• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

انگلش ’What‘ بمقابلہ پنجابی ’وٹ‘

کوثر عباس علوی by کوثر عباس علوی
نومبر 3, 2019
in طنز و مزاح, عوام کی آواز, میگزین
19 0
0
انگلش ’What‘ بمقابلہ پنجابی ’وٹ‘
23
SHARES
108
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک انگریز کو پنجابی سیکھنے کا شوق چرایا۔ پتہ چلا کہ فلاں گاؤں میں ایک مولوی صاحب پنجابی سکھانے کے بڑے ماہر ہیں۔ منت سماجت کے بعد وه سکھانے پر راضی ہوئے۔ اب انگریز نے بس پکڑی اورمولوی صاحب کے گاؤں روانہ ہو گیا۔ مولوی صاحب کا گاؤں بس سٹاپ سے  تین میل پیدل کے فاصلے پرتھا۔ انگریز بس سے اترا اور مولوی صاحب کے گاؤں کی طرف چل پڑا۔

راستے میں اس نے ایک آدمی کو دیکھا جو چارپائی بُننے کے لیے بان تیار کررہا تھا۔ انگریز نے حیرت سے پوچھا کہ یہ کیا کر رہے ہو؟ اس نے آدمی نے جواب دیا”چارپائی بنانے کے لیے وان ”وٹ “ رہا ہوں ‘۔ انگریز بولا”اچھا ! تم لوگ twist کرنے کو ’’وٹ‘‘ بولتا ہے۔ تھوڑا آگے گیا تو کیا دیکھا کہ ایک دکاندار بڑا پریشان بیٹھا ہے۔ گورے کو ترس آیا، وه اس کے قریب گیا اور پوچھا کہ خیر تو ہے؟

RelatedPosts

اردو پاکستان کی قومی زبان کیوں ہے؟

تمام زبانیں محترم مگر پنجابی زبان کیساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیوں؟

Load More

آپ بڑے پریشان نظر آ رہے ہیں۔ دکاندار نے بیزاری سے گورے کی طرف دیکھااور کہا’آج کام بڑامنداجارہا ہے ۔صبح سے ایک روپیا بھی نہیں وٹ سکا‘۔

انگریز نے سرہلاتے ہوئے کہا ’’اوه! اچھا پنجابی لوگ Earningکو وٹ بولتا ہے “۔ انگریز بڑاخوش تھا کہ اس نے ایک لفظ کا دوہرا استعمال سیکھ لیا تھا۔ اپنی لغت میں معلومات کا اضافہ ہونے کی خوشی میں سرشار انگریز نے دکاندار کو گڈبائے کیااور گاؤں کی طرف روانہ ہوگیا۔ تھوڑی دور ہی گیا ہوگا کہ گاؤں کے چودھری صاحب آتے دکھائی دیئے۔انگریز بڑی حیرت سے چودھری صاحب کو تکے جا رہا تھا۔ چودھری صاحب کا کھسہ، اونچے شملے والی پگ اور کلف لگنے کی وجہ سے اکڑی ہوئی قمیص نے چودھری صاحب کوخوب سجیلا بنا رکھا تھا۔ گورا گلے ملنےکے لیے آگے بڑھا توچودھری نے دور سے ہی آواز لگائی” گورے بھاجی ! ذرا آرام نال۔ کدے میرے قمیص نوں’وٹ‘ نہ پئے جائے “۔

انگریز نے جواب دیا  میں سمجھ گیا ۔ آپ لوگ کپڑے پر Wrinklesپڑنے کو ”وٹ “ بولتے ہو۔ گورا بڑا خوش تھا کہ وه پنجابی کے صرف ایک لفظ’وٹ ‘ کے تین مختلف استعمال سیکھ چکا تھا۔ چودھری کو گاؤں آنے کا مقصد بتاتے ہوئے وه آگے بڑھ گیا۔ ابھی ایک آدھ منٹ ہی گزرا ہو گا کہ اس نے ایک آدمی کو دیکھا جو اپنا پیٹ دبائے سرپٹ کھیتوں کی طرف دوڑا چلا جا رہا تھا۔ایسا لگ رہا تھا جیسے اس کا پیٹ خراب ہو اور اب مزید برداشت کرنامشکل ہو۔ وه شلوار خراب ہونے سے پہلے کسی محفوظ جگہ پہنچنا چاہتا تھا۔ انگریز نے سمجھا کہ شاید یہ بنده کسی مصیبت کا شکارہے ۔ پس اس کی مدد کرنی چاہیے ۔ انگریز نے زورسے آوازلگائی بھائی جان ! خیرتوہے ؟ اس آدمی نے کنکھیوں سے انگریز کی طرف دیکھا اور دوڑتے دوڑتے جواب دیا ‘‘ کوئی گل نئی بادشاہو۔ بس میرے پیٹ وچ بڑا زور دا ‘‘وٹ ’’ پیا ہوا اے’’۔

 انگریز نے پریشانی کے عالم میں تھوڑی دیر سوچا اور پھر مسکراتے ہوئے خود سے مخاطب ہوا ’’ اوه اچھا! تم پنجابی لوگ Motion Looseکو بھی وٹ بولتے ہو۔ پنجابی زبان کی وسعت پر حیران ہوتے ہوئے وه گاؤں کی طرف روانہ ہو گیا۔ تھوڑی دیر بعد دور سے ایک بزرگ آتے دکھائے دیئے ۔قریب
آئے تو انگریز نے ان کو روکا اورپوچھا کہ گاؤں ابھی مزید کتنی دور ہے ؟بابا جی نے حقے کا کش لگایا اور دھواں اڑاتے ہوئے بولے’’  پتر! وٹو وٹ ٹری جاؤ۔ ہن تھوڑا ای ره گیا اے‘‘۔ باباجی نے مزید سمجھانے کے لیے پگڈنڈی کی طرف سیدھا اشاره کیااور پوچھا کہ سمجھ آئی ؟ انگریز نے جواب دیا ‘‘جی ہاں! میں سمجھ گیا تم لوگ اس Pathکو بھی وٹ بولتے ہو جس پر بنده پہلے سے چل رہا ہو۔ باباجی سرہلاکر آگے بڑھ گئے ۔

باباجی کو آگے جاتادیکھ کر انگریز نے بھی اپنی راه لی۔ کچھ دیر بعد اس کا گزر ایک ایسے بندے کے پاس سے ہوا جو ہونقوں کی طرح فضا میں دیکھے جا رہا تھا۔ انگریز نے سوالیہ نظروں سے اس کی طرف دیکھاتو اس نے دور آسمان کی طرف اشاره کرتے ہوئے کہا’’ اج تے فضاوچ بڑی ’’وٹ‘‘ اے‘‘ ۔

انگریز نے اپنی جسم کو ہوا میں کچھ محسوس کرایا اور مسکراتے ہوئے بولا ‘ اچھا! تو آپ پنجابی لوگ Humidity کو بھی ‘‘وٹ’’ بولتے ہو’’۔ کچھ دور گیا تو ایک اور بندے کو دیکھا جو بڑا ہی پریشان دکھائی دے رہا تھا۔

انگریز نے وجہ پوچھی تو اس نے سراٹھا کر اسے دیکھااور اپنا سرجھکا کرپھر زمین لکیریں مارنے لگا۔ یہ دیکھ کر پاس کھڑے اس کے ایک دوست نے کہا بابوجی ! پریشانی دی کوئی گل نئی ۔ایہہ بڑامیسنا اے۔ اینویں ای ”وٹ“ دڑ کے بیٹھا اے‘‘۔

 انگریز نے سرہلایا اور دل میں سوچا کہ پنجابی میں Silent بیٹھنے کو بھی’’وٹ“ کہتے ہیں۔

اب انگریز کا تجسس بڑھ گیا۔ تھوڑی دیر بعد وه گاؤں میں داخل ہوچکا تھا۔کچے پکے مکان، کاندھوں پر ہل رکھے واپس آتے کسان، سر پر گھڑے اٹھائے پانی لاتی ہوئی مٹیاریں، تندور پر روٹیاں لگاتی ہوئی عورتیں،  گلی ڈنڈا کھیلتے ہوئے لڑکے بالے اور منڈیروں پر بیٹھے کبوتراور کوّے بڑا ہی دلکش نظاره پیش کر رہے تھے ۔ اب ضرورت تھی کہ مولوی صاحب کا مکان پوچھا جائے۔ انگریز نے متلاشی نظروں سے ادھر ادھر دیکھا، تھوڑے فاصلے پر کچھ لوگ نظر آئے تو ادھر چل پڑا۔ وہاں پہنچا تو معلوم ہوا کہ لڑائی ہو رہی ہے ۔انگریز بچ بچاؤ کے لیے آگے بڑھا۔ انگریز کو اپنی طرف آتے دیکھ کر لمبے قدکے آدمی نے کہا بابوجی ! رک جاؤ۔مینوں ایدے تے بڑا”وٹ“ اے۔ میں اینوں کوئی نئی چھڈنا’’۔ انگریز نے سوچا کہ Angerکو بھی پنجابی میں ”وٹ“ کہا جاتا ہے۔ اس بندے سے مایوس ہر کر انگریز دوسرے بندے کی طرف بڑھا تاکہ لڑائی ختم کرائی جا سکے مگراس نے بھی غصے سے اس کی طرف دیکھا اور کہا ‘‘سرکار!تھاں تے ای رک جاؤ۔ ایہہ ”وٹ“ ختم نئی ہو سکدی۔ انگریز رک کر سوچنے لگا کہ پنجابی میں تو Fightکو بھی ”وٹ“ کہتے ہیں۔

بہرحال انگریز مایوس نہ ہوااور لڑائی ختم کرانے کے لیے آگے بڑھا۔ اسے آگے بڑھتا دیکھ کر مجمع میں سے ایک آدمی آگے آیا، اس کا بازو پکڑ ااور اپنی طرف کھینچتے ہوئے بولا ‘‘ تسی اگے نہ جاؤ۔نئی تے انہاں نے تہانوں وه ”وٹ“ دینا اے ’’۔ انگریز کومعلوم ہوا کہ Beatکو بھی پنجابی میں ”وٹ“ کہا جاتا ہے۔ یہ دیکھ کر انگریز مولوی صاحب کے مکان کی طرف بڑھ گیا ۔ وه ایک بچے کو مار رہے تھے جس کی آئے روز شکایات آتی رہتی تھیں۔

انگریز نے کہا ‘‘مولوی جی! جانے دیں ۔ بچہ ہے ۔ بڑا ہوگا تو سمجھ جائے گا’’۔ مولوی صاحب نے ایک نظر اسے دیکھااور کہا‘‘ اینے پورے گاؤں وچ انی پائی ہوئی اے۔ اج پہلے میں ایدے ”وٹ“کڈھان گا تے پھر چھڈاں گا’’۔

انگریز نے بے بسی کے عالم  میں دماغ پر زور دیا اور پھر اس نتیجے پر پہنچا کہ پنجابی میں تو (Haughty)اکڑفوں کو بھی ”وٹ“ کہا جاتا ہے ۔یہ دیکھ کر انگریز اپنی جگہ سے اٹھا، مولوی جی کو سلام کیا، باہر نکلااور یہ کہتے ہوئے واپسی کی راه لی “What a comprehensive language? My life is too short to learn”

 

 

 

Tags: پنجابی زبانپنجابی شاعری
Previous Post

مولانا صاحب دھرنا بہت جلدی دے رہے ہیں

Next Post

’فیصلہ اٹل ہے، شہباز شریف آزادی مارچ کی قیادت کریں گے‘

کوثر عباس علوی

کوثر عباس علوی

Related Posts

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 25, 2023
0

نجانے کبھی کبھار مجھے کیوں یہ لگتا ہے کہ ہم مر گئے ہیں اور یہ جو اس جہاں میں ہماری شبیہ لے...

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

by اے وسیم خٹک
مارچ 22, 2023
0

وطن عزیز جہاں دیگر مسائل کا شکار ہے وہاں ایک بڑا مسئلہ یہاں ہائر ایجوکیشن کا ہے جس کے ساتھ روز اول...

Load More
Next Post
مسلم لیگ ن کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

’فیصلہ اٹل ہے، شہباز شریف آزادی مارچ کی قیادت کریں گے‘

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In