دہشتگردوں کے وار جاری، جنوبی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ

دہشتگردوں کے وار جاری، جنوبی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ
جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں نے سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا جس دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشتگرد مارا گیا۔ گزشتہ 3 دنوں میں پختونخوا میں یہ چوتھا بڑا حملہ ہے۔ پختونخوا میں حملوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں سٹی تھانہ وانا اور باغیچہ چیک پوسٹ پر دہشتگردوں نے گزشتہ رات حملہ کیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ 50 سے زائد دہشتگردوں نے چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس دوران فورسز سے فائرنگ کےتبادلے میں ایک دہشتگرد مارا گیا جب کہ فائرنگ سے ایک سکیورٹی اہلکار زخمی ہوا۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس اورایف سی کی جوابی کارروائی کے بعد دہشتگرد فرار ہوگئے جب کہ مارےگئے دہشتگرد کی لاش تحویل میں لے لی گئی ہے۔

گزشتہ روز سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا جس میں اب تک ایک پولیس اہلکارشہید اور تین سکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونےکی اطلاعات ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شہید ہونے والے 33 نائیک عابد کا تعلق مانسہرہ سے ہے۔

بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈپر دہشتگردوں کے حملےکے بعد علاقے میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور  کینٹ ایریا میں گزشتہ شام سے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ بنوں میں انٹرنیٹ سروس معطل اور سکیورٹی ہائی الرٹ ہے جب کہ کینٹ کی طرف آنے اور جانے والے تمام راستے سیل ہیں۔

میرانشاہ روڈ اور جمعہ خان روڈ ہرقسم کی آمدروفت کے لیے بند ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشتگرد افغانستان تک باخفاظت فضائی راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) 2007 میں ابھری جس کے بعد پاکستان میں تشدد کی ایک خوفناک لہر  اُٹھی۔ اس کا خاتمہ 2014 میں فوجی کریک ڈاؤن کے ساتھ ہوا۔ گزشتہ سال افغان طالبان کے کابل پر کنٹرول کے بعد سے حملوں میں دوبارہ اضافہ ہو رہا ہے تاہم ان حملوں میں زیادہ تر سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا۔ کالعدم ٹی ٹی پی نے حکومت کے ساتھ طویل جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ ماہ ختم کر دیا جس کے بعد ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔