• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مئی 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

‘لوگ مذاق اُڑاتے تھے کہ یہ ٹرک گرا دے گی’ تھرپارکر کی خواتین ٹرک ڈرائیورز کیسے بنیں؟

'تھرپارکر کی تحصیل مٹھی کی رہائشی جمی نے بتایا کہ گاؤں کے مرد کہتے تھے کہ مردوں کی جگہ اگر عورتوں کو ٹرک ڈرائیور بھرتی کیا گیا ہے تو اس میں ضرور کوئی سازش ہوگی،لوگ مذاق اڑاتے تھے کہ یہ ٹرک کو پہاڑ سے گرادیگی لیکن ہم نے ثابت کیا کہ خواتین بھی اچھی ٹرک ڈرائیور بن سکتی ہیں۔'

عبداللہ مومند by عبداللہ مومند
جنوری 14, 2022
in میگزین
38 1
0
‘لوگ مذاق اُڑاتے تھے کہ یہ ٹرک گرا دے گی’ تھرپارکر کی خواتین ٹرک ڈرائیورز کیسے بنیں؟
45
SHARES
215
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

جمی کا تعلق صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر کی تحصیل مٹھی سے ہے اور وہ تین بچوں کی ماں ہے۔ کچھ سال پہلے تک جمی اور ان کے بچوں کی حالت معاشی طور پر اسودہ حال نہیں تھی اور ان کے شوہر کی محنت مزدوری سے گھر کا نظام مشکل چل رہا تھا۔ جمی کہتی ہے کہ معاشی تنگدستی نے زندگی کو مشکل بنا دیا تھا اورگھر کے معاملات بہت مشکل سے چل رہے تھے لیکن پھر ڈمپر ٹرک ڈرائیور بننے کے لئے نوکریاں آئیں اور میں نے بھی درخواست دے دی، منتخب ہونے کے بعد ایک سالہ تربیت حاصل کی اور اب یہاں ٹرک ڈرائیور ہوں۔

‘تھرکول منصوبے میں 30 کے لگ بھگ خواتین ڈرائیورز ہیں’

RelatedPosts

‘بنت حوا پنجرے میں’ پابند سلاسل رہنے والی خواتین کیسی زندگی گزارتی ہیں؟

پی ٹی آئی لاہور جلسے میں خواتین سے بدسلوکی کی ویڈیوز منظر عام پر آگئیں

Load More

جمی سندھ کے تھرکول منصوبے میں دیگر خواتین ڈرائیورز کے ساتھ صبح سات بجے سے دوپہر تین بجے تک کام کرتی ہے۔ تھرکول منصوبے کے حکام کے مطابق اس منصوبے میں 120 کے لگ بھگ ٹرک ڈرائیوروں کو نوکریاں دی گئی ہیں جن میں 30 کے لگ بھگ خواتین ڈرائیورز ہیں۔

بھارتی سرحد کے قریب واقع سندھ کے صحرائے تھرمیں ایک اندازے کے مطابق 175 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔ جن علاقوں میں کوئلہ نکالا جا رہا ہے وہاں بڑی تعداد میں زرد رنگ کے ڈمپر ٹرک دکھائی دیتے ہیں

تھر میں کوئلے کے ذخائر کا شمار دنیا کے 16 بڑے ذخائر میں ہوتا ہے جو جیولوجیکل سروے آف پاکستان اور یونائٹیڈ سٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ کے اشتراک سے 1991 میں دریافت ہوئے تھے۔ 9 ہزار کلو میٹر پر محیط یہ رقبہ کوئلے کے 175 ارب ٹن ذخائر سے مالامال ہے۔ اس منصوبے کا افتتاح اس وقت کے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کیا تھا اور سرکاری اعداد و شمار کےمطابق اس منصوبے سے تھر کے عوام کو روزگار کے مواقع ملے ہیں۔

‘ٹرک ڈرائیور بننے کافیصلہ میں نے خود کیا تھا’

جمی کا کہنا ہے کہ ٹرک ڈرائیور بننے کافیصلہ میں نے خود کیا تھا لیکن مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ اس کا اتنا سماجی دباؤ آئے گا۔ گاؤں کے مرد کہتے تھے کہ گاؤں میں مردوں کی اتنی کثیر تعداد کے باوجود بھی اگر عورتوں کو بھرتی کیا جائے گا تو اس میں ضرور کوئی سازش ہوگی، ضرور یہ خواتین کے خلاف کوئی سازش ہورہی ہے۔ لیکن جو خواتین ڈرائیونگ سیکھنے گئی تھیں، انھوں نے ہمیں بتایا کہ بہت اچھا ماحول ہے۔ آپ لوگ جائیں اور بچوں کے لئے رزق کمالو لہذا میں نے بھی لوگوں کی باتوں کی پروا کئے بغیر ٹرک ڈرائیور بننے کا فیصلہ کیا اور آج ہمارا گھرانہ بہت خوشحال ہے۔

‘وہ ہمارا مزاق اُڑاتے تھے لیکن ہم نے ہمت کی’

جمی کا کہنا ہے کہ گاؤں اور گھر کے لوگ حیران تھے کہ خاتون کیسے اتنے بڑے ٹرک چلا لے گی، وہ ہمارا مزاق اُڑاتے تھے لیکن ہم نے ہمت کی ، یہاں ٹیسٹ دیا اور منتخب ہوگئیں۔ ہم نے ثابت کیا کہ خواتین بھی اچھی ٹرک ڈرائیور بن سکتی ہیں۔

جمی کے مطابق ٹرک ڈرائیور بننے سے پہلے میرے بچوں کی تعلیم ، کھانے اور کپڑوں کا حال اتنا اچھا نہیں تھا مگر اب شکر ہے کہ مجھے 25 سے 30 ہزار تک کی مزدوری مل جاتی ہے اور میرا گھرانہ بہت خوشحال ہے۔

تھرکول کے اس منصوبےمیں تقریباً 30 خاتون ڈرائیورز کام کرتی ہیں اور ان کو خصوصی بسوں کے زریعے روزانہ کی بنیاد پر پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دی جاتی ہے تاکہ یہ لوگ آسانی سے اپنے کام کو جاری رکھ سکیں۔

‘خواتین کو بطور ڈرائیور شامل کرنا اتنا اسان کام نہیں تھا کیونکہ مقامی طور پر لوگ اس کے مخالف تھے’

تھرکول منصوبے سے منسلک عہدیدار نصیر میمن نے بتایا کہ اس منصوبے میں خواتین کو بطور ڈرائیور شامل کرنا اتنا اسان کام نہیں تھا کیونکہ مقامی طور پر لوگ اس کے مخالف تھے مگر سندھ حکومت کی خواہش تھی کہ خواتین کو ہر صورت بااختیار بنانا ہے تو پھر ہم نے اُس فیصلے کو عملی جامہ پہنانا تھا۔

‘وزیراعلیٰ سندھ ٹرک میں خواتین ڈرائیورز کے ساتھ بیٹھے’

ان کے مطابق اس منصوبے میں نہ صرف خواتین ڈرائیورز ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس منصوبے کے دیگر شعبوں میں بھی خواتین کام کررہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خود یہاں کا دورہ کیا ، ٹرک میں خواتین ڈرائیورز کے ساتھ بیٹھے، اُن کی ہمت باندھی اور اُن کو حوصلہ دیا۔

انھوں نے بتایا کہا کہ ان خواتین کو نوکریوں کے علاوہ دیگر سہولیات بھی دی گئی ہیں اور اگر دوران ڈیوٹی کوئی زخمی ہو یا دیگر کوئی حادثہ پیش آجائے تو ان کو پانچ سال تک ماہانہ تنخواہ دی جائے گی۔ نصیر میمن کے مطابق اس منصوبے میں برابری رکھی گئی ہے اور جو کھانا ایک افسر کو ملتا ہے وہی کھانا ڈرائیور اور مزدور کو ملتا ہے کیونکہ ہم ہر حوالے سے ایک مثال قائم کرنا چاہتے ہیں۔

ان کے مطابق لوگ احتجاج بھی کرتے ہیں کہ ہمیں اس منصوبے میں نوکریاں نہیں دی گئی لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کی جو مقامی آبادی ہے ان میں جو تعلیم یافتہ افراد ہیں ان کو اچھی جگہوں پر نوکریاں دی گئی ہیں اور ظاہر سی بات ہے جن کے پاس کوئی ڈگری یا ہنر نہیں تو ان کو مزدوری پر رکھا گیا ہے۔ لیکن تمام لوگوں کو نوکریاں دینا ہمارے بس کا کام نہیں لیکن قوانین کے مطابق 60 سے 70 فیصد نوکریاں مقامی لوگوں کو ہی دی گئی ہیں۔

سینگاری بائی کا تعلق بھی مٹھی کے چھوٹے سے گاؤں سے ہے اور ان کے لئے ٹرک ڈرائیور کا فیصلہ کرنا اتنا آسان نہیں تھا کیونکہ لوگوں نے حکومت کی جانب سے خواتین کو ٹرک ڈرائیورز بھرتی کرنے کے فیصلے کا نہ صرف مزاق اُڑایا بلکہ تنقید بھی کی۔

سینگاری بائی کی عمر پینتالیس سال کے لگ بھگ ہے اور وہ آج کل تھرکول منصوبے میں بطور ڈرائیور کام کررہی ہیں۔ ان کے مطابق اُن کا گاؤں تھرکول سائٹ سے 8 کلومیٹر دور ہے اور وہ روزانہ کی بنیاد پر صبح سویرے یہاں کام کرنے آتی ہیں۔ ان کے مطابق اخبار میں جب بھرتی ہونے کا اشتہار آیا تو میں نے بھی گاؤں کی دیگر خواتین کی ہمت باندھی اور ہم سب نے فارم بھر کر نوکری میں جانے کی حامی بھری اور لوگوں کی بے بنیاد باتوں (جیسا کہ یہ ٹرک کو پہاڑ سے گرادیگی ، یہ واپس آئے گی ٹرک نہیں چلا سکتی) کے باوجود ہم نے کام شروع کیا اور آج ثابت ہوا کہ ہم ٹرک ڈرائیورز سمیت کوئی بھی کام کرسکتی ہیں۔

‘اب جب ہم نے خود کو ثابت کیا تو لوگ اب کچھ نہیں کہتے اور خاموش ہوگئے’

سینگاری بائی کے مطابق ہمیں گھر کی چوکھٹ پر مزدوری ملی ہے اور اچھی مزدوری ہے کیونکہ ہم کام بھی کررہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ گھر کے کام بھی کرتے ہیں۔ سینگاری بائی کا کہنا ہے کہ اب جب ہم نے خود کو ثابت کیا تو لوگ اب کچھ نہیں کہتے اور خاموش ہوگئے لیکن ان نوکریوں سے ہماری زندگیوں پر بہت اچھا اثر پڑا ہے اور ہمارے خاندان والوں کی زندگیاں بدل گئی ہیں۔

Tags: tharparkarwomen truck driversتھرپارکرخواتینخواتین ٹرک ڈرائیورزسندھسندھ کا تھرکول منصوبے
Previous Post

لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو بشیر میمن کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا

Next Post

ویرات کوہلی اور میرے درمیان جو گفتگو ہوئی وہ کسی کو نہیں بتا سکتا، محمد رضوان

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔

Related Posts

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

پاکستان اور ہندوستان کی سرزمین پر کھیلے جانے والے 1987 کے ورلڈ کپ میں اگرچہ دفاعی چیمپئن انڈیا اور کالی آندھی ویسٹ...

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

9 مئی کی ناکام بغاوت میں ‘فیلڈ مارشل’ خدیجہ شاہ گھر کی بھیدی تھیں؟

by منصور ریاض
مئی 24, 2023
0

یہ اُن دنوں کی بات ہے جب آرمی پبلک سکول کراچی میں ہم چند بلڈی سویلینز کے بچے دس گنا زیادہ فیس...

Load More
Next Post
ویرات کوہلی اور میرے درمیان جو گفتگو ہوئی وہ کسی کو نہیں بتا سکتا، محمد رضوان

ویرات کوہلی اور میرے درمیان جو گفتگو ہوئی وہ کسی کو نہیں بتا سکتا، محمد رضوان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
مئی 30, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit