• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مارچ 21, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

صرف 4.1 بلین ڈالرز ریزرو کے ساتھ 500 ملین ڈالرز رقم واجب الادا

سٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ 23 بلین ڈالر کے قرضے واجب الادا تھے جن میں سے 15 بلین ڈالر پاکستان پہلے ہی واپس کر چکا ہے۔ ان میں 6 بلین ڈالر کے وہ  قرضے بھی شامل ہیں جو رول اوور ہوئے تھے۔

نیا دور by نیا دور
جنوری 25, 2023
in خبریں
14 0
0
صرف 4.1 بلین ڈالرز ریزرو کے ساتھ 500 ملین ڈالرز رقم واجب الادا
16
SHARES
77
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

گزشتہ سات دنوں میں پاکستان ایک اور قرضے کی ادائیگی کے لئے تیار ہے اور یہ ادائیگی ایک چینی کمرشل بینک کو 500 ملین ڈالر کے قرض کی واپسی کے لئے ہے تاہم  اس ادائیگی سے زرمبادلہ کے ذخائر 4 بلین ڈالر سے نیچے جا سکتے ہیں۔

ملک اگلے 72 گھنٹوں میں ادائیگی کرنے والا ہے اور امید ہے کہ قمری سال کی تعطیلات کے بعد، وہ چینی مالیاتی ادارے جن کو پاکستان نے گزشتہ سال ادائیگیاں کی تھیں قرضوں کی فراہمی شروع کر دیں گے۔

RelatedPosts

حکومت نے پیٹرول سبسڈی کا اعلان کرنے سے پہلے مشورہ نہیں کیا: آئی ایم ایف

حکومت کا پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا اعلان

Load More

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت 500 ملین ڈالر کا قرضہ چینی کمرشل بینک کو واپس کر دے گی، جب کہ اسی بینک کی طرف سے دیا گیا 300 ملین ڈالر کا ایک اور قرض فروری کے چوتھے ہفتے میں میچور ہو رہا ہے۔

دریں اثنا، اقتصادی امور کی وزارت کے مطابق  مذکورہ بینک کو 800 ملین ڈالر کی پوری ادائیگی اگلے ماہ ہونے والی ہے جس سے دونوں وزارتوں کے درمیان معلومات میں کچھ تضادات کی نشاندہی ہوتی ہے۔

اس گزشتہ ہفتے کے آخر میں، پاکستان نے تقریباً 328 ملین ڈالر کی ضمانت شدہ چینی قرض کی ادائیگی کی جو ملک نے پاور پلانٹس لگانے کے لیے لیا تھا۔ پاکستان نے چین سے اس گارنٹی شدہ قرض کو رول اوور کرنے کی درخواست کی تھی لیکن چین فوری طور پر اس کے لئے رضامندی نہیں ہوا۔

ذرائع نے بتایا کہ چینی گارنٹی شدہ قرض کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 4.1 بلین ڈالر تک گر گئے اور اس ہفتے کے آخر تک 3.5 بلین ڈالر تک گر سکتے ہیں، اگر فوری طور پر کوئی قرضہ نہ ملا۔

وزارت خزانہ کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ اس وقت ادائیگی مجموعی غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر سے کی جائے گی۔

جمعرات کو، پاکستان نے بیل آؤٹ پروگرام کو بحال کرنے کے لیےآئی ایم ایف کو اس ہفتے اسلام آباد میں ایک مشن بھیجنے کی دعوت دی تھی۔ تاہم، کسی بھی طرف سے اس بارے میں کوئی سرکاری بیان سامنے نہین آیا کہ آئی ایم ایف کا مشن دورہ کرے گا یا نہیں۔

آئی ایم ایف کی رہائشی نمائندہ ایستھر پیریز ن کی جانب سے بھی اس بارے میں کسی قسم کا کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

کراچی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے گورنر، جمیل احمد نے بھی اس حوالے سے کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا اور کہا کہ نویں جائزے کے لیے مذاکرات “بہت جلد” ہوں گے۔

سفارتی اور مرکزی بینک کے ذرائع نے بتایا کہ دو چینی کمرشل بینک 500 ملین ڈالر اور 700 ملین ڈالر کے دو قرضے واپس کر سکتے ہیں جو پاکستان نے چند ماہ قبل ادا کیے تھے۔ $500 ملین قرض کی واپسی کی کارروائی بھی ایڈوانس مرحلے پر تھی اور 700 ملین ڈالر کے قرض کے معاہدے کا مسودہ بھی موصول ہو گیا ہے۔

ہر روز ڈیفالٹ کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بارہا کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام کی عدم موجودگی میں ملک ڈیفالٹ ہو سکتا ہے۔

دریں اثنا، روپے کی قدر میں بتدریج کمی کے ساتھ پیر کے روز ایک ڈالر 230.15 روپے پر بند ہوا۔یہ صرف علامتی عدد بن گیا ہے کیونکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر اس قیمت پر دستیاب نہیں ہے۔ انٹر بینک ریٹ اور بلیک مارکیٹ ریٹ کے درمیان فرق 25 سے 30 روپے فی ڈالر تک بڑھ گیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے گورنر نے امید ظاہر کی کہ جب آئی ایم ایف کا جائزہ مکمل ہو جائے گا اور رقوم کی آمد شروع ہو جائے گی تو مارکیٹ کے تغیر میں بہتری آئے گی اور مختلف نرخوں میں فرق ختم ہو جائے گا۔

اس پیچیدہ صورتحال میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پیر کے روز قطر کے لیے روانہ ہوئے تاکہ خلیجی ممالک کی اسٹریٹجک فروخت میں دلچسپی حاصل کریں، جس میں فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے سرکاری اداروں کی ملکیت فروخت کی جائے۔ تاہم، پاکستانی حکام گزشتہ سال اپریل سے قطر اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ جاری مذاکرات کے علاوہ ابھی تک کسی بھی ادارے کے لیے قیمت کا تعین نہیں کر سکے ہیں۔

ملک کی فنانسنگ کی ضروریات کا بریک ڈاؤن دیتے ہوئے، اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ 23 بلین ڈالر کے قرضے واجب الادا تھے جن میں سے 15 بلین ڈالر پاکستان پہلے ہی واپس کر چکا ہے- ان میں 6 بلین ڈالر کے وہ  قرضے بھی شامل ہیں جو رول اوور ہوئے تھے۔

جمیل احمد نے کہا کہ ہمیں رواں مالی سال کے بقیہ پانچ مہینوں میں 8 بلین ڈالر واپس کرنے ہیں۔ تاہم ایک ملک کے ساتھ دو طرفہ سہولت کے تحت 3 بلین ڈالر کی رقم رول اوور ہونے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

سٹیٹ بینک کے گورنر نے مزید کہا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ 2.2 بلین ڈالر کا دو طرفہ تجارتی قرض اس کے کھاتوں سے چلا جائے گا اور واپس کر دیا جائے گا۔ یہ 3 بلین ڈالر اگلے پانچ مہینوں میں ادا کیے جانے ہیں۔

اب تک، چینی اور غیر چینی کمرشل بینک بیلنس شیٹس پر ملک کی جنک کریڈٹ ریٹنگ کے منفی اثرات کی وجہ سے پاکستان کو قرضے دینے سے دور رہے ہیں۔

حکومت کو توقع ہے کہ وہ رواں مالی سال میں 1.5 بلین ڈالر مالیت کے نئے غیر ملکی تجارتی قرضے حاصل کرنے کے قابل ہو جائے گی تاہم یہ اندازہ  آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے بغیر درست نہیں ہو سکتا۔ غیر ملکی کمرشل بینک اب 10 فیصد سے کہیں زیادہ شرح سود کا مطالبہ کر رہے ہیں، جسے حکومت سیاسی طور پر برداشت نہیں کر سکتی۔

Tags: Bailout ProgrammechinaChinese commercial bankDollarsIMFpakistan
Previous Post

‘عمران خان اور بشریٰ بی بی کا پہلا نکاح فاسد تھا’، مفتی سعید کا انکشاف

Next Post

فارما انڈسٹری کو ‘بدترین بحران’ کا سامنا، زندگی کے لیے ضروری ادویات کی قلت کا خدشہ

نیا دور

نیا دور

Related Posts

حکومت نے پیٹرول سبسڈی کا اعلان کرنے سے پہلے مشورہ نہیں کیا: آئی ایم ایف

حکومت نے پیٹرول سبسڈی کا اعلان کرنے سے پہلے مشورہ نہیں کیا: آئی ایم ایف

by نیا دور
مارچ 21, 2023
0

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے کم آمدنی والےطبقے کے لیے پیٹرول سبسڈی...

‘چینی امداد کے بعد حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے’

‘چینی امداد کے بعد حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے’

by نیا دور
مارچ 20, 2023
0

حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں ہو گا۔ وہ اگلے الیکشن کے لئے بیانیہ...

Load More
Next Post
فارما انڈسٹری کو ‘بدترین بحران’ کا سامنا، زندگی کے لیے ضروری ادویات کی قلت کا خدشہ

فارما انڈسٹری کو 'بدترین بحران' کا سامنا، زندگی کے لیے ضروری ادویات کی قلت کا خدشہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In