پنجاب میں سیاسی ہلچل کی خبریں،علیم خان اور رانا ثنا اللہ کے درمیان سیاسی رابطہ

پنجاب میں سیاسی ہلچل کی خبریں،علیم خان اور رانا ثنا اللہ کے درمیان سیاسی رابطہ

جب سے جہانگیر ترین چینی رپورٹ کے بعد متحرک ہوئے ہیں تحریک انصاف کے سیاسی ڈھانچے کے لئے مشکلات کا آغاز بھی ہوگیا ہے۔ اب خبر آرہی ہے کہ حکمران جماعت  پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر رکن علیم خان نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے صوبائی صدر رانا ثنا اللہ کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ اخبار دی نیوز میں شائع ہونے والی اس خبر کے مطابق اس گفتگو میں  پنجاب سمیت ملک کی  بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


خبر کے مطابق علیم خان کی جانب سے  رانا ثنا اللہ سے رابطہ کیا  گیا  جس میں تحریک انصاف کے رہنما  کا کہنا تھا کہ وہ کچھ اہم امور پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ خبر میں  ذرائع کے  حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے فوراً رابطہ کیا اور اس پیشرفت کے متعلق آگاہ کیا۔ جس کے بعد رانا ثنا اللہ کو اس بارے میں مزید ہدایات تک انتظار کرنے کا کہا گیا۔


خبر میں علیم خان کو تحریک انصاف کا ایک غیر مطمئن رکن قرار دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ، تحریک انصاف کے اس غیرمطمئن رکن کو شہباز شریف سے ہدایات ملنے کے بعد جواب دیں گے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت تمام سیاسی آپشنز کا جائزہ لے گی تاہم تحریک انصاف کے ایسے عناصر سے ایک محفوظ فاصلہ برقرار رکھے گی جو مبینہ طور پر آٹا، چینی بحران میں ملوث تھے اور اس سے اربوں روپے کمانے کا الزام ان پر لگا ہے۔خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ علیم خان نے اس سے قبل بھی اس وقت رانا ثنا اللہ سے سیاسی رابطے میں آئے تھے کہ  جب انہیں عمران خان سے بڑھتے ہوئے اختلافات کی وجہ سے سائیڈ لائن کر دیا گیا تھا۔ جب رانا ثنا اللہ کو منشیات کے متنازع مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا تو علیم خان نے انہیں ٹیکسٹ میسیج بھیج کر امید ظاہر کی تھی کہ وہ اس مقدمے میں باعزت بری ہو جائیں گے۔


خبر میں کہا گیا ہے کہ  مسلم لیگ ن کے لیڈر رانا ثنا اللہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ”میری علیم خان سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے اور ہم نے ملک کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ہے“۔


”اسی طرح جب مجھے ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا تو علیم خان نے مجھے پیغامات بھیجے تھے اور بتایا تھا کہ وہ اس پر تحفظات رکھتے ہیں۔ تاہم دوسری جانب علیم خان نے اس خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ وہ تحریک انصاف کا حصہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے انکے بارے میں فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے۔ اس حوالے سے علیم خان نے اس خبر کی مکمل تردید کرتے ہوئے ٹویٹس کی ہیں۔