'تیس سال میں پہلی مرتبہ ہمالیہ دیکھ رہی ہوں': فضا صاف ہونے سے ہمالیہ کے پہاڑ 200 کلومیٹر سے نظر آنے لگے

'تیس سال میں پہلی مرتبہ ہمالیہ دیکھ رہی ہوں': فضا صاف ہونے سے ہمالیہ کے پہاڑ 200 کلومیٹر سے نظر آنے لگے
کرونا وائرس جہاں عذاب بن کر انسانیت پر طاری ہوا ہے وہیں وہ انسانوں کو جگانے کے لئے بھی کردار ادا کر رہا ہے۔ کرونا وائرس کی وجہ سے محدود  انسانی سرگرمیوں سے ماحول پر اچھے اثرات پڑ رہے ہیں۔ فضائی اور زمینی آلودگی میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور قدت کے مظاہر نکھر کر سامنے آرہے ہیں۔

ایسا ہی معاملہ بھارتی پنجاب میں بھی سامنے آیا ہے جہاں سے گزشتہ تیس سالوں میں پہلی بار کوہ ہمالیہ  کے سلسلہ کی چوٹیاں صاف دیکھائی دے رہی ہیں۔ جبکہ یہ فاصلہ 200 کلومیڑ سے زائد کا ہے۔ اس حد تک فضا کے صاف ہونے اور قدرتی نظاروں کے عیاں ہونے پر پنجاب کے شہریوں نے سوشل میڈیا پر اپنی حیرت اور خوشی کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر سے ہیمانچل پردیش میں موجود ہمالیہ کی چوٹیاں دیکھنے والی ایک خاتون صارف نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'قدرت کیا ہے اور ہم نے قدرت کو کیسے خراب کر دیا ہے۔ یہ پنجاب کے شہر جالندھر سے ہمانچل پردیش  میں دھاولادھر  ہمالیہ کا پہاڑی سلسلہ ہے جو کہ 30 سال میں پہلی بار 200 کلو میٹر دور سے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایسا تب ہوا جب آلودگی کی سطح کم ترین درجے پر آگری ہے'۔

https://twitter.com/Deewalia/status/1246080484813058048

یاد رہے کہ بھارت فضائی آلودگی  والے ممالک کی فہرست میں  ابتدائی ممالک میں سے ہے اور انترنیشنل ایکو میڈیکس نامی جریدے کے مطابق ہر گھنٹے میں 3 بھارتی شہری اس آلودگی کی وجہ سے یاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔