جنسی ہراسانی کے کیس میں وفاقی محتسب کے حکم کا انکار، پیمرا کے ڈی جی ہیومن ریسورس کو معطل نہ کیا جا سکا

جنسی ہراسانی کے کیس میں وفاقی محتسب کے حکم کا انکار، پیمرا کے ڈی جی ہیومن ریسورس کو معطل نہ کیا جا سکا
وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے پیمرا کو احکامات جاری کیے کہ جنسی ہراسانی کے الزامات میں ملوث پیمرا کے ڈائریکٹر جنرل ہیومن ریسورس کو فوری طور پرعہدے سے ہٹایا جائےاور انکوائری مکمل ہونے تک معطل کیاجائے۔ پیمرا نےحکم عدولی کرتے ہوئے عہدے سےتو ہٹادیا معطل نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق پیمرا کے ڈی جی ہیومن ریسورس اور ایڈمن حاجی آدم خان کے خلاف وفاقی محتسب کو ایک درخواست موصول ہوئی تھی جس میں شکایت کنندہ نے عرض کی تھی کہ حاجی آدم خان کے خلاف کارروائی کی جائے جنہوں نے شکایت کنندہ کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا۔

وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے اس شکایت پر کارروائی عمل میں لاتے ہوئے حکم دیا تھا کہ ڈی جی کو ان کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے ان کو انکوائری مکمل ہونے تک معطل کر دیا جائے۔

تاہم، 7 فروری 2020 کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق حاجی آدم خان کو ہٹا کر ان کی جگہ ڈی جی لائسنسنگ اور ڈسٹربیوشن سردار عرفان اشرف خان کو ڈی جی افرادی قوت کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے جب کہ ڈی جی فنانس شمیم گل درانی کو ڈی جی ایڈمن کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔

https://twitter.com/FrehmanD/status/1227068999936159744

تاہم، حاضی آدم خان کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے حکم پر تو عمل کر دیا گیا ہے لیکن اس نوٹیفکیشن کے مطابق کہیں بھی انہیں معطل کرنے کا حکم نہیں دیا گیا۔