے اور کم از کم اس تبدیلی کا آغاز اپنی جماعت کے مرکزی رہنماؤں کے قول و فعل کے تضاد کو ختم کرکے کرنا چاہیے۔

Tags: عمران خانعمران خان احتسابعمران خان اور پاکستانعمران خان اور میڈیا
Previous Post

ریاستی اداروں کیخلاف بولنے پر مقدمہ، نوجوان کا خودکشی کا اعلان

Next Post

سلیکٹڈ وزیراعظم

تنزیلہ مظہر

تنزیلہ مظہر

مصنفہ سینیئر صحافی ہیں جو سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق پر رپورٹ کرتی ہیں۔

Related Posts

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

مار دھاڑ، لوٹ کھسوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن میں ہماری کارکردگی لاجواب ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 28, 2023
0

اکثر ہم کسی نا کسی کی زبان سے کارکردگی کا ذکر سنتے رہتے ہیں کہ کارکردگی ٹھیک نہیں، یا تسلی بخش نہیں۔...

جسٹس سجاد علی شاہ

جب ساتھی ججز نے چیف جسٹس کو عہدے سے برطرف کر دیا

by نیا دور
مارچ 27, 2023
0

پاکستان کی عدالتی تاریخ کا ایک تاریک ترین باب وہ ہے جب 1997 میں ساتھی ججز نے چیف جسٹس سجاد علی شاہ...

Load More
Next Post
سلیکٹڈ وزیراعظم

سلیکٹڈ وزیراعظم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In