'الیکشن کے نتائج کوئی نہیں مانے گا، ملک میں نیا فساد کھڑا ہو جائے گا'

'الیکشن کے نتائج کوئی نہیں مانے گا، ملک میں نیا فساد کھڑا ہو جائے گا'
ایک سال تک حکومت نے جو حماقتیں کیں، کمزوریاں دکھائیں تو پھر یہی مطلب ہے کہ ملک کو اسٹیبلشمنٹ چلا رہی ہے۔ یہ صرف اقتدار میں آنا چاہتے تھے اور مقدمے ختم کروانا چاہتے تھے، انہوں نے خواہ مخواہ عوام کو پھنسا دیا ہے۔ الیکشن کو کوئی نہیں مانے گا، ہمارے ملک میں نیا فساد کھڑا ہو جائے گا۔ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ مجھے دو تہائی اکثریت نہی ملی تو اسمبلی توڑ دوں گا۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی افتخار احمد کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی ایک اور کرائسز شروع ہونا ہے جب پی ٹی آئی نے کہنا ہے کہ ہم نے تو قومی اسمبلی چھوڑی ہی نہیں تھی۔ ایک سال تک باہر رہ کر انہوں نے کافی کچھ اکٹھا کر لیا ہے جو اب وہ پارلیمنٹ میں آ کر بولیں گے ورنہ اگر وہ فوری اپوزیشن میں بیٹھ جاتے تو عوام کو اپنی کارکردگی سے متعلق کیا جواب دیتے؟ ایک طرف کہتے ہیں کہ الیکشن نہ ہوئے تو آئین ٹوٹ جائے گا اور دوسری جانب کہتے ہیں ہمیں اسمبلیوں میں آنے دیں۔

حسن ایوب نے بتایا کہ اگر وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوتا ہے تو پارلیمنٹ اس کو پوری پارلیمنٹ کی توہین تصور کرتے ہوئے تین رکنی بنچ کے ججوں کو پارلیمنٹ کی پرویلج کمیٹی کے سامنے طلب کرے گی۔ ذرائع کے مطابق جسٹس منیب اختر سپریم کورٹ کے پنچائیت والے رول سے خوش نہیں ہیں، وہ بیچ والا راستہ اختیار کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ منگل کو مذاکرات دوبارہ ہونے ہیں اور شاہ محمود قریشی اور اسحاق ڈار دونوں نے کہا ہے کہ کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ موجودہ بحران کے نتیجے میں سارا سسٹم ری بوٹ ہوگا اور اس کی کوئی نئی شکل نکلے گی۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔