پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے امریکا سے مدد طلب کر لی

پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے امریکا سے مدد طلب کر لی
 

پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور شرائط میں نرمی کے لیے امریکا سے مدد طلب کر لی۔ امریکی عہدیدار نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو معاشی اور مالی امور میں تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی محکمہ خزانہ کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری رابرٹ کیپروتھ سے ملاقات کی۔ جس میں پاکستان کی معاشی صورت حال اور دونوں ملکوں کےتعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسحاق ڈارنے امریکی عہدیدارکوحکومتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ حالیہ بدترین سیلاب سےہونے والے معاشی نقصانات سے آگاہ کیا گیا۔

وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کو کمزور معیشت ورثے میں ملی لیکن مشکلات کے باوجود حکومت معاشی معاملات ٹھیک کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرےگا۔ معیشت کودرست سمت گامزن کرنےکیلئے اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں۔ معاشی ترقی کیلئےتوانائی شعبے، کیپٹل مارکیٹ میں اصلاحات جاری ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس صورتحال میں پاکستان کو مدد کی ضرورت ہے کیونکہ تباہ کن سیلاب کے بعد شعبہ صنعت اور زراعت مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔ سیلاب اور دیگر بیرونی عوامل سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا ادراک کرتے ہوئے آئی ایم ایف کو قرض پروگرام کی بحالی میں پاکستان کے ساتھ نرمی برتنے پر راضی کرنے میں مدد کریں۔

وزیر خزانہ نے وضاحت کی کہ ملکی مسائل کے علاوہ غیر ملکی کرنسیوں بالخصوص امریکی ڈالر کی افغانستان اور ایران اسمگلنگ کی وجہ سے بھی روپیہ دباؤ کا شکار ہے۔

اس موقع پر امریکی نائب معاون وزیرخزانہ رابرٹ کپروتھ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے تعلقات پر زور دیا۔

رابرٹ کپروتھ نے معاشی اور مالی استحکام کے لیے حکومت کی پالیسیوں اور پروگرام پر اعتماد کا اظہار کیا۔

انہوں نے اقتصادی اور مالیاتی امور پر اپنی حمایت اور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی جس پروزیر خزانہ نے رابرٹ کپروتھ کا شکریہ ادا کیا۔