کرونا وائرس کی دوا ایجاد کر چکے ہیں اور کئی مریضوں کے علاج میں استعمال کر چکے ہیں، ایرانی سائنسدان کا دعویٰ

کرونا وائرس کی دوا ایجاد کر چکے ہیں اور کئی مریضوں کے علاج میں استعمال کر چکے ہیں، ایرانی سائنسدان کا دعویٰ
حال ہی میں امریکی جیل سے آزاد ہونے والے ایرانی سائنسدان ڈاکٹر مسعود سلیمانی نے دعوی کیا ہے کہ وہ اسٹیم سیلز کو استعمال کرتے ہوئے کرونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری کووڈ 19 کی دوا ایجاد کر چکے ہیں۔

ایرانی اخبار کے مطابق ڈاکٹر سلیمانی کا کہنا ہے کہ اب تک کئی ڈاکٹر ان کی بنائی ہوئی دوا کرونا وائرس کے کئی مریضوں کے علاج میں استعمال کر چکے ہیں اور انہوں نے اسے بہت مؤثر پایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دوا کرونا وائرس کے مریضوں کو تین مرحلوں میں، تین سے چھ دن تک دی جاتی ہے۔ فی الحال یہ دوا کلینیکل ٹرائلز کے مرحلے پر ہے۔ اس دوا کی حتمی منظوری بھی بہت جلد مل جائے گی۔

ڈاکٹر سلیمانی سے پہلے روس بھی کرونا وائرس کی دوا بنانے کا دعویٰ کرچکا ہے۔ روس کی فیڈرل بائیو میڈیکل ایجنسی کے پریس مرکز سے شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ کووڈ 19 کے علاج میں میفلوکین نامی دوا کا استعمال کیا جائے گا جو مختلف شدتوں کے کرونا وائرس کے خاتمے کیلئے مفید ثابت ہو گی۔

اس سے قبل کئی دیگر ممالک بھی وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کرچکے ہیں، ان ممالک میں امریکہ، چین، فرانس اور ایران شامل ہیں۔