'الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، عدالتیں خود کو ان الجھنوں میں نہ ڈالیں'

'الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، عدالتیں خود کو ان الجھنوں میں نہ ڈالیں'
انتخابات سے بھاگنا غلط ہے اور یہ رویہ غیر سیاسی ہے۔ عوام کو اگر اس بات کا یقین ہو گیا کہ حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے تو یہ حکومت کے حق میں اور بھی برا ثابت ہوگا۔ حکومت کو واضح طور پر اعلان کر دینا چاہئیے کہ وہ 8 اکتوبر کو پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کروائے گی۔ الیکشن ہونے چاہئیں اور عدالتوں کو اس قسم کی الجھنوں میں خود کو نہیں ڈالنا چاہئیے۔ آئین سے بھاگنا، الیکشن سے بھاگنا اور طاقت کو منتخب عوامی نمائندوں کے حوالے نہ کرنا غلط روش ہے۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی افتخار احمد کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت جو بے یقینی کی صورت حال پیدا ہو چکی ہے، آنے والے دنوں میں اس بے یقینی میں اضافہ ہوگا۔ آج عدالتی اہلکار رجسٹر اٹھا کر ایک ایسے شخص کے پاس دستخط کروانے گاڑی میں پہنچ جاتا ہے جو ملزم ہے۔ کیا ہماری عدالتیں اور ہمارا قانون عام آدمی کے ساتھ وہی سلوک کرتا ہے جو عمران خان کے ساتھ کیا جا رہا ہے؟

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ دیکھنا یہ ہوگا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کا کیس جب فائل ہوگا تو اس کے لئے جو بنچ بنے گا اس میں وہی جج شامل ہوں گے جو متنازعہ ہیں یا اور جج اس میں شامل ہوں گے۔ ملک کو منتخب عوامی نمائندوں کے ذریعے سے چلایا جانا چاہئیے۔ الیکشن صاف شفاف اور منصفانہ ہونے چاہئیں۔ آج کے ملکی حالات ایسے ہیں کہ پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن ہونے چاہئیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبر سے آگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔