پاکستان کی سٹاک مارکیٹ 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہے، بلوم برگ

پاکستان کی سٹاک مارکیٹ 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہے، بلوم برگ
بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

امریکی نیوز ایجنسی بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق اگست میں پاکستان کی سٹاک مارکیٹ 5 سال کی کم ترین سطح پر تھی، بیرونی سرمایہ کاروں نے سٹاک مارکیٹ میں 6 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی، یہ 2014 کے بعد بیرونی سرمایہ کاروں کی سب سے بڑی انویسٹمنٹ ہے، فروری 2020 میں ایف اے ٹی ایف کے جائزہ کے بعد سٹاک مارکیٹ میں مزید سرمایہ کاری متوقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے کافی کام کیا ہے، لندن کی دو معروف کمپنیوں نے بھی پاکستانی سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی ہے۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں پاکستان کی سٹاک مارکیٹ ریکارڈ سطح پر تھی لیکن نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی کے بعد سٹاک مارکیٹ عدم توازن کا شکار ہو گئی تھی۔ جس کے بعد پوائنٹس میں مسلسل گراوٹ آئی اور سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔

2018 کے انتخابات کے بعد جب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی تو اس وقت سٹاک مارکیٹ عدم توازن کا شکار تھی۔ تاہم، پی ٹی آئی حکومت کی نئی پالیسیوں سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال ہونے میں ایک سال سے زائد کا عرصہ لگ گیا اور اب سٹاک مارکیٹ سے ایک بار پھر مثبت اعداد و شمار سامنے آ رہے ہیں، جس کی تصدیق عالمی ادارے بلوم برگ نے بھی کر دی ہے۔