'غیر ملکی بمبار نے پولیس کے روکنے پر خود کو اڑا لیا'

'غیر ملکی بمبار نے پولیس کے روکنے پر خود کو اڑا لیا'
اسلام آباد پولیس نے بتایا ہے کہ آج صبح وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر آئی 10 میں ہونے والے دھماکے میں غیر ملکی خودکش بمبار ملوث تھا۔

نیا دور کے سینئر صحافی وقاص علی نے بتایا ہے کہ ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس سہیل ظفر چٹھہ نے واقعہ کے بعد  میڈیا کے ساتھ ابتدائی معلومت شیئر کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ناکے پر موجود پولیس اہلکار گاڑیوں کی چیکنگ کر رہے تھے جب ایک ٹیکسی کو غیر ملکی مسافروں کی موجودگی کہ وجہ سے روکا  گیا۔ ان کے حلیے سے معلوم ہو رہا تھا کہ وہ پاکستانی نہیں ہیں۔ پولیس نے مرد مسافر کو  باہر نکال کر تلاشی لینے کی کوشش کی اسی اثنا میں وہ شخص گاڑی کی طرف واپس مڑا اور دھماکا ہو گیا جس سے ایک پولیس اہلکار شہید اور 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو ئے۔

وفاقی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد اسلام آباد اور  راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے جبکہ اس علاقے کے راستوں کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔

بلاشبہ یہ ایک افسوسناک اور تشویشناک واقعہ ہے تاہم اسلام آباد پولیس کی بہترین کارکردگی کے باعث  انہیں علاقے میں جانے سے روک دیا گیا  جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ اگر بروقت پتا نہ چلتا تو علاقے میں موجود کسی حساس عمارت یا علاقے میں یہ واقعہ پیش آسکتا تھا۔


واضح رہے کہ آج صبح اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں ایک گاڑی میں خودکش دھماکا ہوا جس  سے ایک پولیس اہلکار شہید اور 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو ئے۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق کہ دارالحکومت میں سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور چیکنگ چل رہی تھی کہ اسی دوران پولیس اہلکاروں نے ایک مشکوک گاڑی کو تلاشی کے لیے روکا ۔

ترجمان کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب پولیس ٹیم کے ایک اہلکار نے مشکوک گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا۔  اور گاڑی رکتے ہی خود کش بمبار نے خود کو اڑا لیا۔ دھماکا بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا اور اس میں پولیس اہلکاروں کو ہدف بنایا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ دھماکے میں تین پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔ شہید ہونے والے اہلکار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے نام سے ہوئی ہے۔

دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی ٹیمیں جائے وقوع پہنچ گئے جب کہ ملحقہ علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد ضلع راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ اسلام آباد کے جڑواں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکا بندی کر دی گئی جبکہ حکام نکی ہدایات پر نماز جمعہ کے اجتماعات کے لئے سخت سکیورٹی فراہم کی گئی۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے خودکش دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی اور دہشت گردی کے واقعے کی مذمت بھی کی۔

وزیراعظم نے شہید پولیس اہلکاروں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا. انہوں نے مزید کہا کہ قوم اپنے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی سے بے گناہوں کا خون بہانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے۔ انہوں نے ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے اہلخانہ کے لیے شہید پیکج کا بھی اعلان کیا۔