• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مارچ 20, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کیا 1965 کی جنگ سقوط ڈھاکہ کا باعث بنی؟

نیا دور by نیا دور
دسمبر 16, 2019
in خبریں, سیاست, قومی, میڈیا
8 0
0
کیا 1965 کی جنگ سقوط ڈھاکہ کا باعث بنی؟
45
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

آج 16 دسمبر ہے، یہ تاریخ سانحہ سقوط ڈھاکہ کی یاد دلاتی ہے، جب دسمبر 1971 میں مشرقی پاکستان نے مغربی پاکستان سے راہیں جدا کر لی تھیں۔ پاکستان کی تاریخ میں کون سے محرکات نے اس المیے کو جنم دیا؟ اس خصوصی رپورٹ میں اس پر غور کریں گے۔

سانحہ سقوط ڈھاکہ پر نیا دور سے بات کرتے ہوئے تاریخ دان الحان نیاز کا کہنا تھا کہ سقوط ڈھاکہ پاکستان کی تاریخ میں ایک ناقابل فراموش واقعہ ہے جس کی چند بنیادی وجوہات ہیں۔ ان وجوہات میں سیاسی عوامل، معاشی عوامل، فوجی اور اسٹریٹجک عوامل اور 1969 سے 1971 کے درمیان پیدا ہونے والے سیاسی بحران کو درست طریقے سے حل نہیں کیا جانا شامل ہے۔

RelatedPosts

ایسا نہیں کہ ہم نے 16 دسمبر سے کچھ نہیں سیکھا!

مشرقی بنگال کی آزادی کا دن؛ کیا 16 دسمبر کو نئی پہچان دی جا سکتی ہے؟

Load More

سیاسی عوامل

سقوط ڈھاکہ کے سیاسی عوامل پر بات کرتے ہوئے الحان نیاز کا کہنا تھا کہ پاکستان مختلف صوبوں کی آئینی فیڈریشن کے طور پر معرضِ وجود میں آیا تھا جس کے لیے آئین سازی کا عمل ملک کر کے ایک حتمی آئین تیار کرنا تھا۔ لیکن، بدقسمتی سے یہ عمل تاخیر کا شکار ہوا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ مغربی ونگ کے حکمران حلقوں میں اس بات کا خوف تھا کہ جمہوری نظام مشرقی ونگ کی مستقل اکثریت کا باعث بنے گا۔ اس لیے مغربی ونگ کی ملٹری اور بیوروکریٹک قیادت سیاسی عمل میں مداخلت کر کے ایسے اقدامات کرتی رہی جس سے مشرقی پاکستانیوں کی جمہوری اکثریت کو نقصان پہنچاتا تھا۔ ان اقدامات میں ون یونٹ کی تشکیل اور مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والے وزارئے اعظم خواجہ ناظم الدین، ​​محمد علی بوگرا اور حسین سہروردی کی برطرفیاں شامل ہیں۔

یہ سب اقدامات آئینی عمل میں بگاڑ کا باعث بنے۔ جنرل ایوب خان کا مارشل لا بھی مشرقی پاکستان کی محرومیوں میں اضافے کا سبب بنا۔ جنرل ایوب خان کے دور میں ہونے والے انتخاباات کے بعد مشرقی پاکستان کے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے کہ وہ کسی شفاف جمہوری طریقے سے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ وہ محرکات تھے جنہوں نے مشرقی پاکستان کے لوگوں کی رائے بدلی اور شیخ مجیب الرحمان کے 6 نکات سامنے آئے۔

معاشی عوامل

ان تمام سیاسی عوامل کے ساتھ معاشی عوامل بھی پاکستان کے مشرقی اور مغربی حصوں کے درمیان تقسیم کی وجہ بنے۔ الحان نیاز کا کہنا تھا کہ برٹش انڈیا میں مرکزی حکومت اور صوبوں کے درمیان ریونیو تقریباً برابر تقسیم ہوتا تھا۔ جب پاکستان بن گیا تو ملک کی مرکزی حکومت نے ریونیو کا 90 فیصد حصہ رکھنا شروع کر دیا جبکہ صوبوں کو صرف 10 فیصد دیا جاتا تھا۔

اب مشرقی پاکستان کے ساتھ مسئلہ یہ تھا کہ پاکستان کے مجموعی ریونیو کا زیادہ تر حصہ وہاں سے آتا تھا لیکن بدلے میں انہیں بہت کم حصہ ملتا تھا۔ 1948 سے 1961 تک ہی دیکھا جائے تو مرکزی حکومت مجموعی ریونیو میں سے 80 فیصد مغربی حصے پر خرچ کر رہی تھی اور صرف 20 فیصد ہی مشرقی پاکستان پر خرچ کیا جا رہا تھا جبکہ ترقیاتی بجٹ میں سے بھی صرف 30 فیصد ہی مشرقی پاکستان کو ملتا اور 70 فیصد مغربی پاکستان پر خرچ ہوتا تھا۔

مشرقی پاکستان میں رہنے والوں کا مطالبہ تھا کہ جب وہ ملک کی مجموعی اکانومی میں برابر کا حصہ ڈال رہے ہیں تو وسائل کی تقسیم میں بھی انہیں برابر حصہ دیا جائے۔

فوجی اور اسٹریٹجک عوامل

الحان نیاز کے مطابق سیاسی اور معاشی عوامل کے بعد فوجی اور اسٹریٹجک عوامل بھی سقوط ڈھاکہ کی وجہ بنے، اس سلسلے میں 1965 کی جنگ سب سے اہم ہے۔ 1965 تک پاکستان کی عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ مشرقی پاکستان کا دفاع مغرب میں ہے۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ ہندوستان کے ساتھ فوجی تصادم کی صورت میں، مغربی پاکستان اپنی فوجی طاقت سے مشرقی حصے کی حفاظت کرے گا۔ لیکن جب 1965 میں جنگ ہوئی تو مغربی پاکستان بمشکل اپنا دفاع کرسکا اور مشرقی پاکستان بے یارومددرگار رہا۔

یہی ایک وجہ ہے جس کی وجہ سے مجیب الرحمان نے اپنے چھ نکات میں بحریہ کے ہیڈکوارٹر کو مشرقی پاکستان میں منتقل کرنے اور مشرقی پاکستان کی الگ فوج کا مطالبہ کیا تھا۔

الحان نیاز کے مطابق یہ وہ تمام محرکات و عوامل تھے جنہوں نے سانحہ سقوط ڈھاکہ کو جنم دیا۔

Tags: 1965 کی جنگ1971 جنگسقوط ڈھاکہ
Previous Post

قانون نہ بن سکا تو 6 ماہ بعد آرمی چیف ریٹائر ہو جائیں گے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

Next Post

بلوچستان کی ولاگر انیتہ جلیل نے ساتھی فنکار کے خلاف ہراسانی کا مقدمہ درج کرا دیا

نیا دور

نیا دور

Related Posts

‘چینی امداد کے بعد حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے’

‘چینی امداد کے بعد حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے’

by نیا دور
مارچ 20, 2023
0

حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں ہو گا۔ وہ اگلے الیکشن کے لئے بیانیہ...

حکومت کا پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا اعلان

حکومت کا پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا اعلان

by نیا دور
مارچ 20, 2023
0

حکومت نے غریب عوام کے لئے پیٹرولم مصنوعات کی قیموں میں کمی کا اعلان کر دیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے...

Load More
Next Post
بلوچستان کی ولاگر انیتہ جلیل نے ساتھی فنکار کے خلاف ہراسانی کا مقدمہ درج کرا دیا

بلوچستان کی ولاگر انیتہ جلیل نے ساتھی فنکار کے خلاف ہراسانی کا مقدمہ درج کرا دیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In