وطن واپسی پر مریم نواز کا مسلم لیگ ن کی صدر بننے کا امکان

وطن واپسی پر مریم نواز کا مسلم لیگ ن کی صدر بننے کا امکان
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز 27 جنوری کو پاکستان واپس آ رہی ہیں، وطن واپسی پر ان کو ن لیگ کی صدر بنائے جانے کا امکان ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان ن لیگ کو دو ماہ کے اندر پارٹی کے اندر الیکشن کروانے کا الٹی میٹم بھی دے چکا ہے۔ قوی امکان ہے کہ پارٹی کے الیکشن میں مریم نواز کو پارٹی کی صدر منتخب کر لیا جائے گا۔

ن لیگ کے اندرونی ذرائع کے مطابق مریم نواز پاکستان واپسی پر ان سازشی کرداروں کے خلاف جارحانہ بیانیہ اپنانے کا ارادہ رکھتی ہیں جنہوں نے 2018 میں نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانے اور عمران خان کو دھاندلی کے ذریعے سے مسند اقتدار پر بٹھانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

19 جنوری کو لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ حالات کا ذمہ دار وہ 'سازشی ٹولہ' ہے جنہوں نے پاکستان کے ساتھ گھناؤنا مذاق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور کے چار سالوں کا عمران خان کے چار سالہ دور حکومت سے موازنہ کیا جائے تو یہ حقیقت سامنے آ جائے گی کہ ہمارے دور میں لوگ کتنے خوشحال تھے اور عمران خان کے دور میں لوگ کتنے بد حال ہوئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ میں نے گوجرانوالہ کے جلسے میں ان سازشی کرداروں کا نام لے کر بتایا تھا جو تمام خرابیوں کے ذمہ دار ہیں۔ ہمارے ملک کے ساتھ جو ستم ظریفی ہوئی ہے اس کی حقیقت کو عوام پر آشکار کرنا میری ذمہ داری ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے موجودہ حکومت سنبھالی ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف بھی اپنے خلاف زیر التوا کیسز کا سامنا کرنے کے لیے مارچ کے آخر میں پاکستان واپس آ سکتے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مریم نواز وطن واپسی پر نواز شریف کے استقبال کی تیاریاں شروع کر دیں گی۔

یاد رہے کہ پنجاب میں ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے مقابلے میں شکست کھانے اور پھر پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر ناکام ہونے کے بعد مسلم لیگ ن اب کسی نئے اور جارحانہ بیانیے کی تلاس میں ہے۔ اس سلسلے میں اب ن لیگ نے نواز شریف کی حکومت کے خلاف سازش کرنے والے کرداروں کی بے نقابی کو اپنے بیانیے کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کرداروں میں میں قمر جاوید باجوہ، فیض حمید اور ثاقب نثار شامل ہیں۔