راولپنڈی: گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی 14 سالہ لڑکی کے گھر بیٹی کی پیدائش

راولپنڈی: گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی 14 سالہ لڑکی کے گھر بیٹی کی پیدائش
راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال کی حدود میں گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی 14 سالہ لڑکی کے گھر بیٹی کی پیدائش، لڑکی نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بچی کو جنم دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی اور دیگر چار ملزمان کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے 19 فروری کو لاہور کی ایک نجی لیبارٹری بھیجا گیا تھا، جہاں چاروں ملزمان کے ڈی این اے ٹیسٹ کرائے گئے جن کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔ تاہم نوزائیدہ بچی کے ڈی این اے کے نمونے بھی جلد لاہور روانہ کر دیے جائیں گے۔

دوسری جانب راولپنڈی کی عدالت نے چاروں ملزمان کو تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔ ملزمان کی عدالت میں اگلی پیشی 24 فروری کو متوقع ہے۔ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کے والد نے 16 فروری کے روز راولپنڈی کے تھانہ رتہ امرال میں اپنی بیٹی کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتی کی بنیاد پر ایک ایف آئی آر درج کرائی تھی جس میں چاروں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں بیان کی گئی تفصیل کے مطابق لڑکی کے ساتھ زیادتی کا پہلا واقعی گذشتہ برس جون میں پیش آیا تھا۔ جب اسد علی نامی ہمسائے نے زبردستی گھر میں داخل ہو کر 14 سالہ لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا اور واقعے کا ذکر کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ کچھ روز بعد ملزم اسد علی نے اپنے ایک اور دوست بہادر علی کے ساتھ مل کر گن پوائنٹ پر مبینہ طور پر دوبارہ زیادتی کا نشانہ بنایا۔

بعد ازاں دیگر دو ہمسائے ملزم عابد اور ملزم یحییٰ بھی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔

لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ انہیں واقعے کا علم اس وقت ہوا جب ان کی بیٹی کو معدہ کے علاج کے سلسلہ میں ہسپتال لے گئے، جہاں الٹرا ساؤنڈ رپورٹ میں معلوم ہوا کہ وہ چھ ماہ کی حاملہ ہیں، جس کے بعد تھانے میں مقدمہ درج کروایا گیا۔