بشریٰ بی بی کو جیل میں ڈال کر میری تذلیل کرنا چاہتے ہیں: عمران خان

بشریٰ بی بی کو جیل میں ڈال کر میری تذلیل کرنا چاہتے ہیں: عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ لندن پلان کے تحت بشریٰ بی بی کو قید کر کے مجھے اذیت پہنچانا اور بغاوت کے کسی قانون کی آڑ میں مجھے آئندہ 10 سال کیلئے قید کردینا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا ہے کہ لندن پلان تو کھل کر سامنے آچکا ہے۔ میں قید میں تھا تو تشدد کی آڑ میں یہ خود ہی جج، جیوری اور جلاد بن بیٹھے ہیں۔ منصوبہ اب یہ ہے کہ بشریٰ بیگم کو جیل میں ڈال کر مجھے اذیّت پہنچائیں اور بغاوت کے کسی قانون کی آڑ لے کر مجھےآئندہ دس برس کیلئےقیدکر دیں۔

انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ جب میں جیل کے اندر تھا تو تشدد کا بہانہ بنا کر انہوں نے جج، جیوری اور جلاد کا کردار ادا کیا تاہم اب منصوبہ یہ ہے کہ بشریٰ بیگم کو جیل میں ڈال کر میری تذلیل کی جائے اور مجھے اگلے 10 سال تک جیل میں رکھنے کے لیے بغاوت کے قانون کا استعمال کیا جائے۔

https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1657842709334294530?s=20

بعدازاں پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنوں کے پاس جو کچھ باقی رہ جائے گا اس کے خلاف مکمل کریک ڈاؤن کیا جائے گا اور آخر کار وہ پاکستان کی سب سے بڑی اور واحد وفاقی جماعت پر پابندی لگائی جائے گی جیسے انہوں نے مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ پر لگائی گئی تھی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کیلیے کہ کوئی عوامی رد عمل نہ ہو، انہوں نے دو کام کیے ہیں۔پہلا جان بوجھ کر نہ صرف پی ٹی آئی کے کارکنوں بلکہ عام شہریوں پر بھی دہشت گردی کی جارہی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ میڈیا کو مکمل طور پر کنٹرول اور دبایا جاتا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ کل وہ ایک بار پھر انٹرنیٹ خدمات معطل کر دیں گے اور سوشل میڈیا (جو صرف جزوی طور پر کھلا ہے) پر پابندی لگا دیں گے۔ دریں اثنا، جیسا کہ ہم بات کر رہے ہیں، گھروں کو توڑا جا رہا ہے اور بے شرمی کے ساتھ پولیس خواتین کے ساتھ بدسلوکی کر رہی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے ٹویٹ میں لکھا کہ چادر اور چار دیواری کے تقدس کو کبھی بھی اس طرح پامال نہیں کیا گیا جس طرح ان مجرموں کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ یہ لوگوں میں اتنا خوف پیدا کرنے کی دانستہ کوشش ہے کہ جب وہ کل مجھے گرفتار کرنے آئیں تو لوگ باہر نہیں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے باہر جے یو آئی ایف کا ڈرامہ صرف ایک مقصد کے لیے کیا جا رہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو نظر انداز کیا جائے تاکہ وہ آئین کے مطابق فیصلہ نہ دیں۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو میرا پیغام ہے۔میں اپنے خون کے آخری قطرے تک حقیقی آزادی کیلیے لڑتا رہوں گا کیونکہ میرے لیے موت ان بدمعاشوں کا غلام بننے سے بہتر ہے۔میں اپنے تمام لوگوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ یاد رکھیں کہ ہم نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا عہد کیا ہے کہ ہم ایک اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ اگر ہم خوف کے بت کے آگے جھک جائیں گے تو ہماری آنے والی نسلوں کیلیے صرف ذلت اور بے عزتی ہوگی۔ جن ممالک میں ناانصافی ہوتی ہے اور جنگل کا قانون نافذ ہوتا ہے، وہاں زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتے۔