23 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن کیوں ہوا؟ رپورٹ سامنے آگئی

23 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن کیوں ہوا؟ رپورٹ سامنے آگئی
ملک میں بجلی کے بریک ڈاؤن پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی جس میں بتایا گیا فریکوئنسی اتارچڑھاؤ سے 500 کےوی کی ٹرانسمیشن لائنز پر ٹرپنگ ہوئی اور سسٹم بیٹھ گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کے ذیلی ادارہ این ٹی ڈی سی نے بریک ڈاؤن کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 23 جنوری کی صبح فریکوئنسی میں اتارچڑھاؤ پیدا ہوا جس کی وجہ سے 500 کےوی کی ٹرانسمیشن لائنزپر ٹرپنگ ہوئی۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ ٹرپنگ کی وجہ سےاین ٹی ڈی سی اورکے الیکٹرک کاسسٹم بیٹھ گیا .سسٹم بیٹھنے سے11 ہزار356 میگاواٹ بجلی سسٹم سے آؤٹ ہوئی۔

این ٹی ڈی سی نے کہا کہ بریک ڈاؤن سے پہلے سسٹم کی فریکوئنسی 50 میگا ہزٹ تھی۔ اتار چڑھاؤ کے باعث فریکوئنسی اچانک بڑھ کر 57 میگا ہزٹ تک پہنچ گئی اور فریکوئنسی اچانک بڑھنے سے سسٹم پر لوڈ اور وولٹیج غیر متوازن ہوا۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق بنیادی فالٹ گدو ٹرانسمیشن لائنوں میں آیا جبکہ تربیلا،منگلا اور وارسک میں متعدد بار ٹرپنگ ہوئی، جس کے باعث تربیلا، منگلا اور وارسک سے بحالی کا عمل فوری شروع کیا گیا۔

واضح رہے کہ 23 جنوری کی صبح 7 بج کر 32 منٹ پر بجلی اچانک بند ہوگئی۔ بریک ڈاؤن سے آئیسکو، لیسکو، میپکو، سیپکو، کے الیکٹرک متاثر ہوئے۔ آئیسکو کے 117 گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

وزارت توانائی کے مطابق نیشنل گرڈ کی سسٹم فریکوئنسی کم ہوئی جس سے بجلی کے نظام میں وسیع بریک ڈاؤن ہواہے۔ بجلی کا ترسیلی نظام بیٹھ گیا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی کی فراہمی بند ہوگئی۔