• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, فروری 9, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

فیروزی حجرے کی قبر: ‘ایک بچہ ہے چھوٹا سا، جس کا کچھ کھو گیا ہے’

رضا ہاشمی by رضا ہاشمی
جون 20, 2021
in میگزین
8 0
0
فیروزی حجرے کی قبر: ‘ایک بچہ ہے چھوٹا سا، جس کا کچھ کھو گیا ہے’
45
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک بچہ ہے۔ چھوٹا سا۔ کچھ چاہیئے اس کو ۔ کچھ کھو گیا ہے اسکا۔ ابھی کچھ دن گئے کوئی بتارہا تھا کہ شاید چھین لیا گیا ہے ا س سے۔ کوٹھی تھی لال رنگ کی۔ ماتھا جس کا سفید تھا۔ ایک آندھی آئی تھی اس رات۔۔۔ سرد رات تھی وہ بہت۔ دھند کا راج تھا۔ جس کو کوٹھی میں لگیں پیلی روشنیوں نے گود لے رکھاتھا۔ بڑے بڑے درخت تھے۔ چیڑ، پام اور سرو کے۔ آندھی کے ساتھ جھول رہے تھے، ہر طرف شور تھا۔ ہوا کا شور پرندوں کا شور، چمگادڑوں کی پھڑپڑاہٹ کا۔ بڑی بڑی چمگادڑوں کی پھڑپھڑاہٹ کا۔۔ جو کہ کوٹھی کی سرحدی لال دیوار کے ساتھ سب سے بوڑھے اور اونچے پام کے اوپر بسیرا کرتی تھیں۔

باورچی خانے کا عقبی دروازہ کھلا رہ گیا تھا۔ گزر جانے کا ہدف لیئے بے رحم بے حس ہواوں نے رزق خانے پر ہی حملہ کیا تھا۔ دروازہ کھلا رہنا وقت کی سازش تھی یا پھر شیطان کی خواہش؟ لیکن اسے کیا معلوم یہ سب تفصیل؟ اسے تو بس یہ معلوم ہے کہ تصویر جو اسے پسند تھی چھناک کی آواز سے ٹوٹ گئی ہے۔ اسے شاید بتایا بھی گیا ہے کہ اب تصویر کی باقیات کو سمیٹ کر آگے چل دیا گیا ہے۔ جانے والوں کی جگہ نئے آگئے ہیں کہ یہی ریت ہے نا یہاں کی؟ مگر وہ کیا کرے وہ تو وہیں رہ گیا ہے اسکے سوال وہیں رہ گئے ہیں اس کا شاید احتجاج وہیں رہ گیا ہے۔

RelatedPosts

ایک چبھتی ہوئی یاد اور۔۔۔زخمی صدا، گُل ناز کوثر کی نظمیں’’خواب کی ہتھیلی پر‘‘

چودھری، نمبردار، بھانڈ اور عوام

Load More

وہ روز اس طرف کا رخ کرتا ہے۔ شام ڈھلے۔ جب سورج کوٹھی کی سرحدی دیوار کے دائیں کونے میں گھر بنائے سوکھے سفیدے کی اوٹ سے سنہری مگر اداس کرنوں کو خدا حافظ کہنے بھیجتا ہے تبھی آبادی کی جانب رخ کیئے کوٹھی کا گیٹ اپنی سست سی گڑگڑاہٹ کے ساتھ اسکی آمد کی اطلاع دیتا ہے۔ اسے سب راستے معلوم ہیں۔ راستے اس سے مانوس ہیں۔ شاید اسکے غم میں شریک بھی ۔ لیکن اسکا جواب نہیں دیتے۔ وہ لکڑی کے مرکزی دروازے کو قدرے زور لگا کر مشکل سے کھولتا ہے۔ اندر داخل ہوتا ہے۔ شام کا دھندلکا ماحول کو اپنی لپیٹ میں لیئے ہوئے ہے۔ اسے نظر آتا ہے کوئی اپنا مہمان خانے میں وہ اسکے پیچھے بھاگتا ہے آوازیں دیتا ہوا لیکن وہ پاس پہنچتا ہے تو جیسے سب کچھ دھند میں غائب۔۔ گرد سے اٹے صوفے ہیں اور قرینے سے پڑی میزیں ۔ مہمان خانے سے متصل کھانے کے کمرے میں روشنیاں جل رہی ہیں قہقہوں کی گونج ہے۔

چمچ اور پلیٹوں کے ٹکراو سے اٹھنے والی جلترنگ۔۔۔ وہ مانوس آوازوں کی طرف بھاگتا ہے۔۔ اسکے کمرے میں داخل ہوتے ہی کھڑکی سے باہر دھند میں جا غائب ہوا  اب کھڑکی کے باہر دھند ہے اور اندر اندھیرا ۔۔۔ کھانے کی میز پر دھول اور کچھ الٹے رکھے ہوئے برتن۔۔۔ ساتھ ہی ہال کمرہ ہے وہاں بھی ہو کا عالم ہے۔ وہ ایک ایک کمرے میں جاتا ہے۔ چھوٹے کمرے میں اسکے ساتھ دو رنگی دیواروں والا کمرہ جس کے باہر سبزے کا خوبصورت نظارہ ہوا کرتا تھا۔ وہی جہاں بارات اتری تھی۔۔۔ اب خاموشی ہے۔۔۔ بس غسل خانے سے کچھ دیر بعد پانی کی بوند کی اختتامی آواز سنائی دیتی ہے۔

اس سے متصل مرکزی کمرہ جو اس کوٹھی کا زمام کار تھا۔ کبھی جہاں جہاں زندگی کو دوام ملتا۔ جو آتا اسے آرام ملتا۔ یہ کمرہ تو جیسے اسکے آنے پر روتا ہے۔ اس کی کھڑکی پر ایک مکڑی ہے جو اداسی کا جالا بنتی اسے ملتی ہے۔ وہ اس مکڑی کے پاس ضرور آتا ہے کہ شاید وہی اسکو کوئی جواب دے دے۔ مگر اسے کیا پروا؟ وہ تو بس اداسی بننے میں مصروف ہی ملتی ہے۔ کھڑکی کے پار ایک فیروزی رنگ کا دیو قامت آہنی حجرہ ہے۔ اس کے چاروں طرف جالی ہے اور آہنی تکونی چھت جو انگریزی ہٹ کی طرح دکھتی ہے۔ اس حجرے کی ایک جانب سرو کا طویل قامت درخت ہے دوسری طرف ترش پھلوں کے پودے اپنی شاخیں اس میں گھسائے دے رہے ہیں۔ اج اس حجرے میں شاید ایک قبر ہے۔

اسکو تعجب ہے کہ یہ مہینہ پہلے تو نہ تھی؟ وہ اس جانب عرصہ سے آیا بھی تو نہیں؟ شاید یہ ۔۔۔ وہ تجسس کے مارے باہر کو نکلتا ہے۔ ویسے بھی شام اب لد چکی اور کوٹھی اب وحشت کے شکنجے میں جا رہی ہے۔ وہ بھاگ کر حجرے تک پہنچتا ہے۔ انگور کی بیل چھائی ہوئی ہے۔ ہیں؟ اسکے اندر تو واقعی ایک قبر ہے۔ اور وہی تصویر ۔۔۔اسکی پسندیدہ تصویر جو اس بے رحم، بے حس آندھی میں چھناک سے ٹوٹ گئی ہے۔ آج یہ اندر راہدری سے کسی نے اٹھا کر قبر کے اوپر ٹانگ دی ہے۔ اس تصویر میں سب مانوس چہرے ہیں۔ وہ جن کو ڈھونڈنے وہ روز آتا ہے پر کوئی نہیں ملتا۔ ویسے یہ قبر کس کی ہے؟    شاید کوئی نہیں جانا چاہتا ہوگا؟ یہیں رہ جانا چاہتا ہوگا۔ فیروزی حجرے میں۔۔۔ انگور کی بیل تلے۔۔۔

Tags: افسانہکہانیموت
Previous Post

فلمی باپ: برصغیر میں فلمیں ان کے مثبت اور منفی کردار کے بغیر ادھوری

Next Post

عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر اثر تو پڑے گا، وزیراعظم

رضا ہاشمی

رضا ہاشمی

مصنف نیا دور سٹاف کا حصہ ہیں۔

Related Posts

کم سن بچوں کے اغوا کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

کم سن بچوں کے اغوا کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

by فیصل رحمان
فروری 8, 2023
0

دنیا بھر میں کم سن بچوں کا اغوا ایک سنگین مسئلہ ہے اور پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے ممالک بھی اس کی...

توہین مذہب قوانین کا غلط استعمال روکنے میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں

توہین مذہب قوانین کا غلط استعمال روکنے میں کئی رکاوٹیں حائل ہیں

by سمیر اجمل
فروری 7, 2023
0

تابیتا گل مسیحی خاتون ہیں جو کہ کراچی کے سرکاری ہسپتال میں بطور نرس فرائض سرانجام دے رہی تھیں۔ 28 جنوری 2021...

Load More
Next Post
عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر اثر تو پڑے گا، وزیراعظم

عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مردوں پر اثر تو پڑے گا، وزیراعظم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 8, 2023
2

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
1

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In