• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

وزیراعظم پاکستان عمران خان کی امریکہ یاترا

ڈاکٹر محمود صادق by ڈاکٹر محمود صادق
جولائی 24, 2019
in بڑی خبر, بلاگ, تجزیہ, سیاست, قومی, میگزین
2 0
0
ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی آفر، بھارت میں کہرام مچ گیا
10
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر: (بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمود صادق) امریکہ آمد پر استقبال، لباس اور سمندر پار پاکستانیوں سے بولے چند الفاظ پر جتنی مرضی تنقید کی جائے مگر وزیراعظم عمران خان کا یہ دورہ ایک کامیاب سفارتی عمل ہے۔ عمران خان کی مقبولیت اور اسکا امریکی اقرار ہماری تاریخ میں ایک منفرد حیثیت حاصل کر چکا ہے۔ ذہینی ربط، انداز فکر کا تسلسل، ادائیگی اور اعتماد چاہے وائٹ ہاؤس ہو یا کیپیٹل ہل یہ بھی داد کا مستحق ہے۔

اس دورے کی سب سے بڑی انفرادیت وہ تاریخی جلسہ اور عوامی طاقت کا مظاہرہ تھا جو عمران خان کی مقبولیت پر مستند مہر ثبت کرتا ہے۔ اس عوامی مظاہرے نے پاکستان کی داخلی سیاست میں “سلیکٹ” کا طعنہ دینے والوں کے غبارے سے عارضی طور پر ہوا نکال دی ہے۔ اس تاریخ ساز پاکستانی اجتماع نے جو اثر پیدا کیا وہ صدر ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں عمل اور باڈی لینگویج میں بھی نظر آ رہا تھا۔ وزیراعظم عمران خان کے نواز شریف اور زرداری کے بارے میں کہے گئے الفاظ بھی کسی طے شدہ بیانیے کا حصہ نہیں تھے بلکہ وہ اس شعوری سوچ کا نتیجہ ہیں جو اس  اجتماع کو دیکھ کر پیدا ہوئی۔

RelatedPosts

پاکستان دنیا کا خطرناک ترین ملک ہے؛ سابق امریکی وزیر دفاع

پاکستان کا اصل دشمن بھارت نہیں، TTP ہے

Load More

پچھلی حکومتوں میں سپہ سالار کے بیرونی دوروں کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ یاترا میں عسکری حلقوں کی طرف سے پس پردہ رہنا اور میڈیا پر نا آنے کا فیصلہ بھی ایک خوش آئند عمل ہے، جسے داخلی صورتحال میں بھی لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے سیاسی اور عسکری قیادت کی ساکھ اور شہرت میں اضافہ ہوگا۔

پچھلے چھ ماہ میں ہونے والے واقعات اور پیدا شدہ حالات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ پاکستان نے امریکہ کی نظر میں کھوئی افادیت کا کچھ حصہ واپس حاصل کر لیا ہے۔ امریکہ میں اگلے سال ہونے والے الیکشن اور عمران کی مقبولیت اور شخصیت نے بھی اس افادیت میں اپنا کردار ادا کیا ہے، امریکی صدر نے اپنا ہوم ورک کیا ہوا تھا۔ انہوں نے کشمیر کی خوبصورتی اور اس میں موجود بموں کا ذکر کرکے بھارت اور پاکستان دونوں کو حیران کر دیا۔ ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش اور مسئلہ کشمیر پر بات چیت پاکستانی بیانیے کی حمایت تھی۔

درحقیقت صدر ٹرمپ کشمیر ایشو پر سیاسی اور عسکری قیادت کے درمیان ماضی کے اختلافات سے بھرپور آگاہ تھے۔ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو ایک صفحے پر رکھے بغیر افغانستان سے عزت کے ساتھ اور سال کے اندر واپسی ممکن نہیں لہذا کشمیر کو وہ اہمیت دینی تھی چاہے اس کے لئے بھارت کو عارضی طور پر ناراض ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔

قطع نظر سفارتی  روایات،  امریکہ نے اپنے رسمی اور غیر رسمی ملاقاتوں میں بھارت اور افغانستان کے تحفظات اور نقطہ نظر بلا جھجک بتایا ہوگا۔ بھارتی بیانیہ کی دانستہ نظر اندازی کے پیچھے کافی ساری زمانتیں ہوں گی جو ہماری سیاسی اور عسکری قیادت کو پردے کے پیچھے واضح طور پر اور دنیا کے سامنے سفارتی زبان میں بتائی گئی ہوں گی۔ جب تک ہماری سیاسی اور عسکری قیادت اپنے اسلام آباد اور راولپنڈی کے دفاتر میں واپس آتی ہے تو ان کو واضح ہو گا کہ آگے کیا کرنا ہے اگر پہلے سے پتہ نہیں بھی تھا۔

چاہے کچھ گھنٹوں، ہفتوں، مہینوں یا سال کے لیے ہو صدر ٹرمپ نے امریکہ کی تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستان، افغانستان اور بھارت کے زمینی حقائق کے ساتھ چلنے کا نعرہ لگایا ہے۔ وقت ثابت کرے گا کہ امریکی صدر کس حد تک اپنے اقرار کو نبھاتے ہیں۔ پُر امید ہونے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ چاہے جنگ ہو یا دہشت گردی کی واردات، بھارت اور پاکستان نے ہمیشہ اپنے کاغذات امریکہ کو جمع کرائے ہیں۔ اگر صدر ٹرمپ نے بھی ان میں سے کچھ فائلوں کو پڑھا ہے تو پھر انہیں اندازہ ہوگا کہ حالات کتنے پیچیدہ اور نازک ہیں۔ کشمیر کا ذکر کرکے عوام اور عسکری قیادت کو خوش تو کیا جاسکتا ہے مگر بھارت کو فاٹا میں جمہوریت پر وار سے روکنا، بلوچستان میں دخل اندازی سے منع کرنا اور پاکستان کے اداروں اور سماجی روایات پر حملے کو روکنا ایک مشکل اور کٹھن مرحلہ ہے۔

پاکستان کو  امریکہ یاترا سے حاصل کردہ زور حرکت میں تسلسل کو برقرار رکھنا پڑے گا۔ یہ ایک پیچیدہ مگر ٹیڑھا راستہ اور مشکل سفر ہو گا۔  پاکستان کو بین الاقوامی علاقائی اور داخلی طور پر بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حاصل کردہ افادیت کو برقرار رکھ کر اسے ملکی مفاد میں استعمال کیا جاسکے۔ ان عملوں کے علاوہ جو پس پردہ  کرنے کو کہے گے ہوں گے داخلی طور پر اگر ڈالر اسی طرح جھولتا رہا اور معیشت میں استحکام نہ آیا تو یہ زور حرکت متاثر ہوسکتا ہے۔ سیاسی ناپائیداری میں تسلسل کا برقرار رہنا، مہنگائی میں اضافہ، حکومتی اور انتظامی امور میں کوتاہی اور کرپشن کے خلاف مہم میں سست رفتاری بھی اس زور حرکت کو توڑ سکتی ہے۔

پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو غیر مقبول مگر ٹھوس عمل کرنے پڑیں گے جو بین الاقوامی طاقتوں سے مدد یا ثالثی حاصل کرنے کے لیے بنیاد کا کام کرسکیں۔ پہلا امتحان اکتوبر 2019 میں ایف اے ٹی ایف کے اسٹیٹس میں تبدیلی اور تجارت کے امریکی صدر کے نعرے کے بعد کے عوامل ہوں گے۔ داخلی طور پر عمران خان اور اسکی ٹیم کو کرپشن مہم کو اخلاقی، قانونی اور انتظامی تخفظ دینا ہوگا تاکہ اس کے اثرات غریب عوام محسوس کر سکیں۔

جنرل باجوہ نے وائٹ ہاؤس میں وردی پہن کر وزیراعظم کے ماتحت ایک چہرہ رکھنے کا تاثر دے دیا ہے۔ ایک عام پاکستانی پر امید ہے کہ جنرل باجوہ نے ایک ادارتی تصدیق دی ہے نہ کہ ذاتی ضمانت، رسمی طور پر وزیراعظم عمران خان کی امریکہ یاترا انتہائی کامیاب رہی لیکن کسی بڑی تبدیلی کی توقع کرنا غیر حقیقی ہوگا۔ اس کے لئے وقت اور عمل درکار ہوں گے۔ پاکستان کے لئے ایک موقع اور امید کی کرن ہے۔

سب سے اہم ذمہ داری وزیراعظم عمران خان پر ہے اور اس کے بعد عسکری قیادت پر کہ وہ پاکستان کے مفاد میں اس دورے کو عملی طور پر استمال کر کے عوام کو دکھائیں۔

Tags: بھارتبھارت اور پاکستانپاکستان امریکہ تعلقاتصدر ٹرمپعمران خان امریکہکشمیر کا مسئلہ
Previous Post

ڈی جے کا اہلیہ پر تشدد: پولیس معاملے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، فاطمہ کا الزام

Next Post

5 ایسی انقلابی ایجادات جن کے موجد شرمندہ ہیں

ڈاکٹر محمود صادق

ڈاکٹر محمود صادق

Related Posts

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

آج پاکستان کی عدالتی، سیاسی اور پارلیمانی تاریخ کا بڑا دن ہے۔ مگر یہ کسی بڑی خوشی کا دن نہیں، بلکہ سوچنے،...

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

پارلیمان راتوں رات قانون سازی کر سکتی ہے بشرطیکہ رہنماؤں کے ذاتی مفادات خطرے میں ہوں

by عظیم بٹ
مارچ 29, 2023
0

قیام پاکستان سے آج تک ملک کا سب سے اہم اور سب سے مقدس ادارہ پارلیمان جو کہ قوم کی ترجمانی کرتا...

Load More
Next Post
5 ایسی انقلابی ایجادات جن کے موجد شرمندہ ہیں

5 ایسی انقلابی ایجادات جن کے موجد شرمندہ ہیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

...

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

by شاہد میتلا
مارچ 29, 2023
0

...

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In