گومل یونیورسٹی نے فیسوں میں اضافے کیخلاف احتجاج کرنے والے 23 طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا

گومل یونیورسٹی نے فیسوں میں اضافے کیخلاف احتجاج کرنے والے 23 طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا
گومل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے 23 کے قریب طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔ 

طلبہ نے یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس سے ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) کے جی پی او چوک تک احتجاجی واک کیا تھا جس میں انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے فیسوں میں کمی، مزید اساتذہ بھرتی کرنے اور ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

گومل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طلبہ کی شکایات دور کرنے کے بجائے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے احتجاج کرنے والے طلبہ کو یونیورسٹی سے نکال دیا۔

گومل یونیورسٹی کے رجسٹرار دلنواز خان نے فیسوں میں اضافے کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے رواں مالی سال یونیورسٹی کو فنڈز مہیا نہیں کیے ہیں اور طلبہ کی فیسوں میں اضافہ ہی یونیورسٹی کو چلانے کا واحد ذریعہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کو کافی عرصے سے مالی پریشانی کا سامنا ہے اور اس کے پاس فیسوں میں اضافے کے علاوہ کوئی بھی آپشن نہیں بچا تھا۔

دلنواز نے مزید کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے فیس کم کرنے کے مطالبے پر اتفاق کیا ہے اور 4 ہزار روپے کی چھوٹ کی پیش کش کی ہے۔