’آزادی مارچ‘ سے متعلق ہدایت نامہ منظر عام پر آگیا، دھرنا طویل ہونے کا اشارہ

’آزادی مارچ‘ سے متعلق ہدایت نامہ منظر عام پر آگیا، دھرنا طویل ہونے کا اشارہ
جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت مخالف آزادی مارچ میں شرکت کرنے والوں کے لئے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔ ہدایت نامہ میں شرکا کو اپنے ہمراہ کم از کم 4 سے 5 روز کا راشن اور اشیائے ضروریات لانے کا کہا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے اپنے کارکنان اور ہمدردوں کے لئے 32 نکات پر مشتمل ہدایت نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ جے یو آئی (ف) کے صوبائی امیر مولانا راشد سومرو نے یہ ہدایات جاری کی تھیں، جس کے بعد دیگر صوبوں کے پارٹی رہنماؤں نے بھی یہ ہدایات جاری کر دی ہیں۔

جاری کردہ ہدایت نامہ میں مقامی عہدیداران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عوام کو اسلام آباد پہنچانے کے لیے کرائے کی گاڑیوں کا بندوبست کریں۔

اس کے علاوہ دھرنے کے متوقع شرکا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ساتھ کپڑوں کے کم از کم 2 جوڑے، بستر کی چادریں، کمبل، خشک میوہ جات، چھتریاں، موبائل فون چارجر، پانی کی بوتلیں وغیرہ لے کر آئیں اور اسلام آباد میں ایک ہفتے تک دھرنا دینے کے لیے تیار رہیں۔

ہدایات نامے میں طالبعلموں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ہمراہ درسی کتب اور قرآن پاک لے کر آئیں تا کہ ان کی تعلیم کا حرج نہ ہو۔

خیال رہے کہ جے یو آئی (ف) کے زیرِ انتظام مدرسوں میں ہزاروں نوجوان طالبعلم زیرِ تعلیم ہیں جنہیں ’آزادی مارچ‘ میں استعمال کیے جانے کا امکان ہے۔

ہدایت نامے میں مارچ کے شرکا کو لائسنس یافتہ یا غیر قانونی اسلحہ، چاقو، چھڑیاں اور لاٹھیاں نہ لانے کی تاکید کی گئی۔

اس کے ساتھ ساتھ انہیں مارچ کے دوران پُرامن رہنے، دوسروں کو بھی پُرامن رہنے کی ہدایت کرنے، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ شرکا کے لیے اپنے ہمراہ اپنا قومی شناختی کارڈ رکھنا ضروری ہوگا جبکہ کسی اجنبی کو مارچ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

پارٹی کی اسلام آباد کی انتظامیہ کو ان کے علاقوں میں موجود تمام مساجد اور مدرسے صاف رکھنے اور مارچ کے شرکا کی رہائش کا انتظام رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، جہاں وائی فائی اور ٹیلی فون کی سہولت بھی انہیں میسر ہو۔

علاوہ ازیں پارٹی کے ضلعی گروپس کو اپنے ساتھ کسی ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر ایمبولینس اور ایک کرین لانے کی بھی ہدایت کی گئی تاکہ سڑک سے رکاوٹیں دور کی جاسکیں اور ایمبولینسوں میں نمک اور پانی کی بھی وافر مقدار رکھنے کا بھی کہا گیا ہے کہ اگر پولیس آنسو گیس فائر کرے تو ان کا استعمال کیا جاسکے۔