"ایران کے ساتھ ثالثی کے لیے کسی سے بھی نہیں کہا"

سعودی حکومت نے ایران کے ساتھ ثالثی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اس سے متعلق کسی کو بھی نہیں کہا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے لندن کے چیٹم ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشیدگی کم کرنے کی ذمہ داری سعودی عرب پر نہیں بلکہ ایران پر عائد ہوتی ہے جسے اپنے رویے میں تبدیلی اور عمل سے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ افہام وتفہیم کی فضا پیدا کرنے میں سنجیدہ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے کسی بھی فریق کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کا نہیں کہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آرامکو تیل تنصیبات پر حملے میں ایران ملوث ہے۔ اس کے ساتھ کسی بھی سطح کے مذاکرات کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔

سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ کا کہنا تھا کہ آرامکو تنصیبات پر بہت بڑا حملہ ہوا مگر سعودی عرب نے ریکارڈ وقت میں نقصان کی تلافی کو ممکن بنا دیا اور ثابت کر دیا کہ عالمی منڈی کو تیل فراہم کرنے میں وہ قابل اعتبار ملک ہے۔

عادل الجبیر نے کہا کہ تنصیبات پر حملے کی مذمت کرنے اور مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دینے والے برادر اور دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔