پاکستان مارچ میں روس سے تیل درآمد کرے گا

پاکستان مارچ میں روس سے تیل درآمد کرے گا
پاکستان اور روس کے درمیان مارچ کے آخر میں خام تیل اور توانائی سے متعلق دیگر مصنوعات کی تجارت شروع ہو جائے گی جس کی ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں کی جائے گی۔

روس اور پاکستان کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس کے بعد روسی وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مارچ کے آخر میں پاکستان کو خام تیل کی برآمد پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان اپنے خام تیل کی درآمدات دوست ممالک کی کرنسیوں میں ادا کرے گا۔

اقتصادی امور کے وزیر ایاز صادق کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں شولگینوف نے مزید کہا کہ روس اور پاکستان کے درمیان توانائی کی تجارت کو اس طرح منظم کیا جائے گا کہ یہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو۔

تاہم دونوں وزراء میں سے کسی نے بھی اس حوالے سے مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کیں اور نہ ہی دوست ممالک کے ناموں کا کوئی ذکر کیا گیا جن کی کرنسیوں میں ادائیگی طے پائی ہے۔

اس حوالے سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ روسی روبل یا پاکستانی روپے کے علاوہ دونوں ممالک چینی یوآن کے ذریعے تجارت کریں گے تاکہ یوکرین کے تنازع کی وجہ سے روس پر مغربی ممالک کی طرف سے عائد پابندیوں اور مالیاتی پابندیوں پر قابو پایا جا سکے۔ پاکستان اپنی مقامی سپلائی کو مستحکم کرنے اور مالی بحران پر قابو پانے کے لیے بے تابی سے روس کی جانب سے رعایتی قیمتوں پر خام تیل اور توانائی سے متعلق دیگر مصنوعات  کے حصول کا خواہاں ہے۔

پاکستان کے پیٹرولیم کے وزیر مملکت مصدق ملک نے کہا ہے کہ اسلام آباد اپنی مجموعی خام تیل کی ضروریات کا تقریباً 35 فیصد روس سے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔