نومبر، دسمبر میں لوگ زیادہ روٹیاں کھاتے ہیں، اس لیے آٹے کا بحران پیدا ہوا ہے، شیخ رشید نے انوکھی منطق بیان کر دی

نومبر، دسمبر میں لوگ زیادہ روٹیاں کھاتے ہیں، اس لیے آٹے کا بحران پیدا ہوا ہے، شیخ رشید نے انوکھی منطق بیان کر دی
پریس کانفرنس کےد وران شیخ رشید سے صحافی نے ملک میں جاری آٹے بحران پر سوال کیا۔

صحافی کے سوال پر وزیر ریلوے نے جواب دیا کہ نومبر، دسمبر میں لوگ زیادہ روٹیاں کھاتے ہیں، اس لیے آٹے کا بحران پیدا ہوا ہے۔ صحافی وفاقی وزیر کے دلچسپ جواب پر ہنس پڑے تو شیخ رشید نے کہا کہ میں مذاق نہیں کررہا، یہ ایک اسٹڈی ہے۔

https://twitter.com/MairajPpp/status/1218585505836781569?s=20

انہوں دوران گفتگو اعتراف کیا کہ آٹا مہنگا ہے، گیس اور بجلی بھی مہنگی ہے، میں ان وزیروں میں سے نہیں جو کہیں کہ ملک میں مہنگائی نہیں ہے۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ فروری اور مارچ حکومت کے لیے مشکل اور اونچ نیچ کے مہینے ہیں، عمران خان کی حکومت کو مزید ڈیڑھ سال کا وقت دیں۔

واضح رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں آٹے کا بحران برقرار ہے، جس کے باعث شہری مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ کراچی میں سرکاری قیمت سے 20 روپے زیادہ قیمت پر آٹا فروخت کیا جارہا ہے، گوجرانوالہ اور ملتان میں آٹے کی قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ سکھر میں بھی شہری 65 روپے کلو آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔

آٹا مہنگا ہونے کی وجہ سے پشاور میں نان بائی ایسوسی ایشن نے پیر سے ہڑتال کا اعلان کیا۔

ایسوسی ایشن نے روٹی 10 روپے میں فروخت کرنے کا مطالبہ اور رعایتی قیمت پر گندم فراہم کرنے کی پیشکش مسترد کردی، ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ لال آٹا خیبر پختونخوا میں استعمال نہیں کیا جاتا۔