'اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ بحال کرنا چاہتے ہیں'

'اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ بحال کرنا چاہتے ہیں'
پاکستان تحریک انصاف رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ بحال کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا کسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے لوگ طاقت اور کسوٹی سے کسی کو نہیں دبا سکتے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اداروں کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں۔  چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ بحال ہو جائے۔

منحرف اراکین کی نئی سیاسی جماعت بننے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا اور پنجاب میں اعتماد کے ووٹ کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے جبکہ حکمران سعودی عرب اور چین سے امداد کی امید لگائے ہوئے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی لیڈر شپ کی وجہ سے ملک میں انتشار نہیں پھیل رہا اور عوام اگر لیڈر شپ کے بغیر باہر نکلی تو ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے لوگ طاقت اور کسوٹی سے کسی کو نہیں دبا سکتے اور اگر بات ہاتھ سے نکل گئی تو کوئی کنٹرول نہیں کر سکے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اس ہفتے مہنگائی میں 31 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور مہنگائی میں مزید 3 گنا اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ آٹھ جولائی کو میں نے پریس کانفرنس میں خبردار کیا تھا کہ نومبر دسمبر میں آٹے کا بد ترین بحران پیدا ہو گا۔ بدقسمتی سے حکومت اور ادارے کئی ماہ سے صرف عمران خان کا سیاسی قد کم کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف رہے۔ اب باقی معاملات کی طرح آٹے کا یہ بحران بھی ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے۔