جمعیت علمائےاسلام ف کا آزادی مارچ مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں پنجاب کے ضلع راولپنڈی کے علاقے گوجر خان پہنچ گیا ہے تاہم سانحہ تیز گام کے باعث اپوزیشن نے مشترکہ طور پر آزادی مارچ کا اسلام آباد میں آج ہونے والا جلسہ کل تک کے لیے ملتوی کردیا ہے۔
دوسری جانب پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور اور قومی وطن پارٹی کے افراد بھی آزادی مارچ میں شرکت کے لیے پشاور کی جانب روانہ ہو گئے ہیں، جبکہ اکرم درانی کی قیادت میں قافلہ ڈیرہ اسماعیل سے پشاور کی جانب روانہ ہوچکا ہے جہاں سے یہ بنوں، کرک، جنوبی اور شمالی وزیرستان سے آتے ہوئے قافلوں کے ہمراہ پشاور پہنچیں گے۔
اکرم درانی کے زیر قیادت ریلی بنوں سے نکلی ریلی کرک پہنچ گئی
قافلے میں گاڑیوں کی بہت زیادہ تعداد شامل ہے، اکرم درانی#AzadiMarch pic.twitter.com/YiVkfkWGRT— NayaDaur Urdu (@nayadaurpk_urdu) October 31, 2019
ایک حیرت انگیز بات جو دیکھنے میں آئی ہے کہ وہ یہ کہ بلوچستان سے آنے والا قافلہ ابھی تک خیبرپختونخواہ کے قافلے سے خاصا بڑا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے قافلے بھی رواں دوراں ہیں۔
Here is single glimpse, single District caravan of #ANP towards #AzadiMarch. The District Peshawar have joined the main caravan under Milli Mashar @AsfandyarKWali at Rashakai Interchange.#ANPJoinsAzadiMarch pic.twitter.com/Kj7KnvfWCL
— Awami National Party (@ANPMarkaz) October 31, 2019
پشاور سے آگے قافلے کی قیادت مولانا عطاء الرحمان کریں گے پھر سے یہ قافلہ نوشہرہ پہنچے گا، جہاں آزادی مارچ میں سوات اور چارسدہ سے آنے والے قافلے شامل ہونگے۔
آزادی مارچ: پشاور سے اے این پی کا قافلہ براستہ کشمیر ہائی وے اسلام آباد میں داخل
ٓ#GeoNews pic.twitter.com/DusMl5gnTR— Geo News Urdu (@geonews_urdu) October 31, 2019
نوشہرہ سے آزادی مارچ کا کارواں ترنول سے آتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہو گا۔
مولانا فضل الرحمان کے بھائی مولانا لطف الرحمان نے نیا دور سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ خیبر پختونخواہ سے آزادی مارچ میں 5 لاکھ افراد شرکت کریں گے۔ نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ بھی یہاں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن تاحال کارڈ شو کرنے سے انکاری
دوسری جانب اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے آزادی مارچ کے شرکا کے پہنچنے سے قبل چند شاہراہیں جزوی جبکہ بعض مکمل طور پر بند ہیں۔
جلسہ ملتوی نہیں ہوا: مولانا فضل الرحمٰن
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور آزادی مارچ کے روحِ رواں مولانا فضل الرحمٰن نے آج کے اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کے ملتوی ہونے کی تردید کر دی۔
گوجر خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی کا کہنا ہے کہ یہ ہمارا پروگرام ہے جس کے بارے میں ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کب اور کیا کرنا ہے۔
جمعیت علماء اسلام(ف) کے رہنما عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ سے غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔ آزادی مارچ ملتوی نہیں تاہم جلسے کا باقاعدہ آغاز جمعے کی نماز کے بعد ہو گا۔
جلسے کی اجازت دے کر رسک لیا ہے، پرویز خٹک
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کےسربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم نے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دے کر رسک لیا ہے، اگر معاہدہ توڑا گیا تو نتائج کی ذمہ داری ہم پر نہیں ہوگی۔ صحافیوں سے گفتگو میں حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ پرویز خٹک نے بتایا کہ جلسے کی جگہ کا انتخاب جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خود کیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں میں انتظامیہ اپنے طور پر کارروائی کر رہی ہے۔
سب سے پہلے آپ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لیں انکے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستیں واپس لیں پھر انکے فیصلے کا حوالہ دیں https://t.co/V6ZwUbXjGD
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) October 31, 2019
خواجہ آصف کی گفتگو
لیگی رہنماء خواجہ آصف نے اپنی تقریر کے دوران آزادی مارچ میں ن لیگ کے شرکت نہ کرنے کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور نواز شریف دونوں کا یہ یقین ہے کہ حکومت کو جانا چاہیے، اس بات میں کوئی ابہام نہیں ہے، ورکرز افواہوں پر کان نہ دھریں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اس تحریک کا حصہ ہے۔
مفتی کفایت اللّٰہ کی ضمانت منظور
پشاور ہائی کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام ف کے گرفتار رہنما مفتی کفایت اللّٰہ کی ضمانت منظور کر لی۔ ضمانت کی منظوری کے بعد مفتی کفایت اللّٰہ کی جلد رہائی کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کا آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے روانہ ہوا تھا۔ یہ مارچ سکھر، رحیم یارخان، ملتان، ساہیوال، لاہور سے ہوتا ہوا گوجر خان پہنچا تھا۔
‘آزادی مارچ’ شیڈول کے مطابق آج اسلام آباد میں داخل ہو گا اور اسے حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ جلسے کے دوران وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔