معروف اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے نیا دور کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں بڑی تعداد میں شرکاء موجود ہیں، جس کی وجہ سے حکومت پر دباؤ بڑھے گا۔ ‘
عاصمہ شیرازی سے جب پوچھا گیا کہ کیا مولانا فضل الرحمان وزیر اعظم کا استعفیٰ لینے میں کامیاب ہو جائیں گے تو ان کا کہنا تھا کہ ’صورتحال واضح نہیں ہے تاہم مولانا کافی پراعتماد ہیں، مولانا اگر استعفیٰ لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ انکی بڑی کامیابی ہوگی۔‘
عاصمہ شیرازی نے کہا ’مولانا کے غیر متزلزل یقین کی ایک وجہ اب یہ بھی بن گئی ہے کہ انکے ساتھ بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں جو اسلام آباد کی جانب آ رہے ہیں، یہ بات سچ ہے کہ مولانا کے مارچ میں شرکاء کی تعداد بہت زیادہ ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے اس سے قبل دو لانگ مارچز کی کوریج کی ہے تاہم گزشتہ ایک دہائی میں اتنا بڑا مجمع نہیں دیکھا، مولانا کے مارچ میں موجود افراد خاصے پرامن ہیں۔‘
مسلم لیگ ن کی مارچ میں شرکت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر عاصمہ نے کہا کہ ’بظاہر یوں لگتا ہے کہ مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ مولانا کا بھرپور ساتھ نہیں دی رہی، جلسے کے ملتوی کرنے کے اعلان کے بعد جے یو آئی کی قیادت میں اضطراب پایا جاتا ہے، مسلم لیگ ن کے کارکنان آزادی مارچ کے ساتھ ہیں تاہم لیڈرشپ آتی تو شرکاء کی تعداد مزید بڑھ جاتی۔‘
مولانا فضل الرحمان اس وقت سیاسی افق پر چھائے ہوئے ہیں، انہوں نے اپوزیشن کو دوبارہ متحرک کر دیا ہے۔
ہم نے حتمی طور پر استعفی لینا ہے۔۔ #اسلام آباد میں حکومت کو دو تین دن کی مہلت دیں گے پھر عوام نے ڈی چوک جانا ہے اس کا فیصلہ ہمارے ہاتھ میں نہیں رہے گا۔۔ مولانا کا دو ٹوک اعلان#AzaadiMarch #Azadi_March #JUI https://t.co/ct4WJVL5U7
— Salman (@BBCSalman) October 31, 2019
دوسری جانب لیگی رہنماء خواجہ آصف نے اپنی تقریر کے دوران آزادی مارچ میں ن لیگ کے شرکت نہ کرنے کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور نواز شریف دونوں کا یہ یقین ہے کہ حکومت کو جانا چاہیے، اس بات میں کوئی ابہام نہیں ہے، ورکرز افواہوں پر کان نہ دھریں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اس تحریک کا حصہ ہے۔