• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, جنوری 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

چھاتی کا کینسر؛ پورے ایشیا میں پاکستان پہلے نمبر پر

طبی ماہرین کے مطابق موٹاپا، دیر سے شادی ہونا اور 35 سال کے بعد پہلا بچہ پیدا ہونا چھاتی کے کینسر کی بڑی وجوہات ہیں۔ اس بیماری کے 4 مراحل ہوتے ہیں۔ مریض اگر پہلے مرحلے میں ڈاکٹر سے رجوع کر لیں تو صحت مند ہونے کے امکان 90 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

سید رسول بیٹنی by سید رسول بیٹنی
نومبر 4, 2022
in میگزین
12 0
0
چھاتی کا کینسر؛ پورے ایشیا میں پاکستان پہلے نمبر پر
14
SHARES
69
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

نورانہ بی بی خیبر پختون خوا کے ضلع ٹانک کے گاؤں اردو کلے سے تعلق رکھتی ہیں۔ دو ماہ قبل ان کی چھوٹی بہن عمرانہ بی بی کا انتقال بریسٹ کینسر سے ہوا جس کی سب سے بڑی وجہ بیماری سے لاعلمی اور غربت تھی۔ انہوں نے بتایا کہ 10 ماہ قبل میری بہن کو دائیں چھاتی میں درد محسوس ہوا۔ جب ڈاکٹر کو دکھایا اور ٹیسٹ کروائے گئے تو معلوم ہوا کہ وہ چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے اپنی اوقات کے مطابق بہن کا خوب علاج کیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال ماہ اکتوبر کو بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی دینے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس میں نچلی سطح سے لے کر پالیسی سازوں تک ہر کسی کو اس مہم کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ پنکتوبر قومی آگاہی مہم کا مقصد لوگوں میں بریسٹ کینسر نامی جان لیوا بیماری کے متعلق شعور بیدار کرنا ہوتا ہے۔

RelatedPosts

‘آصف زرداری نے عمران کی گرفتاری رکوا رکھی تھی، اب یہ دروازہ بھی بند ہو گیا’

اصالتِ ماہیت اور مکتبِ خراسان

Load More

طبی ماہرین کے مطابق موٹاپا، دیر سے شادی ہونا اور 35 سال کے بعد پہلا بچہ ہونا چھاتی کے کینسر کی عام وجوہات میں سے ہیں۔

پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن خیبر پختون خوا و ضم اضلاع کی صدر ڈاکٹر صائمہ عابد نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر 8 میں سے ایک خاتون کو چھاتی کا کینسر لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل کینسر رجسٹری میکانزم کی کمی کی وجہ سے پاکستان میں بریسٹ کینسر کے مریضوں کی صحیح تعداد تو معلوم نہیں ہے لیکن ایک اندازے کے مطابق ملک میں ہرسال 90 ہزار خواتین میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جبکہ سالانہ 40 ہزار خواتین اس مرض سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔

ڈاکٹر صائمہ عابد

ڈاکٹر صائمہ عابد نے کہا کہ ہر سال خیبر پختون خوا میں چھاتی کے کینسر کے تقریباً 15 ہزار نئے کیسز رجسٹر ہوتے ہیں۔ چھاتی کے کینسر سے بچاؤ کے چیلنجز میں ناخواندگی، آگاہی اور معلومات کی کمی، سماجی بدنامی کا خوف، ناکافی طبی سہولیات اور ماہرین کی کمی شامل ہیں۔ اگربریسٹ کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہو جائے تو زندہ رہنے کے امکانات 90 فیصد سے بڑھ جاتے ہیں۔

خواتین کی صحت یابی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس بیماری کے 4 مراحل ہوتے ہیں۔ مریض اگر پہلے مرحلے میں رجوع کریں تو صحت مند ہونے کے امکان 90 فیصد، دوسرے مرحلے میں 80 فیصد، تیسرے میں 70 فیصد اور چوتھے مرحلے میں 60 فیصد ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر صائمہ عابد نے کہا کہ خواتین کو چاہیئے کہ اگر کسی کو چھاتی میں تکلیف یا درد محسوس ہو رہا ہو تو اپنی ماؤں، بیٹیوں یا دوسری بڑی خواتین کے ساتھ اس بیماری کے حوالے سے بات چیت کریں اور بروقت ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

فرزانہ پشاور یونیورسٹی سے ماسٹرز کر چکی ہیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور شہر میں زندگی گزارنے کے باوجود بھی جب اُن کو 6 سال قبل چھاتی کے بائیں جانب درد اور گلٹی محسوس ہونا شروع ہوئی تو کئی ہفتے بعد اُنہو ں اپنے بڑی بہن کو اس حوالے سے بتایا۔ فرزانہ نے کہا کہ لیڈی ریڈنگ ہستپال میں معائنے کے بعد ڈاکٹر نے چھوٹی سرجری سے گلٹی نکال دی لیکن چند مہینے بعد چھاتی میں دوبارہ گلٹی محسوس ہوئی۔ وہ دوبارہ ڈاکٹر کے پاس گئے اور انہوں نے دوبارہ سرجری کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ایک اور ڈاکٹر سے مشورہ کیا جنہوں نے دوائیں تجویز کیں اور یوں یہ مسئلہ ختم ہوا۔

نارتھ ویسٹ ہسپتال پشاور میں چھاتی کے سرطان کی ماہر ڈاکٹر نایاب خان نے بتایا کہ چھاتی کے گرد کسی بھی قسم کی غیر معمولی تبدیلیاں کینسر کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہیں۔ اس لیے ان کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔ انہوں نے بتایا کہ 20 سے 40 سال کی عمر کی خواتین کو اپنا معائنہ کرانا چاہیئے اور اگر ممکن ہو تو تین سال میں ایک بار ڈاکٹر کے پاس ضرور جائیں جبکہ 40 سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو سال میں ایک بار اسکریننگ کے لیے ضرور جانا چاہیئے۔

ڈاکٹر نایاب خان نے یہ بھی بتایا کہ خیبر پختون خوا میں چھاتی کے کینسر کے 75 فیصد سے زیادہ کیسز عمر رسیدہ خواتین میں رپورٹ ہوتے ہیں جن کا تعلق دیہی علاقوں سے ہوتا ہے۔

رکن صوبائی اسمبلی حمیرا خاتون نے صوبے میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے بتایا کہ کچھ ماہ قبل میں نے جب سوال نمبر12757 کے ذریعے اسمبلی فلور کے اوپر صوبائی وزیر صحت سے صوبے میں بریسٹ کینسر کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد کے بارے میں پوچھا تو محکمہ صحت کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کل 891 مریض بتائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے یہ اعداد وشمار صرف حیات میڈیکل کمپلیس پشاور سے لئے گئے ہیں جن کے مطابق 2017 کے اندر 131، 2018 میں 144، 2019 میں 143، 2020 میں 248 اور 2021 میں 225 مریض رجسٹرڈ ہوئے۔ لیکن ان میں باقی پانچ مراکز میں رجسٹرڈ ہونے والے مریضوں کا ڈیٹا شامل نہیں کیا گیا۔ رکن صوبائی اسمبلی کو موصول ہونے والے جواب کے مطابق صوبے میں بریسٹ کینسر کے علاج کے لیے کل 6 مراکز قائم ہیں جن میں حیات میڈیکل کمپلیس (پراجیکٹ بیسڈ)، ارنم پشاور، اینار ایبٹ آباد، سینار سوات، بینار بنوں اور دینار ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان شامل ہیں۔

پاکستان میں بریسٹ کینسر کے لیے کام کرنے والی تنظیم پِنک ربن کے چیف ایگزیکٹیو عمر آفتاب کے مطابق پورے ایشیا میں بریسٹ کینسر پاکستان میں سب سے زیادہ ہے اور پاکستان میں ہر 9 خواتین میں سے 1 کو بریسٹ کینسر ہونے کا خطرہ ہے۔ عمر آفتاب نے کہا کہ بریسٹ کینسر سے شرح بقا میں اضافہ کے لیے ضروری ہے کہ چھاتی کے کینسر کی بروقت تشخیص ممکن بنائی جا سکے تا کہ کینسر سے جڑی خرافات اور ممنوعات سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔ معاشرتی دباؤ کے باعث چھاتی کے کینسر میں مبتلا 70 فیصد خواتین تشویش ناک حالت کو پہنچ کر ڈاکٹر سے رجوع کرتی ہیں۔

ان کے مطابق خواتین کی اس جان لیوا بیماری کی علامات کو نظر انداز کرنے کے پیچھے کچھ عوامل ہیں جیسے کہ اس مرض سے متعلق لاعلمی، میموگرام کی سہولت کی عدم دستیابی، نسوانیت ختم ہونے کی تشویش اور اس بیماری سے جڑے سماجی معاملات وغیرہ۔

خیبر پختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کی چیئرپرسن ڈاکٹر رفعت سردار نے بتایا کہ بریسٹ کینسر کے حوالے سے میڈیا میں جو اعداد و شمار رپورٹ ہو رہے ہیں، سبھی اندازوں پر مبنی ہیں۔ ہماری اطلاع کے مطابق ابھی تک صرف پنجاب نے یہ ڈیٹا جمع کرنا شروع کیا ہے۔ باقی کسی صوبے میں اس حوالے سے ڈیٹا جمع نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے پاس تو محدود وسائل ہوتے ہیں لیکن پھر بھی ہم ہر سال کوشش کرتے ہیں کہ ایک ہفتہ بریسٹ کینسر کے حوالے سے منائیں جس میں آگاہی سیمنار منعقد کیے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر رفعت سردار

ڈاکٹررفعت سردار نے بتایا کہ کمیشن ابھی پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر جینڈر منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم بنا رہا ہے جس میں خواتین کے حوالے سے مکمل ڈیٹا جمع کیا جائے گا۔ ابھی ہم نے بریسٹ کینسر کے حوالے سے بھی ایک انڈیکیٹر رکھا ہے جو کہ ہم محکمہ صحت سے ڈیمانڈ کریں گے اور اُن کو اس بات پر مجبور کریں گے کہ وہ ہمیں یہ ڈیٹا مہیا کریں تاکہ جب کمیشن کوئی معلوماتی پمفلٹ جاری کریں تو اس جینڈر منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت ہم سارے محکموں سے خواتین کا ڈیٹا مانگیں گے جو کمیشن عوام کی آگاہی کے لیے شائع کرے گا۔

چیئرپرسن نے بتایا کہ موجودہ حالت میں محکمہ صحت کے پاس ڈیٹا جمع کرنے کے لیے ہیلتھ انفارمیشن سسٹم موجود ہے لیکن بدقسمتی سے اس میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے ڈیٹا جمع نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کو چاہئیے کہ وہ پولیو، ملیریا اور دوسرے موذی امراض کی طرح بریسٹ کینسر کے مریضوں کے لیے بھی رجسٹری میکانزم بنائیں تاکہ اصل اعداد و شمار معلوم کیے جا سکیں۔

ڈی آئی خان انسٹیٹوٹ آف نیوکلیئر میڈیسن اینڈ ریڈیوتھراپی (دینار) میں نام نہ بتانے کی شرط پرذرائع نے بتایا کہ یہ ہسپتال 2012 میں قائم ہوا تھا۔ یہاں پر ہر سال دینار پیشنٹس ویلفئیر سوسائٹی کے تعاون سے 21 اکتوبر سے 31 اکتوبرتک بریسٹ کینسر آگاہی مہم چلائی جاتی ہے جس میں مریضوں کو تمام تر سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹر دینار ہسپتال ڈاکٹر نبیلہ جاوید خیبر پختون خوا کی ایک سینیئر انکالوجسٹ ہیں۔ اس کے علاوہ دو اور لیڈی ڈاکٹرز بھی ہیں جن کی نگرانی میں تمام مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ عام دنوں میں ہم میموگرافی (چھاتی کے ایکسرے) کے لیے 15 سو روپے فیس لیتے ہیں لیکن آگاہی مہم کے دوران یہ سہولت بھی مفت مہیا کی جاتی ہے۔ اس عمل میں کم ماہیئت کے ایکسرے کا استعمال کر کے گلٹی سے متعلق زیادہ معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس سے چھاتی کے کینسر کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص میں مدد ملتی ہے۔

علاج کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ بریسٹ کینسر کا علاج تین طریقوں سے ہوتا ہے جس میں پہلے نمبر پر سرجری، دوسرے نمبر پر ریڈیو تھراپی یعنی شعاعوں سے علاج اور تیسرے نمبر پر کیموتھراپی ہے جس میں دواؤں کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے۔ ہمارے پاس مریضوں کا علاج ریڈیو تھراپی اور کیموتھراپی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ ان دو طریقوں میں ایسے بھی کچھ انجیکشنز ہیں جو بہت مہنگے ہیں اور جن کی قیمت ڈیڑھ لاکھ روپے تک ہے لیکن یہ سب صحت کارڈ کے ذریعے مفت ہو رہا ہے۔ اعداد و شمار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس پچھلے پانچ سالوں میں کل 758 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔

ڈاکٹر سعیدہ محسود

ڈائڑیکٹر کیوریٹیو محکمہ صحت ڈاکٹر سعیدہ محسود نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ عوام کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس موذی مرض کے حوالے سے اپنی کمیونٹی میں آگاہی پھیلائیں۔ حکومت کی کوشش ہے کہ آگاہی پروگرام میں لیڈی ہیلتھ ورکرز سے ڈور ٹو ڈور کمپین کروائیں گے تا کہ نچلی سطح پر عوام میں شعور بیدار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خیبر پختون خوا نے مفت کینسر علاج کا دائرہ کار حیات میڈیکل کمپلیکس پشاور سے دیگر اضلاع تک پھیلانے اور اس کو صحت کارڈ پلس میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ صحت کارڈ پلس میں ہیلتھ پیکیج کو 10 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھا کر 1 کروڑ روپے تک کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

ڈاکٹر سمیرا شمس

صوبے میں خواتین کی فلاح و بہبود کے حوالے سے ایم پی اے اور پارلیمانی ویمن کاکس کی چیئرپرسن ڈاکٹر سمیرا شمس نے بتایا کہ پچھلے مالی سال کی نسبت امسال خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے 3.5 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو کہ تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خواتین کی فلاح و بہبود اس بات سے عیاں ہے کہ جنوبی ایشیا کا سب سے پہلا کامیاب صحت سہولت پروگرام پختون خوا حکومت نے لانچ کیا جس کے تحت اب تک 15 لاکھ سے زائد مریضوں کے علاج پر 39 بلین روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ ان مریضوں میں 52 فیصد خواتین ہیں۔

Previous Post

عمران خان آرمی سپورٹ کے بغیر کچھ نہیں – عرفان صدیقی

Next Post

ہم کوشش کر رہے ہیں لیکن ڈر کی وجہ سے کوئی ایف آئی آر نہیں درج کر رہا؛ عمران خان

سید رسول بیٹنی

سید رسول بیٹنی

سید رسول بیٹنی صحافت کے طالب علم ہیں اور انسانی حقوق سے متعلق موضوعات پر لکھتے ہیں۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے صحافت کے مضمون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

Related Posts

اصالتِ ماہیت اور مکتبِ خراسان

اصالتِ ماہیت اور مکتبِ خراسان

by حمزہ ابراہیم
جنوری 28, 2023
0

جدید سائنس نے یہ بتایا ہے کہ چیزیں مرکبات (Molecules) سے مل کر بنی ہیں۔ ان کی صفات مرکبات کی ترتیب اور...

کراچی شہر میں پانی کی قلت پیدا کرنے میں کس کس کا ہاتھ ہے؟

کراچی شہر میں پانی کی قلت پیدا کرنے میں کس کس کا ہاتھ ہے؟

by محمد عبدالحارث
جنوری 27, 2023
0

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے 36 سالہ سپروائزر فرقان اختر کو منگھوپیر ضلع غربی میں اپنی موٹرسائیکل پر سڑکوں پر گھوم...

Load More
Next Post
ہم کوشش کر رہے ہیں لیکن ڈر کی وجہ سے کوئی ایف آئی آر نہیں درج کر رہا؛ عمران خان

ہم کوشش کر رہے ہیں لیکن ڈر کی وجہ سے کوئی ایف آئی آر نہیں درج کر رہا؛ عمران خان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 27, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In