ٹی ٹی پی کی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو وارننگ

ٹی ٹی پی کی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو وارننگ
تحریک طالبان پاکستان کی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ برسر اقتدار مسلط کردہ ٹولوں (پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن) کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے پر غور کررہی ہے۔ اگر یہ دوپارٹیاں اپنے مؤقف پر ڈٹی رہیں اور فوج کی غلامی کا نشہ انکے دماغ سے نہ نکلا تو پھرانکے سرکردہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ـ

تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی کی جانب سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے نام پیغام جاری کیا گیا ہے۔ پیغام میں ٹی ٹی پی  نے کہا کہ پوری دنیا کو اس بات کا علم ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کا جہادی میدان صرف اور صرف پاکستان ہے اور ہمارا ہدف ملک پرقابض سیکیورٹی ادارے ہیں جو مغرب کی ایماء پر ملک کے خلاف مختلف مقاصد کے لئےبر سر پیکار ہیں۔ کافی عرصہ سے ٹی ٹی پی  نے کسی سیاسی پارٹی کے خلاف اقدام نہیں کیا مگر بد قسمتی سے موجودہ حکومت کی قیادت پر امریکہ کا جادو  چل پڑا ہے۔

وزیراعظم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نہ جانے کس تصور میں امریکہ کی خوشنودی کی خاطر ٹی ٹی پی کے خلاف طبل جنگ بجاکر پوری پارٹی کو اس جنگ میں دھکیل دیا ـ اگر یہ دوپارٹیاں اپنے مؤقف پر ڈٹی رہیں اور فوج کی غلامی کا نشہ انکے دماغ سے نہ نکلا تو پھرانکے سرکردہ لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی ـ

پیغام میں مزید کہا گیا کہ عوام ایسے سرکردہ لوگوں کےقریب جانے سے اجتناب کریں۔

علاوہ ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بلاول نے امریکہ کو ماں کا در جہ دے دیا ہے۔ اس بوڑھی ماں کی محبت میں آپے سے باہر ہو کر ٹی ٹی پی کے خلاف کھل کراعلان جنگ کیا۔ بلاول صاحب ابھی کم سن ہے اس بیچارے نے ابھی تک جنگ کی کیفیت کا مشاہدہ نہیں کیا-

ملک کی مذہبی قیادت سے درخواست کرتےہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی کی پالیسی میں آپ حضرات کے خلاف اقدام کی کوئی گنجائش نہیں ہے مگر آپ حضرات سے گزارش ہے کہ ہمارے خلاف سرگرمیوں سے پرہیز کریں۔

ہم چاہتے ہیں کہ مجاہدین اور مذہبی جماعتوں کے مابین جنگ کی بجائے ہم آہنگی ہو اور ہم مل کر نظریہ پاکستان کے حصول اورملک کے اندر امن وامان کویقینی بنانے کی کوشش کریں۔