سندھ میں 40 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا اعتراف

سندھ میں 40 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کا اعتراف
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں تعلیم کی ناقص صورتحال کا اعتراف کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اضافی اور سب سے بڑا چیلنج سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد میں اضافہ ہے۔ اس وقت 6.4 ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں، جو صوبے کے بچوں کی کُل تعداد کا 40 فیصد بنتے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں چین، افغانستان اور پاکستان کے سفارت کاروں پر مشتمل فارن سروس اکیڈمی کے 38 رکنی وفد سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

صوبے میں تعلیم کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں کُل انرولمنٹ 4.5 ملین ہے، جن میں سے پرائمری سکولوں میں داخل بچوں کی تعداد 2.9 ملین ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں تقریبا 14 لاکھ بچے نجی سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جو کُل انرولمنٹ کا 31 فیصد بنتا ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے پچھلے پانچ سالوں میں سکول ایجوکیشن کے شعبے میں 44.2 بلین روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے بھر میں 530 سکولوں کی بحالی کی ہے، تقریبا 519 نئے سکول بنائے گئے ہیں اور 482 سکولوں کو مڈل یا ہائی سکولوں میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے سندھ میں سرکاری اور نجی شراکت کے تحت چلنے والے تعلیمی منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔