نارووال میں مسلمان شرک کے الزام پر قتل

نارووال میں مسلمان شرک کے الزام پر قتل
نارووال میں ایک شخص کو شرک کا الزام لگا کر قتل کر دیا گیا۔ ملزم نے ویڈیو پر جرم قبول کر لیا۔

سینیئر صحافی عمر چیمہ کی جانب سے ٹوئیٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ایک نوجوان بیان کر رہا ہے کہ اس نے اپنے علاقے میں ایک شخص کو 'شرک' کرنے پر قتل کر دیا اور پھر موٹر سائیکل پر بیٹھ کر وہاں سے چلا گیا۔

ملزم کا کہنا تھا کہ 'وہ مجھے کہتا تھا قرآن اور حدیث پر عمل کرنا چھوڑ کر میرے بزرگ کو مانو'۔

قاتل کے اعتراف جرم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ 2 منٹ 20 سیکنڈ کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان لڑکا اپنے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے لوگوں کو پورا واقعہ سنا رہا ہے۔

قاتل نے دعویٰ کیا کہ ایک آدمی کو مار کر آیا ہوں کیونکہ وہ شرک کرتا تھا۔ وہ کہتا تھا کہ جس نے حج عمرہ کرنا ہے وہ بلار میں ایک دربار ہے وہاں آ جائے۔

"وہ مجھے کہتا تھا قرآن اور حدیث پر عمل کرنا چھوڑ کر میرے بزرگ کو مانو۔ وہی سب کچھ ہیں۔ اسی بزرگ کی وجہ سے پوری دنیا چل رہی ہے۔ حضرت محمدﷺ کے بعد یہ بزرگ ہیں۔"

"وہ کہتا تھا کہ میرے ماں، باپ، رب سب کچھ وہ بزرگ ہی ہیں۔ میں ان کے علاوہ کسی کو نہیں مانتا۔ اس بزرگ کو رب بنا کر بیٹھا تھا۔ شرک کر رہا تھا۔ اسی لئے میں اس کو مار آیا ہوں۔ میرا اس سے کوئی ذاتی اختلاف یا دشمنی نہیں تھی نا ہی کوئی لینا دینا تھا۔ بس شرک کی وجہ سے مارا ہے۔"

اس نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ وہاں موجود اور لوگوں  کو بھی شرک کی دعوت دے رہا تھا۔ مزید برداشت نہیں کر سکا تو اس کو مارد دیا۔ گراؤنڈ میں مار کر آیا ہوں، 5 فائر مار کر قتل کر دیا۔

قاتل فرار ہونے کی بجائے اپنے رہائشی علاقے میں واپس آیا اور محلے داروں کو یہ قصہ سنا کر کہا کہ پولیس کو بلا لو۔

ویڈیو بنانے والے شخص نے پوچھا کہ قتل کر کے بندا اکثر بھاگ جاتا ہے، تمہیں خوف نہیں آیا قتل کرنے کے بعد، سیدھے اپنے محلے میں آ گئے ہو، تو اس کا جواب تھا کہ مجھے کوئی مسئلہ نہیں، میں نے شرک پر اس بندے کو قتل کیا ہے۔

https://twitter.com/UmarCheema1/status/1613152695862415360?s=20&t=I16OUVZcYXaOzerAqsdCuw