’اسلامی شعائر کے منافی‘ عورت مارچ کے خلاف درخواست لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے منظور

’اسلامی شعائر کے منافی‘ عورت مارچ کے خلاف درخواست لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے منظور
لاہور: 8 مارچ 2020 کو عورت مارچ کا انعقاد کیا جانا ہے جس کے خلاف دائر درخواست کو لاہور ہائی کورٹ نے سماعت کے لئے منظور کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں عدالت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ایڈشنل ڈائریکٹر اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل کو 27 فروری کو طلب کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار جوڈیشل ایکٹیوزم کاؤنسل کے چیئرمین اظہر صدیق ہیں، جن کی جانب سے دائر پٹیشن میں یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اس مارچ کو ملک دشمن پارٹیوں کی جانب سے عوام میں انتشار پھیلانے کے مقصد سے مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

پٹیشن میں مزید یہ کہا گیا کہ یہ مارچ اسلامی شعائر کے منافی ہے اور اس کے ذریعے معاشرے میں بے حیائی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ گذشتہ برس اس مارچ میں خواتین نے قابل اعتراض پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔



پٹیشن میں عدلیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ نہ صرف سوشل میڈیا پر اس مارچ کی تشہیر پر پابندی لگائی جائے بلکہ عورت مارچ جیسے احتجاجوں کو ریگولیٹ بھی کیا جائے۔

یاد رہے، گذشتہ برس 8 مارچ کو پاکستان بھر میں خواتین نے عورت مارچ کیا تھا جس کو کئی حلقوں کی جانب سے سراہا گیا تھا جبکہ کئی حلقوں نے اس کی خوب مخالفت کی تھی۔