'گورنر ہاؤس میں سازشوں کا سلسلہ جاری ہے'

'گورنر ہاؤس میں سازشوں کا سلسلہ جاری ہے'
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد بھی گورنر ہاؤس میں سازشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی میں پولنگ اسٹیشن پر قبضہ تو چلتا ہوا آیا ہے اور وہ سیاسی پارٹیاں جو قبضے میں مہارت رکھتی ہیں وہ نہیں چاہتی کہ الیکشن ہو ۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران پانچ ہزار کے قریب پولنگ اسٹیشنوں پر رینجرز اور آرمی کو ہونا چاہئے جس کے لئے ہم وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کو خط لکھ رہے ہیں اور ہو سکا تو چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو بھی خط لکھیں گے۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ صدر صاحب کو کامران ٹیسوری کو تعینات کرتے وقت سوچنا چاہئے تھا کہ ان پر کیا کیا کیسز چل رہے ہیں اور ان جماعتوں کو بھی  سوچنا ہوگا کہ جن کی انھوں نے گورنر کی تعیناتی کرائی ہے وہ کیا کر رہے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کی تعیناتی جو کہ ایک سوالیہ نشان ہے، وہ کام کر رہے ہیں جو ان کا کام نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز  الیکشن کمیشن نے کراچی بلدیاتی انتخابات سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کراچی بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے۔

الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم کنوینئر خالد مقبول صدیقی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی منظور کر لی ہے۔

الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم اورجماعت اسلامی کی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کیا ہوا تھا۔