• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, مئی 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ایک بار پھر

جویریہ سعید by جویریہ سعید
اکتوبر 1, 2019
in ادب, بلاگ, تجزیہ, میگزین
3 0
0
ایک بار پھر
16
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

وہ جاتی گرمی کی بادلوں سے ڈھکی ایک سرمئی شام تھی جب یونہی شہر سے باہر کہیں نکل گئے۔ پہاڑ کے دامن میں ایک سنسان سا سبزہ زار دور تک پھیلا تھا جس کے ایک کنارے پر دریا بہہ رہا تھا۔ ویرانے میں چہل قدمی کا شوقین کوئی اکا دکا شخص بل کھاتی پگڈنڈی پر نظر آجاتا۔

وہیں کہیں لکھا نظر آیا کہ یہ کوئی تاریخی مقام تھا۔ بجھی ہوئی راکھ میں ایام گذشتہ کے اتفاقاً بچ رہنے والے کچھ نقوش ڈھونڈنے کی شوقین درختوں میں گھس گئی۔ وہان تو واقعی گزری صدی کے کسی مکان کے آثار تھے۔ کسی تختی پر یہ بھی لکھا تھا کہ کبھی یہاں مریضوں کے لیے ایک سینی ٹوریم قائم تھا۔ کچھ دور درختوں کے گھیرے میں لمبی گھاس سے ڈھکا ایک قطعہ تھا۔ وہاں پتھروں سے بنے ایک آتش دان کے آثار تھے اور ایک ٹوٹی ہوئی دیوار باقی تھی۔

RelatedPosts

انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے دور میں بھی کتابیں چھپ رہی ہیں اور پڑھی جا رہی ہیں

اردو ادب کی توانا آواز ضیاء محی الدین کے ساتھ رخصت ہوئی

Load More

اب آپ وہاں بیٹھ جائیے اور اس ویرانے میں کسی مکان کی دیواریں بلند ہوتی محسوس کیجے۔ پتوں پر سرسراتی ہوا کے دوش پر ایک منظر ابھرتا ہے۔ آتش دان میں آگ جل رہی ہے۔ لکڑیاں چٹختی ہیں تو پاس ہی آرام کرسی پر کتاب پڑھتا ڈاکٹر چونک کر دیکھتا ہے۔ سرخ گیند کے لیےکمروں میں بھاگتے بچے آنکھوں سے اوجھل ہوچکے ہیں۔ ان کی گورنس نے یقیناً سلا دیا ہوگا۔

چھوٹی بیٹی کی گڑیا وہیں صوفے کی اوٹ میں پڑی رہ گئی ہے۔ ‘کشن کے گرد چھوڑی سی ریل گاڑی قرینے سے سجی ہے۔ آوازیں ، کھلکھکاہٹیں اور تنبیہ بھرے ہنکارے سب سو گئے ہیں اور ماحول پر ایک ابدی سکوں چھا گیا ہے مگر سامنے خوابگاہ میں ایک بیمار وجود زندگی کی آخری سانسیں گننے کی کوشش میں بستر پرکروٹیں بدل رہا ہے’ لوگوں کو زندگی کی نوید دینے والا اپنی شریک زندگی کو ہر روز بڑی بے بسی سے دھیرے دھیرے موت کے غار میں اترتے دیکھتا ہے۔ گرم اور پرسکون گھر کے ایک کونے میں موت کنڈلی مارے بیٹھی ہے اور اردگرد پھیلا سکون خوف کے سناٹے میں سمٹ جاتا ہے۔

آنے والے وقت کی کشتیاں گزرتے زمانوں کے جزیروں کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہلا کر جب انجان منزلوں کی طرف لے جاتی ہیں، تو اس سفرمیں چاہنے والوں کے ہاتھ ایک دوسرے سے چھوٹ ہی جاتے ہیں۔ اس سارے منظر کا خوف ایک دھند کی طرح دل کی زمینوں پر چھا گیا ہے مگر پھر”آگے چلو نا! اب کیا یہیں رکے رہنا ہے’؟ کی صدا ہوا کے دوش پر تیرتے منظر کو پل بھر میں بکھیر دیتی ہے۔

دور تک پھیلے منظر میں دل کے اندر کوئی آواز سرسراتی ہے۔ "سنا ہے عالم بالا میں کوئی کیمیا گر تھا”۔ ستاروں سے آگے ‘قرۃ العین حیدر کا پہلا مجموعہ تھا جو ان دنوں پڑھا جب دل ستار پر تنے تاروں کی مانند ہر آن کسی نہ کسی بہانے ایک نیا سر ایک نیا نغمہ تخلیق کرتا ہے’ پڑھا اور اس سے محبت ہو گئی۔ قرات کی تحریریں وکٹورین عہد کے شاندار قلعوں کی مانند ہی، ‘ پراسرار، رومان پرور، مگر گہری اداسی کی دھند میں لپٹے صناعی کے شاہکار۔ جن کے ہر کنگرے اور ہر ہردیوار اور ہر دروازے اور ہر گوشے سے تخلیق کار کی خیال آفرینی، مشاقی اور ساحری جھلکتی ہے۔

قرۃ العین بھی کیا اوروں کی طرح عشق و محبت کی حکایات کہتی ہے؟ میرے خیال میں تو قرۃ العین  کا رومان نوجوان دلوں کےان کہے جذبوں اور درد بھرے نغموں میں پنہاں نہیں ہے بلکہ اس کے سجائے  ناسٹیلجیا کے aura میں ہے۔

وہ ایک بے حد خوبصورت اور پرسکون منظر صرف اس لیے سجاتی ہے کہ پھر اسے بڑے فطری انداز میں بڑے بھول پن اور روانی کے ساتھ ایک اجڑے ہوۓ دیار میں تبدیل ہوتا دکھا سکے۔

جی ہاں! وہ گزرے زمانوں کا نوحہ ایسی بے ساختگی، سادگی اوربے رحمی سے لکھتی ہے کہ کرب ساری رگوں میں رچ بس جاتا ہے، ‘ یہ کرب ایسا ہوتا ہے کہ بدلے ہوئے کسی منظر کی خوشرنگی بھی اس کی چبھن کو کم نہیں کرسکتی۔

وہ بہت عجیب ہے۔ اس سے کوئی سٹیریو ٹائپ محفوظ نہیں۔

بڑی بے نیازی سے وہ نظریوں اور نظاموں کے لبادوں میں چھپے انسانوں کا چہرہ دکھاتی ہے، میں پوچھتی ہوں وہ کون ہے؟

ٹِم ٹِم اور گراموفون کے زمانےمیں رہنے والی وہ عورت جس کی کہانیوں میں ان موضوعات کا تذکرہ و تجزیہ اتنی گہرائی سے ملتا ہے جن پر اکیسویں صدی میں بات کرنے والے سمجھتے ہیں کہ وہ بڑے نئے موضوعات پر بات کر رہے ہیں۔

"وہ گنگا جمنا کی وادیوں میں مدفن داستانوں کو زندہ کرتی ہے، تکشلا کے بودھ طالبعلموں کے ساتھ چلتی پھرتی ہے، وہ امریکہ اور برطانیہ سے انڈیا پہنچے ہوۓ سفید فاموں کی ترجمانی کرتی ہے۔ وہ کینیڈا میں افریقہ سے آکر سکونت پزیر قدیم ہندوستانیوں سےملاقات کرواتی ہے۔

وہ وقت کے دھاروں کے ایسے سنگم پر کھڑی تھی جہاں ایک لٹی پٹی تہذیب اپنا منتشر مال و متاع سنبھالنے کی کوشش میں ہانپ رہی تھی اور ایک فاتح تہذیب اپنی مفتوحہ زمیں پر  کچھ روز عیاشی کر کے اپنے گھر کو واپس لوٹنے کی تیاریوں میں مصروف تھی۔

اس لٹے پٹے ماحول میں پڑھے لکھے نوجوان ذہن کو ایک نیا نظریہ نجات دہندہ معلوم ہورہا تھا۔ وہ اعلی تعلیم یافتہ روشن خیال اور ذہین عورت ہے جس کی سوچ اپنے وقت سے کہیں آگے تھی جس کا بچپن اور جوانی ہندوستان کے متمول گھرانے میں بیتے۔ وہ کمیونسٹوں کے گلیمر کی جھلکیوں میں ان کے عروج کا نظارہ کرواتی ہے مگر وہ ہے کیا؟ اس کا اپنا نظریہ کیا ہے؟ میرے خیال میں تووہ دراصل ناسٹیلجیک ہے۔

اور گزرے زمانے کے رومان میں گرفتار انقلابات زمانہ کے آئینے میں وہ انسان کے عجیب و غریب چہرے دکھاتی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ کسی ازم کا پرچار نہیں کرتی بلکہ بلند کرداری، خاندانی شرافت اور اعلی خاندانی اقدار کی پرستار ہے۔

اس کے یہاں ترقی پسندوں کی طرح سٹیریو ٹائپ نہیں ملیں گے اور نہ وہ ان کی طرح انسان کو اپنی جبلتوں کا قیدی دکھاتی ہے۔ قرات کے ساتھ ہر مرتبہ درد کے رومان کےکیف کو محسوس کیا ہے یہ وہی چبھتے ہوئے سرور کی کیفیت ہے جسے ویلش زبان کے لفظ hiraeth پرایک خوبصورت اقتباس پڑھتے ہوئے کسی نے کہا تھاکہ اس لفظ کا ترجمہ ممکن نہیں ہے۔

It’s a deep homesickness, a longing for the lost places of the past, an inexpressible sadness, a regret.

یہ جو آپ سابقہ ڈرائیو ان سینما کے مقام پر گاڑیوں اور انسانوں کا اژدھام دیکھ کر دل میں عجیب سے درد کی لہریں اٹھتی محسوس کرتے ہیں، اسلام آباد میں جدید عمارتوں کے بجائے  سیدپورولیج جانے کی فرمائش کرتے ہیں، اور اس کی نیم خوابیدہ سی۔ نمائشی ہی سہی ویران قدیم حویلی کے آگے پیچھے جانے کیا ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ اسی  Hiraethکا شاخسانہ ہے اور قرۃ العین اسی کی کہانی بیان کرتی ہے۔

Tags: ادبادبی تحریریںاردو ادبایک بار پھر
Previous Post

آخر مولانا کب سے اتنے انقلابی ہو گئے؟

Next Post

معروف کمپنی کی تشہیری سکرین پر پوری رات پورن ویڈیوز چلتی رہیں

جویریہ سعید

جویریہ سعید

مصنفہ طب اور نفسیات کی طالبہ، کینیڈا میں رہائش پذیر ہیں اور کمیونیٹی ورک میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ اردو اور انگریزی ادب سے خاص لگاؤ ہے، چھوٹی عمر سے میگزینز میں لکھ رہی ہیں۔

Related Posts

اختیاراتی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے عدلیہ میں مزید اصلاحات لانا ہوں گی

اختیاراتی اجارہ داری ختم کرنے کے لئے عدلیہ میں مزید اصلاحات لانا ہوں گی

by ڈاکٹر ابرار ماجد
مئی 31, 2023
0

نیا قانون جس میں ریویو کا حق ملا ہے اس سے چیف جسٹس کی سوموٹو کی اجارہ داری کم ضرور ہوئی ہے...

9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ میں PTI کے سوشل میڈیا کا کتنا کردار تھا؟

9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ میں PTI کے سوشل میڈیا کا کتنا کردار تھا؟

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 31, 2023
0

پاکستان تحریک انصاف کو اگر ایک طرف ملکی سیاست میں سوشل میڈیا کے ذریعے سے انقلاب برپا کرنے والی بانی جماعت کہا...

Load More
Next Post
معروف کمپنی کی تشہیری سکرین پر پوری رات پورن ویڈیوز چلتی رہیں

معروف کمپنی کی تشہیری سکرین پر پوری رات پورن ویڈیوز چلتی رہیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
مئی 30, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit