• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, اگست 11, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

گومل یونیورسٹی جنسی سکینڈل، اے آر وائی کے پروگرام کو نشر نہ کرنے کی استدعا خارج

ملک رمضان اسراء by ملک رمضان اسراء
فروری 28, 2020
in تعلیم, خبریں, قومی, میڈیا
8 0
0
گومل یونیورسٹی جنسی سکینڈل، اے آر وائی کے پروگرام کو نشر نہ کرنے کی استدعا خارج
10
SHARES
46
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

گذشتہ 24 فروری کو سائبر کرائم اور نجی چینل کے اینکر اقرار الحسن نے گومل یونیورسٹی کے اسلامیات عربک ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین اور سٹی کیمپس کوارڈینیٹر پروفیسر حافظ صلاح الدین کے خلاف مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے انہیں رنگے ہاتھ پکڑنے کا دعوی کیا تو یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔

پروفیسر صلاح الدین پر خواتین اساتذہ و یونیورسٹی کے طالبات کو حراساں کرنے کا الزام تھا۔ اس دوران جب معاملہ الیکٹرانک و سوشل میڈیا پر آیا تو یونیورسٹی کے وائس چانسلر چودھری محمد سرور گجر نے موقع پر ہی پروفیسر صلاح الدین سے استعفی طلب کیا جو انہوں نے فوراً دے دیا تھا۔ پروفیسر صلاح الدین نے سینئر سول جج نمبر 2 ڈیرہ اسماعیل خان کی عدالت میں ایک درخواست دائر کی جس میں پیمرا، اے آر وائی میڈیا گروپ، پروگرام اینکر اقرارالحسن اور مقامی نمائندہ اے آر آئی کے خلاف دیوانی دعویٰ دائر کیا اور عدالت سے استدعا کی کہ میرے خلاف ریکارڈ کئے گئے پروگرام کو نشر نہ کیا جائے۔ کیونکہ میرے خلاف اپنی یونیورسٹی میں سے کسی نے شکایت نہیں کی بلکہ مجھے اینکر نے ایک لڑکی جو یونیورسٹی کی طالبہ نہیں کے ذریعے بلیک میل کر کے ویڈیو بنائی۔

RelatedPosts

اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی کی ایک اور خبر کو جھوٹا قرار دے دیا

Load More

عدالت میں حکم امتناعی ( stay ) کی درخواست پر بحث کے دوران فاضل جج نے درخوست برائے حکم امتناعی پر وکیل مدعی کی بحث سننے کے بعد stay بحق مدعی جاری نہیں کیا۔ یعنی عدالت کی طرف سے پروگرام کو نشر نہ کرنے کی استدعا پر عمل نہیں کیا گیا اور یوں یہ درخواست خارج تصور کی گئی۔ جس کے بعد پروفیسر صلاح الدین نے پیمرا اسلام آباد سے رجوع کر لیا تاہم اس کی معلومات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پوری یونیورسٹی میں سے ملزم ایک صلاح دین ہے یا پھر ایک گروہ کار فرما ہے؟

فیس بک صارف ہادیہ خان اپنی ایک پوسٹ میں لکھتی ہیں کہ: وائس چانسلر چودھری محمد سرور نے ایک بیان میں کہا ہے کے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے پروفیسر صلاح الدین کے خلاف کوئی مدعی نہیں ہے، اور نہ ہی میں اداروں اور ایجنسیوں کو مذکورہ کیس سرکاری طور پر ارسال کر سکتا ہوں۔

انہوں مزید کہا کہ قبل ازیں شعبہ علوم اسلامیہ و عربی کی طالبات اور طلبہ نے آپ کو تحریری درخواستیں؟ واٹس ایپ ثبوت دکھائے اور کئی دفعہ شکایات کیں؟ کیا آپ نے شعبہ جا کر طالبات اور اساتذہ کے بیانات قلمبند نہیں کیے؟ ہادیہ نے مزید الزام لگایا کہ عطیہ عرش کی تحریری درخواست پر کیا کارروائی کی؟ الٹا آپ نے اس کے رشتہ دار پر دباؤ ڈال کر کیس کو دبایا اور وہ صاحب بھی پروفیسری کے لالچ میں خاموش ہو گیا۔ مسٹر وائس چانسلر آپ نے ڈاکٹر نور عباس دین اور ڈاکٹر اللہ نواز پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنائی تھی جس نے آپ کو سفارشات پیش کیں کہ موصوف صلاح الدین کو کوئی انتظامی عہدہ نہ دیا جائے اور طالبات کی سپرویزن بھی نہ دی جائے۔ لیکن آپ نے تو گورنر انکوائری کمیشن جس کو 5 ایڈیشنل سیکریٹریز نے مرتب کیا تھا، اور اس درندے کو ملزم قرار دے کر یہی سفارشات کی گئی تھیں لیکن آپ اس سب کے باوجود ملزم کو عہدے پر عہدے عطا کرتے رہے۔

ایک اور صارف عدنان بیٹی نے دعوی کیا کہ: اے آر وائی کے پروگرام کی ریکارڈ کے دوران پروفیسر صلاح الدین نے اصل عہدے سے نہیں بلکہ اعزازی عہدے سے استعفی دیا ہے۔ یعنی وہ اپنے مقررہ وقت پر ریٹائرڈ ہوں گے اور رئٹائرمنٹ کے بعد بھی انہیں تمام سرکاری مراعات حاصل ہوں گی۔ لیکن اقرار الحسن نے ان کا کیس ہلکا ضرور کردیا اور اصل کرداروں کے لئے بھی رستہ ہموار کر دیا۔ کچھ دن خاموشی کے بعد وہی کردار دوبارہ نمودار ہو جائیں گے۔

جب ان تمام الزامات بارے گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر چودھری محمد سرور سے واٹس ایپ پر رابطہ کیا تو انہوں نے تمام پیغامات کے 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی کوئی جواب نہیں دیا۔

ایسے واقعات کی روک تھام کیسے کی جائے؟

اس کی روک تھام تبھی ممکن ہے جب کبھی بھی ایسا واقع کسی کے ساتھ پیش آئے تو اس کو منظر عام پر لایا جائے۔ لیکن مثاثرہ شخص اسے چھپانے کی کوشش کرتا ہے کیوں وہ یہ سمجھتا ہے کہ یہ بات باہر چلی گئی تو بدنامی ہوجائے گی۔ اور یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی جنسی زیادتی کا شکار سامنے نہیں آتا۔

یاد رہے کہ کئی سال قبل بھی گومل یونیورسٹی کے ایک پروفیسر راشد منیر کا یونیورسٹی کی ایک طالبہ کے ساتھ غیر اخلاقی ویڈیو سکینڈل سامنے آیا تھا۔ جس میں پروفیسر راشد یونیورسٹی طالبات کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتے تھے۔ یہ سکینڈل منظر عام ہوا تو پروفیسر راشد منیر کو فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ لیکن بعد ازاں دوبارہ ملازمت پر بحال کر دیا گیا تھا۔

 

Tags: اے آر وائیجنسی سکینڈلگومل یونیورسٹی
Previous Post

میں کسی نبی کی توہین کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی، امید ہے ایک دن پاکستان واپس جاؤں گی، آسیہ بی بی

Next Post

10 مئی سے قبل انقلاب لایا جا رہا ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا دعویٰ

ملک رمضان اسراء

ملک رمضان اسراء

مصنف برطانوی ادارے دی انڈیپنڈنٹ (اردو) کیساتھ بطور صحافی منسلک ہیں۔ اور مختلف قومی و بین الاقوامی اداروں میں لکھتے رہتے ہیں۔

Related Posts

امن مذاکرات کی کامیابی کا انحصار ٹی ٹی پی کے طرز عمل پر ہوگا: پاکستانی سفیر

امن مذاکرات کی کامیابی کا انحصار ٹی ٹی پی کے طرز عمل پر ہوگا: پاکستانی سفیر

by نیا دور
اگست 11, 2022
0

افغانستان کے لئے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ امن...

11اگست اقلیتوں کا دن، ‘پاکستان اقليتوں کے تحفظ کیلئے بنایا گیا تھا’

11اگست اقلیتوں کا دن، ‘پاکستان اقليتوں کے تحفظ کیلئے بنایا گیا تھا’

by سلمیٰ بٹ
اگست 11, 2022
0

11 اگست پاکستان ميں اقليتوں کا قومی دن کے طور پہ منايا جاتا ہے۔ پاکستان کے لئے يہ دن اس لئے خصوصی...

Load More
Next Post
جب تک میں وزیر ریلوے ہوں سمجھوتہ ایکسپریس نہیں چل سکتی، شیخ رشید

10 مئی سے قبل انقلاب لایا جا رہا ہے، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا دعویٰ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

Asif Ghafoor

‘The tea is fantastic’: لیفٹننٹ جنرل آصف غفور کے کریئر پر ایک نظر

by علی وارثی
اگست 3, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,736
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

7 hours ago

Naya Daur Urdu
ARY News declared voluntary bankruptcy in UK court after losing a massive defamation case against Mir Shakil ur-Rehman, the owner of Geo. The new channel it uses for airing its content has also lost several defamation cases in UK. ... See MoreSee Less

ARY News Declared Itself Bankrupt After Losing Massive Defamation Case

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

9 hours ago

Naya Daur Urdu
ابصار عالم نے کہا کہ میری صرف پیمرا سے یہ درخواست ہے کہ سویلین کی بھی عزت ہوتی ہے، اس کو بھی کبھی مدنظر رکھ لیا کریں۔ اس وقت بھی فوری ایکشن لیا کریں۔urdu.nayadaur.tv/analysis/93745/absar-alam-blasphemy-pemra-shahbaz-gill-pti/ ... See MoreSee Less

اے آر وائے نے میرے خلاف 45 دن تک مہم چلائی، توہین مذہب سمیت ہر قسم کا مکروہ الزام لگایا

urdu.nayadaur.tv

سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کا پروگرام بند کرنے کی پاداش نے اے آر وائے نے میرے خ...
View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In