اسلام آباد سیکٹر آئی 10 میں خودکش دھماکے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد سیکٹر آئی 10 میں خودکش دھماکے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین میں خود کش دھماکے  کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا  فیصلہ کر لیا گیا۔

ڈی آئی جی  اسلام آباد کی سفارش پر پولیس حکام نے آئی ٹین فور میں خودکش دھماکے کی تفتیش کے لیے 8 رکنی جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا ۔ ڈی آئی جی آپریشن سہیل ظفر چھٹہ نےمشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کی سفارش کے لئے آئی جی اسلام آباد کو خط لکھا تھا۔

ڈی آئی جی  آپریشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے اور اے ٹی اے ایکٹ کے تحت  مقدمات کے لئے لازم ہے کہ ان کی تحقیقات جے آئی ٹی کرے۔

ذرائع کے مطابق ایس ایس پی سی ٹی ڈی کی نگرانی میں 8 رکنی جے آئی اسلام آباد دھماکے کی تحقیقات کرے گی۔ حساس اداروں کے افسران، ایس پی انڈسٹریل ایریا، ایس ڈی پی او سبزی منڈی جے آئی ٹی کا حصہ ہوں گے۔ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بھی شامل ہوں گے۔ جے آئی ٹی اسلام آباد خود کش دھماکے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ مرتب کرے گی۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے خودکش دھماکے کے بعد حفاظتی اقدامات کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کردیا۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ خطرے کے پیش نظر شہر بھر میں ہرقسم کی کارنر میٹنگز، جلسے اور عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔

بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 کا نفاذ بلدیاتی انتخابات اور اس سے متعلقہ سیاسی اجتماعات، جلسوں،کارنر میٹنگز پر بھی ہوگا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے خطرے کی ایڈوائزری جاری کرنے کےبعد فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ایڈوائزری کے بعد دہشت گردی جیسی کوئی بھی ناگہانی صورت حال خارج از امکان نہیں رہی، اس لیے دفعہ 144 اسلام آباد کی حدود میں فوری طور پر لاگو ہوگا اور یہ 15 دن تک کارگر رہے گا۔

گزشتہ روز اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین میں خود کش دھماکا ہوا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار سمیت 2 افراد شہید اور 10 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور چیکنگ چل رہی تھی، پولیس جوانوں نے چیکنگ کے دوران ایک مشکوک گاڑی کو روکا جس کے بعد گاڑی رکتے ہی خود کش بمبار نے خود کو اڑا لیا۔