چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی درخواست ضمانت منظور ہو گئی۔
سینئر اینکرپرسن کامران خان نے اپنے ٹویٹ میں مریم نواز کی ضمانت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل اصرار سے کہتا آرہا ہوں کہ کشیدگی کم ہو رہی ہے ابھی مریم نواز کی بھی ضمانت ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے مولانا سے کنارہ کشی کر لی ہے، اب پاکستان میں کیش معشیت کا خاتمہ ہو گا، منی لانڈرنگ ختم ہوگی مدارس اور تنظیمات کا حساب ہو گا، تب پاکستان کی دنیا میں تکریم بڑھے گی معشیت ترقی کرے گی۔
مسلسل اصرار سے کہتا آرہا ہوں کہ کشیدگی کم ہو رہی ہے ابھی مریم نواز کی بھی ضمانت ہوگئی PMLN PPP نے مولانا سے کنارہ کشی کر لی ہے اب پاکستان میں کیش معشیت کا خاتمہ ہوگا منی لانڈرنگ ختم ہوگی مدارس اور تنظیمات کا حساب ہوگا تب پاکستان کی دنیا میں تکریم بڑھے گی معشیت ترقی کرے گی
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) November 4, 2019
ڈیل ڈن ہی نہیں بلکہ ڈیل ویل ڈن۔اب منتشر الخیال دربدر لبرلز کا بنے گا؟؟ شریفین کے بعد اب ایسے تمام لبرلز اپنا تمام زور دھرنے پر لگائیں۔اور اسکے بعد کا آپشن بھی ابھی سے سوچ لیں۔
— Sabir Shakir (@ARYSabirShakir) November 4, 2019
معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے وسیم عباسی نے کہا کہ عدالت نے مریم نواز کو ضمانت تو دے دی مگر ان کو پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ اب ڈیل کر کے باہر جانے کی افواہیں کیا ختم ہوں گی؟
بریکنگ: عدالت نے مریم نواز کو ضمانت تو دے دی مگر ان کو پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔۔
اب ڈیل کر کے باہر جانے کی افواہیں کیا ختم ہوں گی؟— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) November 4, 2019
یاد رہے کہ گزشتہ روز سینئر اینکر پرسن طلعت حسین نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ ن لیگ کی طرف سے مریم نواز کی ضمانت کے بعد نواز شریف کو باہر بھیجنے کی تیاریاں۔ شہباز شریف بھی جائیں گے۔ خاقان عباسی، اورحمزہ شہباز کے علاوہ دیگر معاملات پر اہم اتفاق رائے۔ مگر کیا نواز شریف مولانا کے مارچ کے بیچ ”ڈیل” کی تہمت سر لیے یہ سب قبول کریں گے؟
بریکنگ نیوز
ن لیگ کی طرف سے مریم نواز کی ضمانت کے بعد نواز شریف کو باہر بھیجنے کی تیاریاں۔ شہباز شریف بھی جائیں گے۔ خاقان عباسی، اورحمزہ شہباز کے علاوہ دیگر معاملات پر اہم اتفاق رائے۔ مگر کیا نواز شریف مولانا کے مارچ کے بیچ ”ڈیل” کی تہمت سر لیے یہ سب قبول کریں گے؟— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) November 3, 2019
مریم نواز اور شریف فیملی کو مریم نواز کی رھائ پر اور تاجروں کو اپنے کچھ ناجائز مطالبات کی منظوری پر مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کا شکریہ ادا کرنا چاھئیے، اُنکا ساتھ چھوړنے کی شرمندگی اور معزرت کے ساتھ۔ https://t.co/qQUycED6PC
— Imtiaz Alam (@ImtiazAlamSAFMA) November 4, 2019
افواہیں ختم ہونے کے لئے تھوڑا پھیلائی جاتی ہیں ، افواہوں والے تو اربوں ڈالرز لے کر متعدد بار باپ بیٹی کو باہر بھجوا چکے https://t.co/bNVvt6rKdN
— Arshad Waheed Ch (@arshad_Geo) November 4, 2019
اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مریم نواز کی رہائی کا فیصلہ سنایا۔ لاہور ہائی کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ کسی بھی ملزم کی گرفتاری کو سزا کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا۔ چوہدری شوگر ملز کیس میں جو تفتیش کی گئی اس بنیاد پر مریم نواز کو مزید حراست میں نہیں رکھا جا سکتا۔
نیب کی جانب سے مریم نواز پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے شریف خاندان کی ملکیت چوہدری شوگر مل کے ذریعے دو ارب کی منی لانڈرنگ کی۔ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ نے عدالت کو بتایا کہ مریم نواز کے اثاثے ان کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ مریم نواز چوہدری شوگر مل کی سی ای او اور 45 فی صد حصص کی مالک ہیں۔ لیکن وہ اس ضمن میں اپنے جوابات سے مطمئن نہیں کر سکیں۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں دلائل دیے کہ چوہدری شوگر مل کیس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم دیکھ چکی ہے۔ لہذٰا مریم نواز کو سیاسی بنیادوں پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر مل کیس میں 31 اکتوبر کو محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ایک ایک کروڑ روپے کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے مریم نواز کو اپنا پاسپورٹ بھی عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔