انتخابات التوا کیس: سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ تحلیل ہوگیا

انتخابات التوا کیس: سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ تحلیل ہوگیا
پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات میں تاخیر کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر سماعت کرنےوالا سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ ٹوٹ گیا۔ بینچ میں شامل جسٹس امین الدین خان نے سماعت کرنے سے معذرت کر لی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات کے التوا کیخلاف درخواست کی سماعت کا ساڑھے گیارہ بجے آغاز کرنا تھا تاہم جسٹس امین الدین نے بینچ میں بیٹھنے سے معذرت کرلی۔

جسٹس امین الدین خان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد بینچ میں نہیں بیٹھ سکتا۔

اُن کا اشارہ گزشتہ روز ان کے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے جاری کردہ تجویز کی جانب تھا جس میں انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 (3)کے تحت ازخود نوٹس کے تمام کیسز ملتوی کرنے کا کہا تھا۔

بینچ ٹوٹنے کے بعد جج کمرہ عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔ جسٹس امین کی جانب سے معذرت کرنے کے بعد عدالت کا لارجر بینچ تحلیل ہوگیا اور اب کیس میں نیا بینچ تشکیل دیا جائے گا۔

گزشتہ روز عدالتی اصلاحات سے متعلق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 متفقہ طور پر قومی اسمبلی سے منظور کیا گیا تھا۔

بل کے مطابق سپریم کورٹ کے تین سینیئر ترین ججز پر مشتمل کمیٹی از خود نوٹس کا فیصلہ کرے گی جبکہ از خود نوٹس کے فیصلے پر 30 دن کے اندر اپیل دائر کرنے کا حق ہوگا۔

قومی اسمبلی میں بل کے منظور ہو جانے کے بعد سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کی جانب سے  ازخود نوٹس اور آئینی اہمیت کے مقدمات پر سماعت مؤخر کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ میں حافظ قرآن کو 20 اضافی نمبر دینے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے فیصلہ جاری کیا۔

خصوصی بینچ میں جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں اور فیصلہ دو ایک کے تناسب سے جاری کیا گیا۔