صحافی اور لکھاری محمد حنیف نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ سیکیورٹی اداروں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کی کتاب ” اے کیس آف ایکسپلوڈنگ مینگوز کے اردو ناشر مکتبہ دانیال پر چھاپہ مارا اور تمام کاپیاں اور مواد تحویل میں لے لیا۔
A Case of Exploding Mangoes has been in publication for 11 years now. Nobody has ever bothered me. Why now? I am sitting here, wondering when will they come for us. ISI is World’s No 1 spy agency. I am sure they have better things to do. I have my school run tomorrow. 3/3
— Mohammed Hanif (@mohammedhanif) January 6, 2020
جبکہ مکتبہ دانیال کے مینیجر کو دھمکیاں بھی لگائیں۔ محمد حنیف کے مطابق اہلکاروں نے کہا کہ وہ کل دوبارہ آئیں گے اور اس کتاب کو بیچنے والے کتب خانوں کی لسٹ لے کر جائیں گے۔ ان کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ جنرل ضیاء کے بیٹے نے انہیں ایک ہفتے قبل ایک ارب ہرجانے کا نوٹس بھی بھیجا تھا، کیا ادارے ان کے کہنے پر یہ سب کر رہے ہیں۔
This afternoon some people claiming to be from the ISI barged into my Urdu publisher Maktaba Daniyal offices, confiscated all copies of Urdu translation of A Case of Exploding Mangoes. Threatened the manager, wanted information about our whereabouts. Coming back tomorrow… 1/3
— Mohammed Hanif (@mohammedhanif) January 6, 2020
محمد حنیف کا کہنا تھا کہ انکی کتاب کو شائع ہوئے 11 سال ہو چکے ہیں۔ اتنے عرصے میں کسی نے ہماری طرف توجہ نہیں دی تو اب کیوں۔۔