• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, جون 1, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کیسے ممکن ہے منتخب حکومت 6 ماہ اور نگران حکومت ساڑھے 4 برس رہے: چیف جسٹس عمر عطا بندیال

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ساڑھے 4 برس نگران حکومت ہی متعلقہ صوبے میں کام کرے گی۔ آرٹیکل 254 سے 90 دن کی تاخیر کو قانونی سہارا مل سکتا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مداوا ایسے بھی ہو سکتا ہے کہ ساڑھے 4 سال کے لیے نئی منتخب حکومت آسکتی ہے۔ آئین میں کیسے ممکن ہے کہ منتخب حکومت 6 ماہ اور نگران حکومت ساڑھے 4 برس رہے۔

نیا دور by نیا دور
مئی 25, 2023
in خبریں
12 0
0
کیسے ممکن ہے منتخب حکومت 6 ماہ اور نگران حکومت ساڑھے 4 برس رہے: چیف جسٹس عمر عطا بندیال
14
SHARES
68
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال نے جلد از جلد انتخابات کرانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں تاخیر سے ’منفی قوتوں‘ کو ملک کا کنٹرول سنبھالنے کا موقع ملے گا۔ کیسے ممکن ہے کہ منتخب حکومت 6 ماہ اور نگران حکومت ساڑھے 4 برس رہے۔ شفاف انتحابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، صوابدید نہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے دائر نظرِثانی درخواستوں پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔یہ وہی بنچ ہے جس نے 4 اپریل کو فیصلہ سنایا تھا۔

RelatedPosts

چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا

سپریم کورٹ پریکٹس ایکٹ، حکومت کو عدلیہ سے متعلق قانون سازی کے لیے مشورہ کرنا چاہیے: چیف جسٹس

Load More

سماعت کے آغاز پر وکیل الیکشن کمیشن سجیل سواتی روسٹرم پر آگئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تیسرا دن ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل سن رہے ہیں۔الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مختصر ہوں۔ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر کافی وقت ضائع ہوا۔ ہمیں بتائیے کہ آپ کا اصل نقطہ کیا ہے۔

سجیل سواتی نے کہا کہ سپریم کورٹ رولز آئینی اختیارات کو کم نہیں کرسکتے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ رولز عدالتی آئینی اختیارات کو کیسے کم کرتے ہیں۔ اب تک کے نقطہ نوٹ کر چکے ہیں، آپ آگے بڑھیں۔

سجیل سواتی نے کہا کہ فل کورٹ کئی مقدمات میں قرار دے چکی ہے کہ نظرثانی کا دائرہ کار محدود نہیں ہوتا۔ اس پر جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ آپ کی منطق مان لیں تو سپریم کورٹ رولز عملی طور پر کالعدم ہو جائیں گے۔

سجیل سواتی نے کہا کہ بعض اوقات ملاقات میں پارلیمنٹ کی قانون سازی کا اختیار بھی محدود ہے۔ توہین عدالت کے کیس میں لارجر بینچ نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم نہیں کیا جاسکتا۔ نظرثانی درخواست دراصل مرکزی کیس کا ہی تسلسل ہوتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ ہوا میں تیر چلاتے رہیں گے تو ہم آسمان کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے۔ کم ازکم ٹارگٹ کر کے فائر کریں پتا تو چلے کہنا کیا چاہتے ہیں۔

جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ آپ نے نظرثانی کا دائرہ کار مرکزی کیس سے بھی زیادہ بڑا کردیا ہے۔ سجیل سواتی نے کہا کہ انتخابات کے لیے نگران حکومت کا ہونا ضروری ہے۔ نگران حکومت کی تعیناتی کا طریقہ کار آئین میں دیا گیا ہے۔ نگران حکمرانوں کے اہلخانہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔ آئین میں انتخابات کی شفافیت کے پیش نظر یہ پابندی لگائی گئی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اگر صوبائی اسمبلی 6 ماہ میں تحلیل ہو جائے تو کیا ساڑھے 4 سال نگران حکومت ہی رہے گی۔ ساڑھے 4 برس قومی اسمبلی کی تحلیل کا انتظار کیا جائے گا؟

سجیل سواتی نے کہا کہ ساڑھے 4 برس نگران حکومت ہی متعلقہ صوبے میں کام کرے گی۔ آئین کے ایک آرٹیکل پر عمل کرتے ہوئے دوسرے کی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی۔ آرٹیکل 254 سے 90 دن کی تاخیر کو قانونی سہارا مل سکتا ہے۔ انتخابات میں 90 دن کی تاخیر کا مداوا ممکن ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مداوا ایسے بھی ہو سکتا ہے کہ ساڑھے 4 سال کے لیے نئی منتخب حکومت آسکتی ہے۔ آئین میں کیسے ممکن ہے کہ منتخب حکومت 6 ماہ اور نگران حکومت ساڑھے 4 برس رہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ 90 دن کا وقت بھی آئین میں دیا گیا ہے۔ نگران حکومت 90 دن میں الیکشن کروانے ہی آتی ہے۔ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ نگران حکومت کا دورانیہ بڑھایا جاسکتا ہے۔نگران حکومت کی مدت میں توسیع آئین کی روح کے منافی ہیں۔ الیکشن کمیشن فنڈز اور سیکیورٹی کی عدم فراہمی کا بہانہ نہیں کرسکتا۔کیا الیکشن کمیشن بااختیار نہیں ہے؟

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ آپ بتائیں 90 دن کی نگران حکومت ساڑھے 4 سال کیسے رہ سکتی ہے۔ آئین پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنا ہوتا ہے۔

جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ عدالت کی آبزرویشن سے متفق ہوں۔آئین کی منشا منتحب حکومتیں اور جمہوریت ہی ہے۔ملک کو منتخب حکومت ہی چلا سکتی ہے۔ جمہوریت کو بریک نہیں لگائی جاسکتی۔  1973ء آئین بنا تو نگران حکومتوں کا تصور نہیں تھا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آئین بنا تو مضبوط الیکشن کمیشن تشکیل دیا گیا تھا، نگراں حکومتیں صرف الیکشن کمیشن کی سہولت کیلئے شامل کی گئیں۔ شفاف انتحابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ کیا الیکشن کمیشن کہہ سکتا ہے کہ منتحب حکومت کے ہوتے ہوئے الیکشن نہیں ہوں گے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات سے معذوری ظاہر نہیں کر سکتا۔ جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن تو کہتا تھا فنڈز اور سیکیورٹی دیں تو انتحابات کروا دیں گے۔ آئین کے حصول کی بات کر کہ خود اس سے بھاگ رہے ہیں۔

سجیل سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن مکمل بااختیار ہے، کارروائی کرسکتا ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کو اختیارات استعمال کرتے ہوئے دیکھا ہی نہیں۔ فوج نے الیکشن کمیشن کو کیو آر ایف کی پیشکش کی تھی۔ میرے خیال سے کیو آر ایف نفری کافی ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ سیکیورٹی مسائل اور فنڈنگ کی کمی کی وجہ سے انتخابات کرانے سے قاصر ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے الیکشن کمیشن کے خدشات درست ثابت ہوئے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت نے خدشات کی نہیں آئین کے اصولوں کی بات کرنی ہے۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ آئین کی منشا ہے کہ حکومت منتخب ہی ہونی چاہیے۔ بظاہر 8 اکتوبر کی تاریخ صرف قومی اسمبلی کی وجہ سے دی گئی تھی۔ حکومت جو کہتی ہے الیکشن کمیشن خاموشی سے مان لیتا ہے۔

سجیل سواتی نے کہا کہ سرکاری اداروں کی رپورٹ پر شک کرنے کی وجہ نہیں ہے۔ دہشت گردی کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے 8 اکتوبر کی تاریخ دی تھی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کس بنیاد پر کہہ رہے کہ 8 اکتوبر تک سیکیورٹی حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔ یہ مؤقف 22 مارچ کو تھا۔ الیکشن کمیشن آج کیا سوچتا ہے انتخابات کب ہوں گے۔

سجیل سواتی نے جواب دیا کہ ہدایت لے کر آگاہ کر سکتا ہوں، 9 مئی کے واقعات کے بعد حالات کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 9 مئی کو غیر معمولی واقعات ہوئے۔ 9 مئی کے واقعات کا کچھ کرنا چاہیے۔ 9 مئی کا واقعہ انتخابات کے لیے کیسے مسائل پیدا کر رہا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ 9 مئی کے واقعے کے چکر میں آپ آئین کی منشا کو بھلا رہے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 مئی تک ملتوی کردی۔

 

Tags: Chief Justice Umar Atta BandialCJPdelay in electionsecpelection commissionElectionsImran KhanPDM GovernmentPTI
Previous Post

نواز شریف کی حکومت گرائے جانے کے پیچھے بھی اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ تھا، عمران خان کا اعتراف

Next Post

عمران خان، بشریٰ بی بی  سمیت  پی ٹی آئی کے 600 سے زائد رہنماؤں کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

نیا دور

نیا دور

Related Posts

‘قومی سلامتی کمیٹی کل عمران خان کی تقریروں کا بھی جائزہ لے گی’

‘قومی سلامتی کمیٹی کل عمران خان کی تقریروں کا بھی جائزہ لے گی’

by نیا دور
جون 1, 2023
0

ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ پر جو دباؤ اندرون اور بیرون ملک سے آ رہا ہے کل کے قومی سلامتی کمیٹی کے...

چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا

چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا

by نیا دور
جون 1, 2023
0

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے...

Load More
Next Post
عمران خان، بشریٰ بی بی  سمیت  پی ٹی آئی کے 600 سے زائد رہنماؤں کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

عمران خان، بشریٰ بی بی  سمیت  پی ٹی آئی کے 600 سے زائد رہنماؤں کے نام نو فلائی لسٹ میں شامل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

بغاوت جو ناکام ہو گئی

بغاوت جو ناکام ہو گئی

by رضا رومی
جون 1, 2023
0

...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit