منظور پشتین پشاور کے یونیورسٹی ٹاؤن سے ساتھیوں سمیت گرفتار

منظور پشتین پشاور کے یونیورسٹی ٹاؤن سے ساتھیوں سمیت گرفتار
پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے نوجوان رہنما منظور پشتین کو پشاور کے یونیورسٹی ٹاؤن سے ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے شرقی تھانہ پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق منظور پشتین کو رات تقریباً تین بجے تہکال پولیس نے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا۔ ان پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک مقدمہ درج تھا اور اس سلسلے میں وہ مطلوب تھے۔

منظور پشتین کو آج عدالت کے سامنے پیش کر دیا گیا ہے۔

آیف آئی آر کے مطابق منظور پشتین پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری میں ہونے والی ایک تقریب میں کہا تھا کہ پاکستان کے آئین کو نہیں مانتا اور ریاست سے متعلق غلط زبان استعمال کی۔ پی ٹی ایم رہنما کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کی کاپی نیا دور نے حاصل کر لی ہے۔



سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی محسن ڈاور نے بتایا کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین کو پشاور سے ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے جمہوری حقوق مانگنے کی سزا دی جا رہی ہے۔



محسن ڈاور نے اپنی ٹوئٹ میں منظور پشتین اور ساتھیوں کی جلد از جلد رہائی کا مطالبہ بھی کیا، ساتھ ہی انہوں نے پی ٹی ایم کے کارکنان سے درخواست کی کہ وہ پر امن رہیں۔







منظور احمد پشتین بد امنی سے متاثرہ قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان کے ایک تعلیم یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ منظور نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے میں ہی حاصل کی اور پھر بنوں میں آرمی پبلک سکول میں زیر تعلیم رہے۔ گذشتہ کچھ عرصے سے منظور پشتین قبائلی اضلاع میں پشتونوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ایک توانا آواز بن چکے ہیں۔