• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, جنوری 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کرتارپور راہداری سے جڑی کچھ یادیں

نازیہ جبین by نازیہ جبین
نومبر 14, 2019
in تجزیہ, ثقافت, مذہب, معاشرہ, میگزین
17 0
0
کرتار پور ڈپلومیسی: مشترکہ ثقافتی اقداروں کا فروغ
20
SHARES
93
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک ہندوستانی صحافی نے کرتارپور راہداری کے افتتاح سے واپسی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ”میں نے آج سے بیف کھانا شروع کر دیا ہے“۔ مجھے جان کر خوشی ہوئی کہ سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے صحافی نے پاکستان سے محبت کے اظہار میں اپنے خاندان کے باقی افراد کے برعکس گوشت کھا کر ہندوستان میں تنگ نظری اور مذہبی شدت پسندی کے خلاف دبے الفاظ میں انقلابی سوچ کا اظہار کیا۔

صرف یہی نہیں میں نے باقی صحافیوں میں بھی ایسی سوچ پائی۔ اگرچہ انھوں نے کھل کر اظہار نہیں کیا۔ گورنر ہاؤس میں بھارتی صحافیوں کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیے میں دال اور سبزی کی تمام ڈشز موجود تھیں۔ چکن اور گوشت کا نام و نشان بھی نہ تھا اور اس عشائیے کا اہتمام خصوصی طور پر بھارتی صحافیوں کے لیے کیا گیا تھا کہ شاید وہ گوشت پسند نہ کریں اور ہم سب کو بھی مجبوراً سبزی خور بننا پڑا، لیکن عشائیے کے اختتام پر بھارتی صحافیوں کے تاثرات اس کے برعکس تھے کہ کھانے میں گوشت کی کوئی ڈش نہیں تھی۔

RelatedPosts

کرتار پور راہداری نے 74 سال قبل بچھڑنے والے خاندان کو دوبارہ ملا دیا

سکھ اداکار ‘گپی گریوال’ کو پاکستان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

Load More

چنانچہ اگلے دن عشائیے میں گوشت کی بنی ڈشز کا خصوصی طور پر اہتمام کیا گیا۔ میں نے بھارتی صحافیوں سے پاکستان کے بارے میں کوئی منفی گفتگو نہیں سنی۔

البتہ دو چار چیزیں ایسی تھیں کہ جن کے بارے میں جان کر ہمیں خوشی ہوئی، جیسے ان کا کہنا تھا کہ”انھوں نے بہت عرصے بعد لاہور میں نیلا آسمان دیکھا کیونکہ دلی میں تو اتنی فضائی آلودگی ہے کہ آسمان کا اصل رنگ بھی دکھائی نہیں دیتا۔“

بھارتی صحافیوں کے لاہور میں مصروف ترین دو دنوں میں انھیں گھومنے پھرنے کا زیادہ موقع نہیں ملا۔ ہاں البتہ انہیں ایک مقامی شاپنگ مال میں لے جایا گیا۔

مجھے خوشی تھی کہ خواتین صحافیوں کو پاکستان کے مقامی برانڈز خصوصاً کھاڈی، جنریشن اور لائم لائٹ بہت پسند آئے اور انھوں نے دل کھول کر کپڑے خریدے. وینیتا پانڈے جب پاکستانی برانڈ کا کرتا پہنے واپس ہندوستان جا رہی تھیں تو وہ ہندوستانی سے زیادہ  پاکستانی دکھائی دے رہی تھیں۔

کپڑے اور زیور تو ویسے بھی عورت کی کمزوری ہیں۔ جہاں سے اچھا ملے، خریدنا فرض بنتا ہے۔ کپڑے خریدنے میں مرد حضرات بھی کچھ پیچھے نہ تھے۔ انھوں نے بھی اپنی فیملی اور دوستوں کیلئے کپڑے خریدے۔

بھارتی صحافیوں سے مل کر، ان کے ساتھ گھوم  پھر کر بالکل بھی یہ محسوس نہیں ہوا کہ ہمارا تعلق ان ممالک سے ہے، جن کے درمیان سرد جنگ پچھلی سات دہائیوں سے جاری ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیریوں کو انسانی حقوق کے تحفظ کے تحت حق خوداراویت نہیں دیا جاتا۔

بھارت کو اپنی پرانی سوچ سے نکل کر نئی سوچ اپنانی چاہیے۔ بابا گرونانک کے  550 ویں جنم دن کے موقع پر کرتا رپورر اہداری کا افتتاح کر کے وزیراعظم پاکستان نے کشادہ دلی کا ثبوت دیا اورستر برسوں کے بعد سکھ برادری کو اپنے مذہبی رہنماء گورو نانک کے ڈیرے تک بغیر ویزا رسائی دی گئی۔ نہ صرف رسائی دی بلکہ ایسا خوبصورت و دلکش تعمیراتی کام کیا گیا کہ شاید تاریخ میں کسی مذہبی گروہ کی مذہبی عمارت کو اتنے شاندار طریقے سے تعمیر نہیں کیا گیا اور نہ ہی اتنے وسیع پیمانے پر اس کا افتتاح کیا گیا۔ سکھ زائرین اور بھارتی صحافیوں کے لیے عام پاکستانیوں کی طرح دس ماہ میں مکمل کیے جانے والا تعمیراتی کام نہ صرف حیران کن بلکہ وہ اس کی خوبصورت فنی تزئین و آرائش سے مزین گوردوارے کو دیکھ کر کسی سحر میں مبتلا تھے۔

خواجہ معاذ جو بھارت میں پاکستان کے پریس اتاشی کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، نے بتایا کہ ایک صحافی خاتوں میناکشی تو یہ بھی بھول گئی کہ وہ کرتاپورکی کو ریج کیلئے آئی تھی۔ اور مکمل طورپر اس گوردوارے کی خوبصورتی میں روحانی طور پر کھو گئی۔

پوری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے ہندوستان کی سکھ برادری کے لیے اپنا دل کھول دیا اور بھارت کو امن کا پیغام دیا۔ بھارت کو اس پیغام کا جواب خوش دلی سے دینا چاہیے۔بھارت سے آنے والی واشنگٹن پوسٹ کی نمائندہ نیہا مسیح نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان میں قیام و طعام کا سارا خرچ اپنے اخبار کی پالیسی کو اپناتے ہوئے خود ادا کریں گی۔ اگرچہ باقیوں کی طرح  ان کا خرچ ہماری وزارت اٹھاتی تو ہمیں ذیادہ اچھا لگتا کیونکہ وہ پاکستان کی مہمان تھیں لیکن مجھے ان کے فیصلے سے خوشی بھی محسوس ہوئی۔

اسی طرح جب واپسی پر تمام مہمانوں کی طرح ان کو بھی ایک چھوٹا سا تحفہ دیا گیا  تاکہ وہ پاکستان کو یاد رکھیں لیکن  وہ انکاری تھیں کہ وہ تحفہ قبول نہیں کر سکتیں لیکن وینیتا پانڈے نے ان کو خوب سمجھایا بجھایا کہ یہ کوئی رشوت نہیں چھوٹا سا تحفہ ہے جو انھیں قبول کر لینا چاہیے۔

وہ اپنا ماضی کا قصہ سنانے لگیں کہ پچھلی بار جب میں  میرا  جی کی امی سے ملی تو انھوں نے بیٹی سمجھ کر  سر پر دوپٹہ اوڑھا دیا اور یہ بھی تحفہ اسی طرح ہے  جو انھیں عزت دینے کے لیے دیا گیا ہے۔

ہاں تو بات ہو رہی تھی بھارتی صحافیوں کی پاکستان میں دو دن قیام کی تو ان کو خوش آمدید کہنے سے لے کر رخصتی تک وزارت اطلاعات کے افسران ڈی جی ای پی ونگ سعید جاوید، ڈپٹی ڈائریکٹر  اسرار اور عمر  بڑی محنت اور خوشی دلی سے دن رات ان کی خدمت میں مصروف رہے۔

ہمارے افسر خواجہ معاذ نے بھی ان کی ضروریات کا اچھے طریقے سے خیال رکھا۔ خاص کر لاہور کی سیکیورٹی پر مامور افسران اور سٹاف نے بھی بھارتی صحافیوں کے کرتارپور دورے کو کامیاب بنانے میں انتہائی پروفیشنل طریقے سے فرائض انجام دیئے۔

کرنل عمران جن کو اس دورے کی سیکیورٹی کا انچارج بنایا گیا تھا، رات گئے تک اپنی ٹیم کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔ البتہ ہمارے بھارتی صحافی بھائی اکثر اتنی سیکیورٹی کے بارے میں سوال کرتے رہے لیکن انھیں بتایا گیا کہ آپ ہمارے مہمان ہیں اور آپ کی حفاظت کرنا ہمار اولین فرض ہے۔

البتہ کچھ صحافی خواتین پولیس اور ر ینجرز کے جوانوں کی خوبصورتی کو بھارتی مشہور اداکاروں سے بھی زیادہ پسند کرتی رہیں۔ لاہور پچھلے چند سالوں میں کافی بدل چکا ہے، صاف کشادہ سڑکوں اور بڑے شاپنگ مالز نے لاہور کی رونقوں میں اضافہ کیا ہے۔  اس تبدیلی کو بھارتی صحافیوں نے بھی محسوس کیا۔

یہ رونقیں آباد رہیں اور پاکستان شادباد رہے۔

 

Tags: عمران خان کا کرتارپور خطابکرتارپورکرتارپور بارڈر
Previous Post

انسانی ہمدردی کیساتھ پیسوں کی بات عجیب لگتی ہے، چودھری پرویز الہیٰ

Next Post

”قائد اعظم اور علامہ اقبال نے مجھے خواب میں آ کر کہا تم ملک کے صدر ہو جا کر حلف اٹھاؤ“

نازیہ جبین

نازیہ جبین

Related Posts

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

5 ستمبر 2021 کے دن سرینہ ہوٹل کابل میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی آیس...

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

by طالعمند خان
جنوری 30, 2023
0

جب ریاست خود اپنے شہریوں کی قاتل بن جائے اور اس کے ادارے خصوصاً سکیورٹی فورسز کو شہری صرف شکار کی مانند...

Load More
Next Post
”قائد اعظم اور علامہ اقبال نے مجھے خواب میں آ کر کہا تم ملک کے صدر ہو جا کر حلف اٹھاؤ“

”قائد اعظم اور علامہ اقبال نے مجھے خواب میں آ کر کہا تم ملک کے صدر ہو جا کر حلف اٹھاؤ“

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In